فیس بک کا سفید فام نسل پرستی کے خلاف نئی پالیسی کا اعلان
فیس بک نے اپنے پلیٹ فارم پر سفید فام نسل پرستی کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔
فیس بک کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کمپنی نے سفید فام قوم پرستی اور نسل پرستی سے متعلق پوسٹس، تصاویر اور دیگر مواد پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ فیصلہ مختلف حلقوں کی تنقید کے بعد کیا گیا جس میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر نسل پرستی کے پھیلنے میں سہولت فراہم کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
ابھی فیس بک کی جانب سے صارفین کو ایسے پیغامات شیئر کرنے سے روکا جاتا ہے جس میں سفید فام بالادستی کو اجاگر کیا جاتا ہے مگر سفید فام قوم پرستی، نسل پرستی اور دیگر مواد سے نظرچرا لی جاتی ہے۔
اب فیس بک نے نئے قوانین کے نفاذ کا فیصلہ کیا ہے جس کا اطلاق انسٹاگرام پر بھی ہوگا۔
فیس بک پر سفید فام نسل پرستی 2017 کے بعد سے زیادہ تیزی سے پھیلنا شروع ہوئی تھی اور گزشتہ سال ایک دستاویز سامنے آئی تھی جس میں انکشاف ہوا تھا کہ فیس بک میں سفید فام نسل پرستی کی ستائش، سپورٹ اور نمائنسدگی کی اجازت دی گئی ہے۔
اس دستاویز کے بعد فیس بک پر شدید تنقید ہوئی تھی۔
سول رائٹس کے ادارے مہینوں سے فیس بک پر پالیسیوں میں تبدیلی کے لیے زور ڈال رہے تھے اور اب نئی پالیسی کے اطلاق کا اعلان ہوا ہے جس پر عملدرآمد آئندہ ہفتے سے شروع ہوگا۔
فیس بک کی اے آئی ٹیکنالوجی بھی اکثر ایسی پوسٹس کو پکڑنے میں ناکام رہتی ہے جس کی ایک مثال رواں ماہ کرائسٹ چرچ میں 2 مساجد پر دہشتگرد حملے کی فوٹیج وائرل ہونا ہے، جس کی فوری روک تھام میں یہ کمپنی ناکام رہی۔