• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

رمضان نشریات: شوبز شخصیات کی میزبانی پر پابندی کی قرارداد منظور

شائع May 3, 2019
رمضان نشریات میں گیم شوز بھی شامل ہوتے ہیں—اسکرین شاٹ
رمضان نشریات میں گیم شوز بھی شامل ہوتے ہیں—اسکرین شاٹ

پنجاب اسمبلی نے ماہ مقدس رمضان المبارک میں پاکستانی ٹی وی چینلز پر رمضان نشریات کے پروگرامات کی میزبانی شوبز شخصیات سے کروانے سے متعلق قرارداد پاس کردی۔

پنجاب اسمبلی کی جانب سے پاس کی گئی قرارداد میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ پاکستان میڈیا ریگولیٹر اتھارٹی (پیمرا) کو اس بات کا پابند کرے کہ رمضان نشریات کے پروگرامات کی میزبانی شوبز شخصیات نہ کریں۔

پاکستان کے متعدد نجی ٹی وی چینلز کی جانب سے رمضان المبارک میں نشر کیے جانے والے رمضان نشریات کے پروگرامات پر اعتراض کی ابتدائی قرارداد گزشتہ ماہ 30 اپریل کو جمع کرائی گئی تھی۔

قراداد کو اسمبلی میں جمع کرانے کی درخواست پنجاب اسمبلی میں پاکستان راہ حق پارٹی کے پارلیمانی لیڈر مولانا محمد معاویہ اعظم کی جانب سے کی گئی تھی۔

اجازت ملنے کے بعد مولانا محمد معاویہ اعظم نے قرارداد کو اسمبلی میں پیش کیا جسے ایوان نے 2 مئی کو پاس کیا۔

قرارداد میں وفاقی حکومت سے سفارش کی گئی ہے کہ رمضان نشریات کے دوران ماہ مقدس کے احترام کا خصوصی خیال رکھا جائے اور ان پروگرامات کی میزبانی علمائے اکرام سے کرائی جائے۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ چند سال سے پاکستان کے نجی ٹی وی چینل رمضان المبارک کے دوران رمضان نشریات کا اہتمام کرتے آ رہے ہیں اور افسوس کی بات ہے کہ ان پروگرامات کی میزبانی شوبز سے وابستہ افراد کرتے ہیں۔

قرارداد کے مطابق زیادہ تر رمضان نشریات پروگرامات کی میزبانی وہی افراد کرتے ہیں جو عام دنوں میں ٹی وی چینلز پر ایوننگ یا مارننگ شوز میں ناچ گانوں کو فروغ دیتے ہیں۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ ہونا تو یہ چاہیے کہ رمضان نشریات پروگرامات کی میزبانی دین اسلام سےتعلق رکھنے والے افراد کریں، لیکن ریٹنگ کے چکر میں ان پروگرامات میں ایسے لوگوں سے میزبانی کروائی جاتی ہے جن کا تعلق دین اسلام سے نہیں ہوتا۔

ساتھ ہی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ شوبز سے وابستہ افراد سے رمضان نشریات کے پروگرامات کی میزبانی کرانا انتہائی افسوس ناک عمل ہے اور اس عمل سے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوتے ہیں۔

قرارداد میں وفاقی حکومت سے سفارش کی گئی ہے کہ ٹی وی چینلز کی نگرانی کرنے والے ادارے پیمرا کو اس بات کا پابند بنایا جائے کہ وہ رمضان نشریات پروگرامات کی میزبانی کے لیے شوبز سے وابستہ افراد پر پابندی عائد کرے اور ایسے پروگرامات کی میزبانی دین اسلام سے تعلق رکھنے والے افراد سے کرائی جائے۔

خیال رہے کہ پاکستان کے تقریبا تمام ٹی وی چینلز رمضان المبارک میں رمضان نشریات میں متعدد پروگرامات کا انعقاد کرتے ہیں۔

رمضان نشریات میں شامل پروگرامات میں گیم شوزسمیت کھانے پکانے اور مذہب سے متعلق پروگرامات بھی شامل ہوتے ہیں۔

رمضان نشریات میں سحر و افطار کے درمیان پروگرامات نشر کیے جاتے ہیں—پرومو فوٹو
رمضان نشریات میں سحر و افطار کے درمیان پروگرامات نشر کیے جاتے ہیں—پرومو فوٹو

تبصرے (1) بند ہیں

Gulzar Ali May 04, 2019 03:20pm
Nothing will happen. This resolution will be ignored as Aamir Liaquat himself will host Ramazan show on PTV, who would try hard to create positive image for PTI-led government.

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024