• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

'پیپلز پارٹی کے دور میں 4 وزیر خزانہ تبدیل ہوئے، کیا وہ ناکامی نہیں؟'

شائع April 24, 2019
گزشتہ حکومت کے دوران لوٹی گئی دولت پر گھیرا تنگ ہورہا ہے، اسد عمر — فوٹو: ڈان نیوز
گزشتہ حکومت کے دوران لوٹی گئی دولت پر گھیرا تنگ ہورہا ہے، اسد عمر — فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے دورِ اقتدار میں 4 مرتبہ وزیرخزانہ کی تبدیلی پر آصف زرداری کی حکومتی پالیسیوں کو ناکام ترین قرار دے دیا۔

قومی اسمبلی میں اسپیکر اسد قیصر کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس کے دوران سابق وزیرِ خزانہ اسد عمر نے وزارت چھوڑنے کے بعد پہلی مرتبہ خطاب کیا۔

اپنے خطاب کے دوران اسد عمر نے ایوان میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے کی جانے والی تنقید پر جوابی وار کیا۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ بلال بھٹو زرداری نے پی ٹی آئی کی حکومت کو وزیر خزانہ کی تبدیلی پر ایک ناکام حکومت قرار دیا تھا لیکن پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں 4 مرتبہ وزیرخزانہ تبدیل ہوئے تو کیا وہ اہل حکومت تھی یا ناکام ترین حکومت تھی؟

مزید پڑھیں: ’حکومتی غلطیوں کی وجہ سے ہم دنیا میں منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے‘

سابق وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت کو آج یہ ساری باتیں اس لیے سننے کے لیے مل رہی ہیں کیونکہ گزشتہ حکومت کے دوران لوٹی گئی دولت پر گھیرا تنگ ہورہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں موجود انہیں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، عوام کے ٹیکس کا پیسہ استعمال کرنے والوں کی جائیدادیں خطے میں ہیں اور اسی وجہ سے دونوں کے گٹھ جوڑ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔

اسد عمر نے کہا کہ عوام کے ساتھ سچ بولیں، ماضی میں مشکل فیصلے کیے ہیں اور اب بھی مشکل فیصلے کرنے ہیں۔

سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ جب عوام کو نظر آئے گا کہ نیک نیتی سے کیے جارہے ہیں، انہیں نظر آئے گا کہ بہتری کا سفر شروع ہورہا ہے تو وہ مشکل بھی برداشت کرنے کے لیے تیار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیروں کو نکال کر عمران خان اپنی ناکامی نہیں چھپا سکتے، بلاول بھٹو

انہوں نے اپنی حکومت کا پاکستان پیپلز پارٹی کی 2008 سے 2013 تک رہنے والی حکومت سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت کی معاشی ترقی کی رفتار پر تنقید کی جارہی ہے لیکن آصف زرداری کی حکومت کے پہلے سال میں معاشی ترقی کی شرح 0.4 فیصد تھی۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ کسی نے بلاول بھٹو زرداری کو یہ نہیں بتایا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت میں معاشی ترقی کی شرح پانچ سال تک مجموعی طور پر 2.8 فیصد رہی تھی۔

سابق وزیرخزانہ نے کہا کہ موجودہ حکومت کے ابتدائی 8 ماہ کے دوران افراطِ زر 6.8 فیصد ہے یہ اس سے بھی زیادہ ہوسکتی تھی لیکن پیپلز پارٹی کے پانچ سالہ اقتدا میں اوسط مہنگائی کی شرح 12.3 فیصد تھی۔

بجٹ کے خسارے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ان کی حکومت کے دوران بجٹ کے خسارے پر بات کی جارہی ہے کہ یہ بڑھ رہا ہے جو واقعی زیادہ ہے، لیکن پیپلز پارٹی کی گزشتہ حکومت کے دوران 5 سال کے دوران بجٹ خسارہ اوسط 7 فیصد تک رہا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان اور عثمان بزدار ایک پیج پر ہیں، فردوس عاشق اعوان

ملکی قرضوں پر اسد عمر نے کہا کہ پاکستان کے قرضے نہیں بڑھنے چاہیئں، موجودہ حکومت کے دوران سب سے سست روی کے ساتھ قرضے بڑھ رہے ہیں، لیکن پیپلز پارٹی کی حکومت کے دوران ملکی قرضے دگنے ہوئے۔

عمران خان پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے، خورشید شاہ

پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ایران میں اس بات کا اعتراف کرکے آرہے ہیں کہ ایران میں ہونے والی دہشت گردی کیلئے انتہا پسند پاکستانی سرزمین استعمال کرتے ہیں، ایسا اعتراف کبھی کسی نے نہیں کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران میں ایسا بیان دینے پر وزیراعظم عمران خان پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے۔

خیال رہے کہ آئین کا آرٹیکل 6 ملک سے غداری سے متعلق ہے، اور سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف اسی آرٹیکل کے تحت مقدمے کا سامنا کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: میرے فیصلے مان لیے جاتے تو پی ٹی آئی کی دو تہائی اکثریت ہوتی، گورنر پنجاب

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت بتائے کہ انہوں نے اپنے دور اقتدار میں کیا کرلیا، ملکی زرعی پیداوار کی شرح نیچے جارہی ہے اور لوگوں کے پاس کھانے کے لیے روٹی نہیں ہے۔

خورشید شاہ کے بعد وفاقی وزیر بحری امور علی حیدر زیدی نے خطاب کا آغاز کیا اور ماضی کی حکومتوں کے دوران لیے گئے قرضوں کی بات کی۔

اس دوران اپوزیشن نے واک آؤٹ کیا جس کے بعد ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس کل صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Hirra Apr 24, 2019 10:56pm
Good .. asad umar

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024