چین: فائر فائٹرز بھی جنگلات میں لگی آگ کی لپیٹ میں آگئے، 30 ہلاک
چین کے جنوب مغربی صوبے سچوان میں پہاڑوں پر موجود جنگلات میں لگی آگ بجھانے میں مصروف 30 فائر فائٹرز ہلاک ہوگئے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق وزارت برائے ایمرجنسی مینیجمنٹ نے بتایا کہ میولی کاؤنٹی میں 4 ہزار میٹر اونچائی پر موجود جنگل میں دو روز قبل آگ بھڑکنے کے بعد 7 سو کے قریب فائر فائٹرز کو تعینات کیا گیا تھا۔
وزارت نے سرکاری 'ویبو' اکاؤنٹ پر بتایا کہ ریسکیو اہلکاروں نے 30 فائر فائٹرز کی لاشیں ڈھونڈ لیں، جنہیں پہلے لاپتہ قرار دیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: چین کی فیکٹری میں دھماکے سے 7 افراد ہلاک، 5 زخمی
قبل ازیں ایمرجنسی مینیجمنٹ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ گزشتہ دوپہر ہوا کا رخ تبدیل ہونے سے جنگلات میں مزید آگ بھڑکنے کے بعد مقامی حکام کا 30 فائر فائٹرز سےرابطہ منقطع ہوگیا تھا۔
ریاستی نشریاتی ادارے کی جانب سے نشر کی گئی سی سی ٹی وی فوٹیج میں پہاڑی علاقے میں موجود جنگلات سے دھواں اٹھتے ہوئے دیکھا گیا۔
چین کی سرکاری خبر ایجنسی 'زِن ہوا' کے مطابق شمالی صوبے شنسی کے جنگلات میں دو روز سے لگی آگ پر گزشتہ روز قابو پالیا گیا تھا۔
اس آگ کے باعث 9 ہزار افراد کو گھروں سے باحفاظت نکال لیا گیا، آگ سے کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔
تقریبا 3 ہزار فائر فائٹرز نے گزشتہ روز بیجنگ کے مضافات میں جنگل میں لگی آگ بجھائی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: چین کے کیمیائی پلانٹ میں دھماکا، 47 افراد ہلاک
30 مارچ کو لگنے والی آگ 105 ایکڑ رقبے پر پھیلی تھی جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
زن ہوا ایجنسی کے مطابق چین کے قومی میٹرولوجیکل سینٹر نے خبردار کیا ہےکہ گزشتہ برسوں کے مقابلے میں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت نے ملک کے شمالی علاقے میں واقع جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات کا خطرہ بڑھا دیا ہے۔
خیال رہے کہ مئی 1987 میں چین کے شمالی مشرقی صوبے ہیلونگ جیانگ میں ہولناک آگ بھڑکنے کے نیتجے میں 119 افراد ہلاک، 102 افراد زخمی اور 51 ہزار بے گھر ہوگئے تھے۔