• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

نیوزی لینڈ دہشت گردی پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلانے کا فیصلہ

شائع March 17, 2019
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اسلام آباد میں پریش کانفرنس کر رہے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اسلام آباد میں پریش کانفرنس کر رہے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ میں ہونے والی دہشت گردی پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے بتایا کہ انہوں نے ترکی کے وزیر خارجہ سے معاملے پر تبادلہ خیال کیا ہے جس میں یہ طے ہوا ہے کہ او آئی سی کا اجلاس استنبول میں 22 مارچ کو منعقد کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں کرائسٹ چرچ دہشت گردی کو سامنے رکھتے ہوئے دنیا بھر میں اسلام فوبیا پر بحث کی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم دنیا سے ہجرت کرکے یورپی دنیا کے مختلف علاقوں میں ہجرت کرنے والے افراد کے ساتھ ہونے والے مظالم پر بھی بات کی جائے گی۔

پریس کانفرنس میں انہوں نے بتایا کہ دہشت گرد ایک ہی شخص تھا جو پہلے ایک مسجد میں جہاں اس نے واردات کی جس کے بعد وہ دوسری مسجد گیا جہاں اس نے ویسی ہی دہشت گردی پھیلائی اور قتل عام کیا جس میں 50 افراد شہید ہوئے۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ دہشتگردی: حملہ آور نے 24 گھنٹے قبل اپنے عزائم ظاہر کردیئے تھے

انہوں نے نیوزی لینڈ کی حکومت کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد نے 36 منٹ تک یہ کارروائی کی اور اس کام سے قبل اس نے ای میل کے ذریعے اپنے ارادے بتادیے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کے سیکیورٹی ادارے اس ای میل کے حوالے سے تحقیق ہی کررہے تھے کہ یہ خبر آئی کہ یہ واقعہ ہوگیا جس کے بعد ترجیحات بدل گئیں اور ریسکیو کا کام شروع ہوا۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا تمام لاشوں کی شناخت کا سلسلہ مکمل ہوگیا ہے اور آئندہ روز سے میتوں کو اہلخانہ کے حوالے کرنے کا سلسلہ شروع ہوجائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ کے بعد لندن میں مسجد کے باہر نمازی پر 'ہتھوڑے' سے حملہ

ان کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کی حکومت نے تحقیقات کے حوالے سے ہمیں آگاہ رکھنے کا وعدہ کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ’ہم نے متاثرہ تمام خاندانوں کی ترجیحات کا احترام کریں گے اور اب تک کی اطلاع کے مطابق 6 شہیدوں کے اہلخانہ نے وہیں تدفین کا کہا ہے جبکہ 3 نے پاکستان میں تدفین کی درخواست کی ہے جس کو فوری عمل میں لانے کے لیے کام کیا جارہا ہے‘۔

انہوں نے اعلان کیا کہ ’وزیر اعظم کے احکامات کے پیش نظر کل پاکستان کا پرچم شہیدوں کے عقیدت میں سرنگوں ہوگا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’وزیر اعظم نے دہشت گرد کو اپنی جان پر کھیل کر پکڑنے کی کوشش کرنے والے نعیم رشید کے اعزاز میں اسے سول ایوارڈ دینے کا اعلان کیا ہے‘۔

نیوزی لینڈ کے وزیرخارجہ کا شاہ محمود قریشی کو فون

نیوزی لینڈ کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ ونسٹن پیٹرس نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کو ٹیلی فون کیا اور کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں دہشت گردی کے نتیجےمیں 9 پاکستانیوںکے جاں بحق ہونے پر اظہار تعزیت کیا۔

انہوں نے دہشت گردی کا شکار ہونے والے افراد اور ان کے اہلِ خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا۔

اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے حملے کی مذمت کی اور اسے گھناؤنا اور بزدلانہ عمل قرار دیا۔

انہوں نے حکومت اور پاکستان کے عوام کی جانب سے نیوزی لیںڈ دہشت گردی میں 50 قیمتی جانوں کے اور 34 افراد کے شدید زخمی ہونے پر شدید دکھ کا اظہار کیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دہشت گردی کی لعنت نیوزی لینڈ جیسے پرامن اور خوبصورت ملک تک پہنچ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ دہشت گردی ایک مرتبہ پھر ثابت کرتی ہے دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا شکار رہا ہے جس میں 70 ہزار سے زائد جانیں ضائع ہوئیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ پاکستان کو موقف ہے کہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں اور اسے کسی مذہب سے نہیں جوڑنا چاہیے۔

انہوں نے حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کی جلد بہتری کی دعا کی۔

وزیر خارجہ نے یقین دہانی کروائی کہ پاکستان غم کی اس گھڑی میں نیوزی لینڈ کی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ سے جاں بحق افراد کی میتیں پاکستان پہنچانے میں مکمل تعاون کی درخواست کی۔

نیوزی لینڈ مساجد پر حملہ

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں جمعہ کے روز 2 مساجد النور مسجد اور لین ووڈ میں دہشت گرد نے اس وقت داخل ہوکر فائرنگ کی تھی جب بڑی تعداد میں نمازی، نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد میں موجود تھے۔

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اس افسوسناک واقعے میں 49 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوئے، انہوں نے حملے کو دہشت گردی قرار دیا تھا۔

فائرنگ کے وقت بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم بھی نماز کی ادائیگی کے لیے مسجد پہنچی تھی تاہم فائرنگ کی آواز سن کر بچ نکلنے میں کامیاب رہی اور واپس ہوٹل پہنچ گئی۔

مذکورہ واقعے کے بعد کرائسٹ چرچ میں بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہفتے کو ہونے والا تیسرا ٹیسٹ منسوخ کردیا گیا اور بعد ازاں بنگلہ دیش نے فوری طور پر نیوزی لینڈ کا دورہ ختم کرنے کا اعلان کیا۔

مسجد میں فائرنگ کرنے والے ایک دہشت گرد نے حملے کی لائیو ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر نشر کی، جسے بعد میں نیوزی لینڈ حکام کی درخواست پر دل دہلا دینے والی قرار دیتے ہوئے سوشل میڈیا سے ہٹادیا گیا۔

بعد ازاں نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں ملزم پر قتل کا الزامات عائد کردیے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024