• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

وزیراعظم عمران خان اور عثمان بزدار ایک پیج پر ہیں، فردوس عاشق اعوان

شائع April 22, 2019
فردوس عاشق اعوان نے عبوری ویج ایوارڈ لانے کا اعلان کردیا —فوٹو:ڈان نیوز
فردوس عاشق اعوان نے عبوری ویج ایوارڈ لانے کا اعلان کردیا —فوٹو:ڈان نیوز

وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے نشریات و اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے اراکین کا وزیراعلیٰ عثمان بزدار پر اعتماد کیا ہے اور وزیراعظم عمران خان اور عثمان بزدار ایک پیج پر ہیں ساتھ ہی انہوں نے صحافیوں کے لیے عبوری ویج ایوارڈ لانے کا بھی اعلان کردیا۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'ایک تاثر گیا کہ پی ٹی آئی حکومت میڈیا سے تصادم چاہتی ہے اور حکومت میڈیا کارکنوں اور مالکان سے ہم آہنگی سے نہیں چلنا چاہتی اور ان کے مسائل سے لاتعلق ہے اس لیے میں آپ کو یقین دلانے آئی ہوں کہ وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ عثمان بزدار ایک پیج پر ہیں'۔

میڈیا کو اپنی طاقت قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'اس حکومت کو لانے میں میڈیا کا کلیدی کردار ہے جس کو موجودہ حکومت تسلیم کرتی ہے اور تعاون بھی کرتی ہے، میڈیا پارلیمنٹ سے لے کر ہر جگہ عمران خان کی آنکھ اور کان ہیں'۔

مزید پڑھیں:ملک کیلئے فائدہ مند نہ ہونے والے وزرا کو تبدیل کردوں گا، عمران خان

انہوں نے کہا کہ 'حکومت میڈیا کے جائز مطالبات پوری کرے گی، وزیراعلیٰ پنجاب سے بھی ملاقات ہوئی ہے اور وزیراعظم عمران خان نے بھی خصوصی پیغام دے کر بھیجا ہے کہ رابطے کا جو فقدان تھا اس کو ختم کرکے تاریں جوڑنے کی کوشش میں ہوں اور جہاں سے رابطہ منقطع ہوا تھا وہی سے جوڑیں گے '۔

معاون خصوصی نشریات و طلاعات نے کہا کہ 'حکومت کو احساس ہے کہ میڈیا صنعت مشکلات سے گزر رہی ہے اور اس وقت تعاون کرکے مشکلات سے باہر نکالے گی اور حکومت پنجاب سے رابطوں کے فقدان کی نشان دہی کرکے آئی ہوں'۔

انہوں نے کہا کہ 'ہمارے مخالفین آئے دن وزیراعلیٰ پنجاب کی کارکردگی اور انتظامی معاملات پر چہ مگوئیاں کررہے تھے لیکن آج ان کے تمام اراکین اسمبلی نے اعتماد اظہار کرکے وزیراعلیٰ طور پر اعتماد دیا ہے اس لیے مخالفین سے کہوں گی وہ اکیلے نہیں ہیں بلکہ پنجاب اسمبلی کے اکثریت اراکین ان کے ساتھ ہیں اور آپ بھی ان کا احترام کریں'۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے اراکین صوبائی اسمبلی کا پارلیمانی اجلاس ہوا تھا جہاں اراکین نے وزیراعلیٰ پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں:اسد عمر اداروں کی عالمی ماہرین کو مطمئن کرنے میں ناکامی پر برہم

وفاقی اور صوبائی وزارت اطلاعات میں عدم رابطے کی نشان دہی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'مجھے یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے محکمہ اطلاعات کے درمیان بھی رابطوں کا فقدان تھا لیکن آج یہ رابطہ بحال کیا ہے اور ترجیحات طے کی ہیں'۔

'عبوری ویج ایوارڈ کا عنقریب اعلان کریں گے'

میڈیا کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'وزیراعلیٰ سے اپیل کی ہے کہ جو بل کی عدم ادائیگی تھی اس کی ادائیگی کریں تاکہ جو معاشی بحران ہے اسے آپ نکل سکیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'حکومت نے عبوری ویج ایوارڈ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے، وزیراعظم پاکستان نے عبوری ویج ایوارڈ منظور کیا ہے اور عنقریب پورا پیکیج جاری کریں اور بعد میں اس کو مستقل ویج ایوارڈ میں تبدیل کردیں گے'۔

مزید پڑھیں:اسد عمر کا استعفیٰ منظور، حفیظ شیخ مشیر خزانہ تعینات، نوٹیفکیشن جاری

مشیر خزانہ کی تقرری پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی بنیاد پر لایا گیا ہے، اور پاکستان میں اس وقت معاشی محاذ پر ایک بین الاقوامی چہرے کی ضرورت تھی جو عالمی اداروں کے ساتھ لابی کرکے پاکستان کے لیے بہتر پیکیج دلاسکے'۔

وزیراعظم کی جانب سے وزرا کی تبدیلی کی حمایت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'بیٹنگ آرڈر تبدیل کرنا وزیراعظم کا حق ہے اور انہوں نے اپنا آئینی حق استعمال کیا ہے'۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے حال ہی میں وفاقی کابینہ میں بڑی تبدیلیاں کرتے ہوئے وزیرخزانہ اسد عمر کی جگہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو مشیر خزانہ مقرر کیا تھا اور اس کے ساتھ ہی وزیر صحت عامر کیانی کو برطرف کردیا تھا جبکہ فواد چوہدری کو وزارت اطلاعات سے ہٹا کر سائنس و ٹیکنالوجی دینے کا اعلان کیا تھا۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان جنہوں نے 2018 کے انتخابات سے قبل ہی پیپلز پارٹی چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی تھی، کو وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات تعینات کیا گیا تھا۔

پی ٹی آئی کی حکومت نے پہلی مرتبہ وفاقی وزیر داخلہ کا عہدہ بریگیڈیئر (ر) اعجاز احمد شاہ کو دیا جنہوں نے ایک ماہ قبل ہی وزیر پارلیمانی امور کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔

وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کو بھی اس کے عہدے سے ہٹا کر وزیر مملکت برائے فرنٹیئر ریجنز تعینات کیا گیا، یہ عہدہ اس سے قبل علی امین گنڈا پور کے پاس تھا۔

کابینہ میں ایک اور بڑی تبدیلی وزیر پیٹرولیم اور قدرتی وسائل غلام سرور خان کی تھی جنہیں اب وزیر برائے ایوی ایشن ڈویژن دیا گیا ہے، اس سے قبل یہ محکمہ محمد میاں سومرو کے پاس تھا جو وزیر نجکاری بھی ہیں۔

ٹاسک فورس برائے توانائی کے چیئرمین ندیم بابر کو وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ڈویژن کا قلم دان بھی دے دیا گیا ہے۔

سابق وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی کی کابینہ میں واپسی ہوئی اور انہیں وفاقی وزیر پارلیمانی امور کا چارج دیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024