نیوزی لینڈ دہشت گردی: قومی پرچم ایک روز کیلئے سرنگوں
حکومت پاکستان نے نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مسجدوں میں دہشت گردی کے واقعے میں شہید اور زخمیوں کے احترام اور ان کے لواحقین سے اظہار یک جہتی کے لیے 18 مارچ (پیر) کو قومی پرچم سرنگوں رکھنے کا فیصلہ کرلیا۔
وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق ‘حکومت پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مسجدوں میں سفاک دہشت گردی کے واقعے کے شہدا اور زخمیوں کے احترام اور ان کے غم زدہ خاندانوں سے اظہار یک جہتی کے لیے 18 مارچ (پیر) کو پاکستان کا قومی پرچم سرنگوں رہے گا’۔
خیال رہے کہ 15 مارچ کو کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے سفید فارم دہشت گرد نے جدید اسلحے سے اندھا دھند فائرنگ کرکے 49 نمازیوں کو شہید کردیا تھا۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے نیوزی لینڈ میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعے کی شدید مذمت کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں:نیوزی لینڈ دہشتگردی: وزیر اعظم کی سیاہ لباس، سر پر دوپٹہ اوڑھ کر متاثرین سے ملاقات
نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا ایرڈرن نے کرائسٹ چرچ میں مساجد پر ہونے والے دہشت گردی کے حملوں میں زخمی افراد سے ہسپتال جاکر ملاقات کی اور اظہار تعزیت کیا تھا۔
زخمیوں سے ملاقات کے وقت وزیر اعظم جیسنڈا ایرڈرن نے سیاہ رنگ کا لباس زیب تن کر رکھا تھا اور ان کا سر بھی سیاہ رنگ کے دوپٹے سے ڈھکا ہوا تھا۔
اس موقع پر انہوں نے مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی تمام خواتین کو گلے لگا کر تسلی بھی دی جبکہ مردوں سے بھی اظہار تعزیت کیا۔
جیسنڈا ایرڈرن نے کہا تھا کہ وہ ہمت نہ ہاریں اور اس مشکل وقت میں پورا نیوزی لینڈ ان کے ساتھ ہے۔
نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے اس سے قبل اس واقعے کو دہشت گردی کا واقعہ قرار دیا تھا اور فوری طور پر تفتیش کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کرلیا تھا جس پر انہوں نے پولیس کو خراج تحسین پیش کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنے بیان میں واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اس کو اسلامو فوبیا قرار دیا تھا۔
یاد رہے کہ نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کے واقعےمیں 9 پاکستانی بھی شہید ہوئے تھے۔