• KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:09pm
  • LHR: Zuhr 11:47am Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:09pm
  • LHR: Zuhr 11:47am Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:27pm

نیب کے زیر تفتیش 179 میگا کرپشن کیسز میں سے 105 عدالت میں دائر

شائع April 23, 2019
15 میگا کرپشن کیسز میں انکوائری اور 18 کیسز میں انویسٹی گیشن جاری ہے—فوٹو: نیب ویب سائٹ
15 میگا کرپشن کیسز میں انکوائری اور 18 کیسز میں انویسٹی گیشن جاری ہے—فوٹو: نیب ویب سائٹ

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) زیر تفتیش مجموعی 179 میگا کرپشن کیسز میں سے اب تک صرف 105 ہی احتساب عدالتوں میں دائر کرسکا ہے۔

یہ بات چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب ہیڈکوارٹرز میں اپنی زیر صدارت ایک اجلاس میں بتائی۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے گزشتہ برس دسمبر میں نیب کی جانب سے کیسز کے یہی اعداد و شمار بتائے گئے تھے، جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ گزشتہ 4 ماہ کے دوران میگا کرپشن کا کوئی نیا کیس فائل نہیں کیا گیا۔

مزید پڑھیں: نیب قانون میں ترمیم کی جانی چاہیے، سپریم کورٹ

اس اجلاس میں میگا کرپشن کیسز کے خصوصی حوالوں کے ساتھ محکمے کے آپریشن اور پروسیکیوشن کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

چیئرمین نیب کی جانب سے کہا گیا کہ انہوں نے 11 اکتوبر 2017 کو تمام متعلقہ حکام کو ہدایت کی تھی کہ وہ ان 170 میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچائیں۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ نیب ہیڈکوارٹرز اور ریجنل بیوروز کی جانب سے مقدمات کو حتمی شکل دینے کے لیے سخت کوششیں کیں اور مجموعی 179 کرپشن ریفرنسز میں سے 105 میگا کرپشن کیسز کو متعلقہ احتساب عدالتوں میں دائر کیا گیا، جہاں قانون کے مطابق ان کیسز کی سماعتیں جاری ہیں۔

نیب اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ 15 میگا کرپشن کیسز میں انکوائری اور 18 کیسز میں تفتیش جاری ہے جبکہ 41 کیسز کو مکمل کیا جاچکا ہے۔

اس موقع پر چیئرمین نیب نے ڈائریکٹر جنرل آف پروسیکیوشن اینڈ آپریشنز ڈویژن کو ہدایت کی کہ مقررہ وقت میں کیسز کو منطقی انجام تک پہنچائیں، ’مقدمات کو برسوں تک نہیں چلنا چاہیے‘۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: نیب قانون برقرار رکھنے سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج

انہوں نے کہا کہ کرپشن تمام بیماریوں کی جڑ ہے، نیب ’احتساب سب کے لیے‘ میرٹ اور شفافیت کی پالیسی پر گامزن ہوکر کرپشن کے خاتمے کی سخت کوشش کر رہا ہے۔

جسٹس (ر) جاوید اقبال نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ نیب دفاتر آنے والے تمام افراد کا احترام یقینی بنائیں، ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ ’نیب کو ٹھوس ثبوتوں کے ساتھ احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کرنا چاہیے اور احتساب عدالتوں، ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ میں جامع تیاری اور ٹھوس شواہد کے ساتھ کیسز کو جاری رکھنا چاہیے‘۔

علاوہ ازیں چیئرمین نیب نے خود احتسابی پالیسی کے حصے کے طور پر نیب کے ڈپٹی ڈائریکٹر کراچی کو 3 ماہ کے لیے معطل کردیا۔


یہ خبر 23 اپریل 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 15 نومبر 2024
کارٹون : 14 نومبر 2024