بہاولپور: پروفیسر کو قتل کرنے والے طالبعلم کا 15 روزہ جسمانی ریمانڈ
بہاولپور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے چھری کے وار سے پروفیسر کو قتل کرنے والے طالب علم کو ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
واضح رہے کہ صادق ایجرٹن کالج میں شعبہ انگریزی کے سربراہ پروفیسر خالد حمید کالج میں اپنے دفتر میں موجود تھے جب انہیں طالب علم نے مبینہ طور پر پہلے مخاطب کیا اور پھر چھری کے وار کیے تھے۔
پولیس نے کیس میں تحقیقات کے لیے ملزم کا ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے اسے عدالت میں پیش کیا۔
ملزم نے عدالت میں اقبال جرم کیا تاہم پولیس نے قتل کی تمام زاویوں سے تحقیقات کی خواہش کا اظہار کیا۔
عدالت نے ملزم خطیب کا 15 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے اسے پولیس کے حوالے کردیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پیش آنے والے واقعے کے حوالے سے پولیس کا کہنا تھا کہ شعبہ انگریزی میں 'بی ایس' پروگرام کے پانچویں سیمسٹر کے طالب علم خطیب حسین کا کالج میں 'ویلکم پارٹی' کے انعقاد کے حوالے سے پروفیسر خالد حمید سے سخت جملوں کا تبادلہ ہوا تھا۔
مزید پڑھیں: بہاولپور: طالب علم نے مبینہ گستاخی پر پروفیسر کو قتل کردیا
ان کا کہنا تھا کہ پروفیسر خالد حمید اس تقریب کی نگرانی کر رہے تھے جو کالج میں نئے آنے والے طلبہ کو خوش آمدید کہنے کے لیے 21 مارچ کو منعقد کی جانی تھی۔
پولیس ذرائع نے ڈان نیوز کو بتایا تھا کہ طالب علم خطیب حسین اس تقریب کا مخالف تھا کیونکہ اس کے مطابق طلبا اور طالبات کی مخلوط محفل 'غیر اسلامی' تھی۔
پولیس نے کہا کہ پروفیسر سے تلخ کلامی کے بعد خطیب حسین نے خالد حمید کے سر اور پیٹ پر چھری سے وار کیا جس کی وجہ سے وہ شدید زخمی ہوگئے تھے۔
بعد ازاں پروفیسر کو بہاولپور کے وِکٹوریا ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: قصور: مسجد کا خادم مبینہ گستاخی پر گرفتار
بہاولپور کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر امیر تیمور خان کا کہنا تھا کہ معاملے پر تحقیقات کے لیے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے آلات کا بھی استعمال کیا جارہا ہے۔
انہوں نے پروفیسر کے اہلخانہ کو انصاف فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ تحقیقات میں فارنزک شواہد پر بھی غور کیا جارہا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بہاولپور کے ریجنل پولیس افسر عمران محمود سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
واقعے کے بعد کالج میں تمام سرگرمیاں معطل کردی گئیں جو پیر 25 مارچ کو بحال ہوں گی۔