فوربز ‘انڈر 30 فہرست 2019‘ میں 9 پاکستانی شامل
معروف امریکی کاروباری جریدے ’فوربز‘ نے اپنی سالانہ ’30 انڈر 30‘ کی ایشیا کی فہرست جاری کردی۔
رواں برس ادارے کی یہ چوتھی فہرست تھی، فوربز نے اس فہرست کا آغاز 2016 میں کیا تھا۔
ایشیا کی جاری کی گئی فہرست میں مجموعی طور پر 300 افراد کے نام شامل ہیں، جن میں 9 پاکستانی ہیں۔
فوربز کی جانب سے جاری کی گئی فہرست میں پاکستان، ہندوستان، چین، ملائیشیا، انڈونیشیا، فلپائن، سنگاپور، سری لنکا، بنگلہ دیش، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور نیپال سمیت ایشیا کے23 ممالک کے ایسے نوجوانوں کو شامل کیا گیا ہے، جن کی عمر 30 سال سے کم ہے۔
ایشیا کی چوتھی فہرست میں فوربز نے آرٹ، موسیقی، ٹیکنالوجی، کنزیومر ٹیکنالوجی، انٹرٹینمنٹ اینڈ اسپورٹس، ینگیسٹ، میڈیا مارکیٹنگ اور سوشل انٹرپرینر سمیت مجموعی طور پر 13 کیٹیگریز کے لیے افراد کو منتخب کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فوربز 30 انڈر 30 میں 9 پاکستانی بھی شامل
اس بار بھی ایشیائی فہرست میں سب سے زیادہ افراد چین سے ہیں جب کہ دوسرے نمبر بھارت ہے۔
اس بار فہرست میں چین کے 61 جب کہ بھارت کے 59 افراد کو شامل کیا گیا ہے۔
جاپان، آسٹریلیا، انڈونیشیا اور سنگاپور سے بھی 15 سے زائد افراد کو اس فہرست کا حصہ بنایا گیا ہے۔
اس فہرست پر ’30 انڈر 30‘ کا نام اس لیے رکھا گیا ہے، کیوں کہ اس فہرست میں عام طور پر ہر کیٹیگری کے لیے 30 ایسے افراد کو منتخب کیا جاتا ہے، جن کی عمر 30 سال سے کم ہو۔
فوربز کی جانب سے اس فہرست کی ایشیا سمیت تمام خطوں کی الگ الگ جب کہ عالمی سطح پر بھی ایک خصوصی فہرست جاری کی جاتی ہے۔
پاکستانی نام
اس بار فہرست میں مجموعی طور پر پاکستان کے 6 اداروں کا انتخاب کیا گیا ہے، تاہم ان اداروں کے منتخب ہونے والے افراد کی تعداد 9 ہے۔
مزید پڑھیں: فوربز ’30 انڈر 30‘ کی سالانہ فہرست میں 6 نوجوان پاکستانی نمایاں
گزشتہ برس بھی اس فہرست میں پاکستان کے 9 افراد کو شامل کیا گیا تھا۔
رواں برس اس فہرست میں شامل ہونے والے 9 افراد میں سے 5 خواتین ہیں۔
رواں برس منتخب ہونے والی کمپنی ’روشنی رائڈز‘ کے 4 افراد بھی اس فہرست کا حصہ ہیں۔
آن لائن سفری سہولیات فراہم کرنے والی یہ کمپنی خصوصی طور پر خواتین کےلیے دوستانہ ہیں۔
فوربز کی فہرست میں اس ادارے کا نام شامل ہے، اس ادارے کی چیف ایگزیٹو افسر (سی ای او) جیا فاروقی ہیں جب کہ دیگر ارکان میں حسن عثمان، حنا لاکھانی اور منیب میاں شامل ہیں۔
اس بار فہرست میں چترال کی کھلاڑی کرشمہ علی بھی شامل ہیں، وہ چترال کی اب تک کی واحد خاتون فٹ بالر ہیں جو نہ صرف قومی ٹیم کا حصہ بنیں بلکہ انہوں نے چترال ویمن اسپورٹس کلب بھی بنایا اور ان کی سربراہی میں خواتین کی فٹ بال ٹیم نے دبئی میں پاکستان کی نمائندگی بھی کی۔
فوربز کی فہرست میں ای کامرس پلیٹ فارم (ٹیلی مارٹ)کے شریک بانی احمد رؤف عیسیٰ کا نام بھی شامل کیا گیا ہے، ان کی کمپنی بڑی بڑی کمپنیوں کو آن لائن کاروبار کی سہولت فراہم کرتی ہے۔
اس بار پاکستان کی 30 سالہ لیلیٰ قصوری کا نام بھی فہرست میں شامل ہیں، وہ ماحولیاتی تبدیلی اور پانی کی سیکیورٹی سے متعلق متعدد عالمی اداروں کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔
فوربز کی فہرست میں آن لائن پلیٹ فارم (سعید آؤٹ) کے بانی زین اشرف کا نام بھی شامل ہے، ان کا یہ پلیٹ فارم غربت اور بے روزگاری ختم کرنے پر کام کرتا ہے اور مختلف افراد کو کاروباری منصوبے شروع کرنے کے لیے قرض بھی فراہم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
اس بار پاکستان کی زینب بی بی کا نام بھی فوربز کی فہرست میں شامل ہے، جو پاکستان میں کچرے سے توانائی بنانے کی ایک تنظیم کی سربراہ ہیں، انہوں نے 2013 میں ’پاکستان رنیوایبل انرجی سوسائٹی‘ کو قائم کیا اور اب تک ان کی تنظیم بہت بڑی کامیابی حاصل کر چکی ہے۔