سری لنکا بم دھماکے: سیکریٹری دفاع اپنے عہدے سے مستعفیٰ
سری لنکا کے سیکریٹری دفاع نے ایسٹر کے موقعے پر سلسلہ وار بم دھماکوں میں ’سیکیورٹی ناکامی‘ قبول کرتے ہوئے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
العربیہ میں شائع رپورٹ کے مطابق سیکریٹری دفاع ہیمارسی فرنینڈو نے اپنا استعفیٰ صدر میتھریپالا سریسینا کو ارسال کیا۔
یہ بھی پڑھیں: سری لنکا میں 8 بم دھماکے، ہلاکتیں 290 تک پہنچ گئیں
ذرائع نے بتایا کہ ’سیکریٹری دفاع نے صدر کو بتایا کہ وہ (بم دھماکوں سے متعلق غفلت برتنےکی) ذمہ داری قبول کرتے اور استعفیٰ پیش کرتے ہیں تاکہ صدر نئے امیدوار کا انتخاب کریں‘۔
خبررساں ادارے اے پی کے مطابق سری لنکن میں امریکی سفارتخانے نے ٹوئٹر پر خبردار کیا کہ وہ ’عبادگاہوں کے مقامات‘ پر جانے سے گریز کریں کیونکہ ہفتے کے اختتام پر ممکنہ طور پر دہشت گردی کے واقعات پیش آسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ سری لنکا کے صدر نے خود کش حملوں کے بارے میں خفیہ اطلاعات کو نظرانداز کرنے پر سیکریٹری دفاع اور پولیس کے سرابرہ سے استعفیٰ طلب کیا تھا۔
مزیدپڑھیں: سری لنکا میں پاکستانیوں کی گرفتاری کے بھارتی الزامات مسترد
گزشتہ روز ڈپٹی وزیر دفاع رووان ویجواردان نے دوران پریس کانفرنس تسلیم کیا تھا کہ ’معلومات کے تبادلے میں شدید فقدان رہا اور حکومت کو اپنی ذمہ داری قبول کرنی ہوگی‘۔
خیال رہے کہ سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو اور اس کے مضافات میں ایسٹر کے موقع پر ہونے والے بم دھماکوں کے نتیجے میں تقریباً 350 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
بعدازاں داعش کی اعماق نیوز ایجنسی کی جانب سے دعویٰ سامنے آیا تھا کہ دھماکے داعش نے کیے تاہم اپنے دعوے کے حق میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیے۔
یہ بھی پڑھیں: سری لنکا میں چرچ کے قریب ایک اور دھماکا
واضح رہے کہ دھماکوں کے بعد یہ بات سامنے آئی تھی کہ انٹیلی جنس ایجنسیز نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ نیشنل توفیق جماعت حملوں کی منصوبہ بندی کررہی ہے لیکن یہ معلومات وزیر اعظم کے دفتر میں دھماکوں کے بعد موصول ہوئیں۔
سری لنکا کی وزارت دفاع اور بھارتی حکومت کے ذرائع نے بتایا تھا کہ بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے افسران نے اپنے سری لنکن ہم منصبوں کو پہلے حملے سے 2 گھنٹے قبل گرجا گھروں کو خطرے کی خصوصی وارننگ سے آگاہ کیا تھا۔