بلوچستان حکومت این ایف سی ایوارڈ میں ترمیم کی خواہشمند
بلوچستان حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ میں اپنا حصہ بڑھانے کے لیے پر زور کوشش کرے گی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آئندہ ماہ وفاق، صوبوں اور فیڈریشن یونٹس کے درمیان وسائل کی تقسیم کے لیے نویں این ایف سی ایوارڈ کے لیے بات چیت کا دوسرا دور آئندہ ہفتے لاہور میں منعقد کیا جارہا ہے۔
بلوچستان حکومت کے 2 سے زائد حکام نے ڈان کو تصدیق کی کہ صوبائی حکومت وسائل کی تقسیم کے فارمولے میں ترمیم کے لیے کوششیں کرے گی۔
اس کے ساتھ ساتھ صوبائی حکومت این ایف سی ایوارڈ میں تقسیم کے فارمولے میں Inverse Cultivated Land کے اشاریے کو بھی شامل کرنے کی کوشش کرے گی۔
مزید پڑھیں: نویں این ایف سی کی تشکیل، صدرِ مملکت کو ریفرنس ارسال
علاوہ ازیں کوئٹہ اپنے شیئر کو 42.50 فیصد سے بڑھا کر 57.50 فیصد تک کرنے کے لیے بھی سرتوڑ کوششیں کرے گا۔
تاہم جب سندھ حکومت کے حکام سے گفتگو کی گئی تو اس یہ بات سامنے آئی کہ کوئٹہ کو شیئر کے فارمولے کی تبدیلی کے اپنے اس مطالبے پر 9 ویں این ایف سی ایوارڈ کے دوران زیادہ حمایت نہیں مل سکے گی۔
ادھر این ایف سی ایوارڈ میں براہ راست شامل بلوچستان حکومت کے حکام نے ڈان کو بتایا کہ وہ لاہور میں منعقدہ این ایف سی ایوارڈ پر بات چیت کے لیے صوبے کے شیئر کو بڑھانے کے لیے کوششیں لازمی کریں گے۔
واضح رہے کہ 2009 میں ساتویں این ایف سی ایوارڈز پر دستخط کیے گئے تھے جو 2015 میں اپنی مدت پوری کرنے کے بعد بھی صدارتی حکم نامے کے تحت اب بھی جاری ہے جس میں بلوچستان کے شیئر کو 5.13 فیصد سے بڑھا کر 9.09 فیصد کر دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: این ایف سی اجلاس: 18ویں ترمیم کے تحت وسائل کی تقسیم پر اتفاق
این ایف سی ایوارڈز 2009 میں صوبوں کو یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ ٹیکس آمدن میں کمی آنے کی صورت میں وفاق اپنے شیئر میں سے صوبوں کے شیئر کو پورا کرے گا۔
گزشتہ این ایف سی ایوارڈز میں تبدیلی کرتے ہوئے وسائل کی تقسیم کو آبادی کے تناسب پر مبنی فارمولے سے ختم کرکے کثیرالاشاریے کے فارمولے کے تحت تقسیم کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ کثیرالاشاریے کا فارمولا این ایف سی ایوارڈز میں بلوچستان کے شیئر کو مزید بڑھا دے گا۔