موزمبیق میں طوفان سے تباہی، ہزار سے زائد ہلاکتوں کا خدشہ
جنوبی افریقی ملک موزمبیق سے ٹکرانے والے سمندری طوفان سے ایک ہزار سے زائد ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے جبکہ زمبابوے میں طوفان سے سیکڑوں افراد ہلاک اور 2 سو زائد لاپتہ ہیں۔
فرانسیسی خبررساں ادارے ’ اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق موزمبیق کے صدر فلپ نیوسی نے قوم سے خطاب میں کہا کہ ’ اب تک 84 ہلاکتوں کی تصدیق ہوچکی ہے، لیکن علاقے کا دورے کے بعد ہمیں ایک ہزار سے زائد ہلاکتوں کا خدشہ ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ’ یہ حقیقی انسانی بحران ہے، ایک لاکھ سے زائد افراد خطرے میں ہیں‘۔
صدر نے کہا کہ ’ طوفان کے نتیجے میں بچ جانے والے افراد نے درختوں میں پناہ لی ہے اور مدد کا انتظار کررہے ہیں۔
دوسری جانب انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈکراس کا کہنا ہے کہ ’ بیرا میں تباہی کا تناسب کافی زیادہ اور خوفناک ہے‘۔
ریڈ کراس کے بیان کے مطابق ’ 5 لاکھ 30 ہزار افراد پر مشتمل شہر اور اس کے قریبی علاقے 90 فیصد تباہ ہوگئے ہیں‘۔
آئی ایف آر سی کے جیمی لیسیویر نے کہا کہ ’ یہ صورتحال خوفناک ہے، تباہی بہت زیادہ ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ ہر چیز تقریباً تباہ ہوگئی، مواصلاتی رابطہ ختم ہوگیا ہے،سڑکیں تباہ ہوگئی ہیں،کچھ متاثرہ علاقوں تک رسائی بھی نہیں ہورہی ‘۔
جیمی نے کہا کہ 2 روز قبل ایک بڑا ڈیم ٹوٹنے کی وجہ سے بیرا جانے والے آخری راستے سے بھی رابطہ ختم ہوگیا۔
سوفالا صوبے کے گورنر البرٹو مونڈلین نے خبردار کیا کہ ’ طوفان سے زیادہ بڑا خطرہ اس وقت سیلاب ہے کیونکہ بہت زیادہ بارش ہورہی ہے‘۔
خیال رہے کہ سمندری طوفان ایڈائی 14 مارچ کو موزمبیق کے ساحلی شہر بیرا سے ٹکرایا تھا۔
طوفان میں ہوا کی رفتار 2 سو کلومیٹر فی گھنٹہ تھی جس کے بعد طوفان زمبابوے اور ملاوی کی طرف بڑھ گیا تھا۔
زمبابوے کے صوبے مانیکا لینڈ میں طوفان سے 98 ہلاکتوں کی تصدیق کی جاچکی ہے جبکہ 214 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔