فیس بک کا لائیک بٹن ایک بار پھر ایکٹو ہونے کے لیے تیار

شائع April 27, 2019
فیس بک لائیک بٹن کا خاکہ — شٹر اسٹاک فوٹو
فیس بک لائیک بٹن کا خاکہ — شٹر اسٹاک فوٹو

فیس بک کا استعمال کرنے والے کسی چیز سے واقف ہو یا نہ ہو مگر لائیک بٹن کے بغیر گزارا ممکن نہیں۔

دنیا کی مقبول ترین سماجی رابطے کی ویب سائٹ نے 2015 میں اپنے آئیکونک لائیک بٹن کو بدل دیا تھا اور اس میں مختلف اوپر اٹھے انگوٹھے کے ساتھ دیگر ایموجیز کو بھی شامل کردیا تھا۔

فیس بک نے اسے لائیک کی بجائے ری ایکشنز کے نام سے متعارف کرایا تھا جس نے لائک بٹن کو بدل کر رکھ دیا۔

مگر اب لگتا ہے کہ فیس بک ایک بار پھر اپنے لائیک بٹن کو بدلنے والی ہے یا یوں کہہ لیں کہ ری ایکشنز کو مختلف کرنے والی ہے۔

فیس بک سمیت مختلف سوشل میڈیا نیٹ ورکس پر آنے والی تبدیلیوں پر نظر رکھنے والی سافٹ وئیر انجنیئر جین مین چون وونگ نے ایک ٹوئیٹ میں فیس بک کی اس نئی تبدیلی کے بارے میں ایک انیمیٹڈ تصویر کے ساتھ بتایا۔

اب بھی فیس بک ری ایکشنز میں 6 ایموجیز ہیں یعنی تھمب، ہارٹ، ہاہا، واﺅ، سیڈ اور اینگری۔

اب یہ پتا نہیں کہ اس بار ری ایکشنز کے نام بھی تبدیل کیے جائیں گے یا ان میں مزید اضافہ ہوگا یا نہیں، مگر یہ نئے ری ایکشنز پہلے سے کافی مختلف اور بہتر محسوس ہوتے ہیں۔

اس سے قبل یہ رپورٹ بھی سامنے آئی تھی کہ فیس بک نیوز فیڈ اور اسٹوریز کو ایک سوائپ ایبل ہائیبرڈ بنانے جارہی ہے۔

اگر فیس بک اس تبدیلی پر عملدرآمد کرتی ہے تو صارفین اوپر سے نیچے اسکرول کی بجائے دائیں یا بائیں سوائپ یا کلک کرکے نیوز فیڈ کا مواد دیکھ سکیں گے۔

فیس بک میں یہ بہت بڑی تبدیلی ہے مگر زیادہ حیران کن نہیں کیونکہ فیس بک اسٹوریز پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔

اسی طرح فیس بک کی جانب سے موبائل ایپ پر میسنجر کا آپشن بھی ایک بار پھر مرکزی ایپ کے اندر مدغم کیا جارہا ہے۔

فیس بک نے 2011 میں میسنجر کو خودمختار ایپ کے طور پر متعارف کرایا تھا اور 2014 میں فیس بک ایپ میں چیٹ کا آپشن ختم کرکے میسنجر کو لازمی بنادیا گیا تھا۔

اب 5 سال بعد فیس بک میسنجر، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کو اکھٹا کرنے پر کام کررہی ہے، تو مرکزی ایپ پر چیٹ کی سہولت بھی واپس آرہی ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Abdul malik Apr 28, 2019 09:40am
فیس بک ایک تماشا ہے اور وقت کی بربادی ہے .اج کل لوگ بولتے ہے نوجوان کچھ کام کاج کے میں بولتا ھو فیس بک جو ہے

کارٹون

کارٹون : 6 اکتوبر 2024
کارٹون : 4 اکتوبر 2024