اپوزیشن کی تنقید کے بعد نریندر مودی پر بنی فلم کی نمائش مؤخر
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی زندگی پر بنائی گئی فلم ’پی ایم نریندر مودی‘ پر حریف سیاسی جماعتوں کی جانب سے تنقید کیے جانے کے بعد فلم کی ٹیم نے نمائش ملتوی کردی۔
’پی ایم نریندر مودی‘ کو بھارت سمیت دنیا بھر میں 5 اپریل کو ریلیز کیا جانا تھا۔
فلم کو بھارت کے ایوان زیریں یعنی لوک سبھا کے انتخابات شروع ہونے سے محض 6 دن پہلے نمائش کے لیے پیش کیا جا رہا تھا۔
نریندر مودی کی زندگی پر بنائی فلم کو انتخابات کے موقع پر ریلیز کرنے کو حکمران جماعت بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حریف سیاسی جماعتوں نے اعتراض اٹھایا تھا۔
بی جے پی کی سب سے بڑی مخالف جماعت کانگریس نے تو بھارتی الیکشن کمیشن کے عہدیداروں کو فلم کو انتخابات کے موقع پر ریلیز کرنے کی شکایت بھی کردی تھی۔
کانگریس کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں نے بھی نریندر مودی کی زندگی پر بنائی گئی فلم کو انتخابات کے موقع پر ریلیز کرنے کو انتخابی مہم کا حربہ قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ فلم کے ذریعے بھارتی وزیر اعظم کو عظیم بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔
سیاسی جماعتوں کی جانب سے تنقید کے بعد فلم کی ٹیم نے ’پی ایم نریندر مودی‘ کی نمائش مؤخر کردی۔
یہ بھی پڑھیں: نریندر مودی پر بنی فلم میں اپنا نام دیکھ کر جاوید اختر برہم
فلم کے پروڈیوسر سندیپ سنگھ نے اپنے ٹوئٹ کے ذریعے اس بات کی تصدیق کی کہ ’پی ایم نریندر مودی‘ کو 5 اپریل کو ریلیز نہیں کیا جا رہا ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ فلم کو ریلیز کرنے کی نئی تاریخ کا اعلان جلد کیا جائے گا۔
دوسری جانب فلم ہدایت کار اومنگ کمار نے بھارتی خبر رساں ادارے ’اے این آئی‘ سے گفتگو کے دوران اس بات کی تصدیق کی کہ فلم 5 اپریل کو ریلیز نہیں کیا جا رہا۔
اب خیال کیا جا رہا ہے کہ ’پی ایم نریندر مودی‘ کو لوک سبھا کے انتخابات کے بعد ریلیز کیا جائے گا۔
لوک سبھا کے انتخابات 23 مئی تک جاری رہیں گے اور خیال کیا جا رہا ہے کہ نریندر مودی کی زندگی پر بنائی گئی فلم کو مئی کے آخر یا پھر جون میں ریلیز کیا جائے گا۔
نریندر مودی کی زندگی پر بنائی گئی فلم کی ہدایات اومنگ کمار نے دی ہیں، جب کہ اس کی کہانی سندیپ سنگھ نے لکھی ہے جو فلم کے پروڈیوسر بھی ہیں۔
مزید پڑھیں: ’پی ایم نریندر مودی‘ میں جاوید اختر کے گانے شامل ہونے پر فلم ٹیم کا جواب
فلم کے جاری کیے گئے ٹریلر پر بھی لوگوں نے کئی اعتراضات اٹھائے تھے اور فلم کی ٹیم پر حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کے الزامات عائد کیے گئے۔
ٹریلر دیکھ کر اندازا ہوتا ہے کہ فلم میں کئی بڑے اور ہولناک حقائق کو غلط انداز میں پیش کرکے نریندر مودی کو ایک صاف اور سچا سیاستدان دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔
فلم کے ٹریلر کے آغاز میں نریندر مودی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کو ٹکڑے کرنے اور وہاں ظلم و زیادتی سے متعلق ان کے عزائم کو دکھایا گیا ہے۔
ساتھ ہی ٹریلر میں نریندر مودی کی جانب ریاست گجرات میں کیے جانے والے مسلمانوں کے قتل عام کو بھی غلط انداز میں پیش کیے جانے عندیہ ملتا ہے۔