ڈارک چاکلیٹ کھانا بلڈپریشر کو کنٹرول میں رکھے
اگر تو آپ کو چاکلیٹ کھانا پسند ہے تو اچھی خبر یہ ہے کہ اس میٹھی سوغات کا استعمال بلڈپریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
یہ دعویٰ پرتگال میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
پولی ٹیکنیک انسٹیٹوٹ کی تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ کچھ مقدار میں ڈارک چاکلیٹ کھانا ایک ماہ کے اندر بلڈپریشر کو کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔
تحقیق کے مطابق ڈارک چاکلیٹ اینٹی آکسائیڈنٹ فلیونوئڈز سے زیادہ بھرپور ہوتی ہے جو خون کی شریانوں کی صحت بہتر بنانے میں مددگار جز ہے۔
ماضی میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ فلیونوئڈز سے بھرپور غذا انسولین کی مزاحمت کم کرنے سے لے کر جسمانی وزن کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتی ہے۔
اس تحقیق میں دیکھا گیا کہ ڈارک چاکلیٹ کھانے کی عات دل پر کس طرح اثرانداز ہوتی ہے اور اس مقصد کے لیے 18 سے 27 سال کے 30 صحت مند افراد کو ایک ماہ تک روزانہ 20 گرام چاکلیٹ کھلائی گئی۔
ان میں سے نصف کو 55 فیصد کوکا سے بنی چاکلیٹ کا استعمال کرایا گیا جبکہ باقی افراد کے لیے 90 فیصد کوکا سے بنی چاکلیٹ کو استعمال کیا گیا۔
ان رضاکاروں کے دل کی دھڑکن، شریانوں کی اکڑن اور نبض کو ایک ماہ تک دیکھا گیا اور پھر 2 دن تک فلیونوئڈز سے بھرپور دیگر غذائیں جیسے بیریز، چائے وغیرہ کا استعمال کرایا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ تمام رضاکاروں کا بلڈپریشر نمایاں حد تک بہتر ہوا مگر زیادہ کوکا والی چاکلیٹ کھانے والوں میں یہ ڈرامائی حد تک بہتری دیکھنے میں آئی۔
محققین کا کہنا تھا کہ بلڈپریشر تو بہتر ہوا مگر رضاکاروں کے دلوں کی ساخت میں کوئی تبدیلی دیکھنے میں نہیں آئی جس کی ممکنہ وجہ تحقیق محض 30 دن تک جاری رکھنا بھی ہوسکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چاکلیٹ کھانا دل کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے اہم ہوسکتا ہے اور کم عمری سے اس عادت کو اپنالینا چاہئے۔
اب سائنسدان مزید تحقیق میں یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ کوکا کس طرح ہمارے دل کو فائدہ پہنچاتا ہے اور اس کی کتنی مقدار کھانا بہتر ہوتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل نیوٹریشن میں شائع ہوئے۔