• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm

’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کی ریلیز کے خلاف سماعت 25 اپریل کو ہوگی

شائع April 17, 2019
فلم کو عیدالفطر پر ریلیز کرنے کا اعلان کیا گیا تھا—اسکرین شاٹ
فلم کو عیدالفطر پر ریلیز کرنے کا اعلان کیا گیا تھا—اسکرین شاٹ

لاہور ہائی کورٹ نے آنے والی پاکستانی فلم ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کی ریلیز کے خلاف رواں ماہ 25 اپریل کو سماعت کا حکم دے دیا۔

لاہور ہائی کورٹ میں ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کی ریلیز کے خلاف 1979 میں ریلیز ہونے والی فلم ’مولا جٹ‘ کے پروڈیوسر محمد سرور بھٹی اور ان کے بیٹے متقی بھٹی نے درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔

لاہور ہائی کورٹ نے محمد سروراور متقی بھٹی کی درخواست پر ہی ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کی ٹیم کو تاحکم ثانی فلم کو ریلیز کرنے سے روک دیا تھا۔

گزشتہ ماہ 18 مارچ کو متقی بھٹی کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا تھا کہ ئی فلم کی ٹیم غیر قانونی طور پر کسی اجازت کے بغیران کی بنائی گئی فلم کا نام استعمال کر رہی ہے۔

متقی سرور کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا تھا کہ ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کی ٹیم ان کی فلم کا نام، ڈائلاگ اور کرداروں کے نام استعمال نہیں کر سکتی۔

# یہ بھی پڑھیں: دی لیجنڈ آف مولا جٹ کی مشکلات کا آغاز

عدالت سے درخواست کی گئی تھی کہ ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کو غیر قانونی قرار دے کر اس کی نمائش کو روکنے کا حکم دے۔

ماہرہ خان مرکزی کردار میں نظر آئیں گی—اسکرین شاٹ
ماہرہ خان مرکزی کردار میں نظر آئیں گی—اسکرین شاٹ

بعد ازاں 20 مارچ کو محمد سرور بھٹی نے لاہور ہائی کورٹ میں نئی فلم کے خلاف درخواست دائر کرتے ہوئے ان کے کاپی رائٹس کو چیلنج کیا تھا۔

محمد سرور کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کے بلال لاشاری اور ان کی ٹیم نے غیر قانونی طور پر کام کرنے والے رجسٹرار کاپی رائٹ سے کاپی رائٹ سرٹیفیکیٹ حاصل کیا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ’مولا جٹ‘ کے کاپی رائٹس پہلے سے ہی سرور بھٹی کے پاس موجود ہیں، اس لیے اسی نام کے دوسرے رائٹس سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیے جا سکتے۔

مزید پڑھیں: ماہرہ اور فواد خان کی فلم کے لیے مزید مشکلات

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت ‘دی لیجنڈ آف مولا جٹ’ کی ٹیم کو جاری کردہ کاپی رائٹ سرٹیفکیٹ کو معطل کرنے کا حکم دے۔

حمزہ علی عباسی نوری نت کے روپ میں دکھائی دیں گے—اسکرین شاٹ
حمزہ علی عباسی نوری نت کے روپ میں دکھائی دیں گے—اسکرین شاٹ

اب ان دونوں کی درخواست پر رواں ماہ 25 اپریل کو لاہور ہائی کورٹ میں سماعت ہوگی۔

خیال رہے کہ ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ اور 1979 میں بنائی گئی فلم ’مولا جٹ‘ کے پروڈیوسر سرور بھٹی کے بیٹے متقی بھٹی کے درمیان اس وقت سے کاپی رائٹس سے متعلق جنگ جاری ہے جب کہ ماہرہ اور فواد خان کی فلم بنائی جا رہی تھی۔

ان کا کیس کاپی رائٹس ٹربیونل اور وفاقی تحقیقاتی ادارے ’ایف آئی اے‘ سمیت دیگر پلیٹ فارمز پر بھی چل رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کے کاپی رائٹس عدالت میں چیلنج

فلم کا پہلا ٹریلر دسمبر 2018 میں ریلیز کیا گیا تھا، جس نے دھوم مچادی تھی۔

فلم کا ٹریلر گزشتہ برس دسمبر میں ریلیز کیا گیا تھا—اسکرین شاٹ
فلم کا ٹریلر گزشتہ برس دسمبر میں ریلیز کیا گیا تھا—اسکرین شاٹ

فلم میں فواد اور ماہرہ کے ساتھ ساتھ حمزہ علی عباسی، حمائمہ ملک، شفقت چیمہ، گوہر رشید، فارس شفیع، نیئر اعجاز، صائمہ بلوچ اور علی عظمت سمیت دیگر نظر آئیں گے۔

فلم کی کہانی مولا جٹ یعنی (فواد خان) اور نوری نت یعنی (حمزہ علی عباسی) کے گرد گھومتی نظر آتی ہے، جب کہ ماہرہ خان بھی اہم کردار میں دکھائی دیں گی۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024