’چرنوبل‘ دنیا کے سب سے بڑے ایٹمی حادثے کی داستان
سوویت یونین کے دور میں 1986 میں یوکرین میں ہونے والے دنیا کے سب سے بڑے ایٹمی حادثے پر بنائی گئی منی سیریز کی پہلی جھلک جاری کردی گئی۔
امریکی شوبز پروڈکشن کمپنی ’ایچ بی او‘ کی جانب سے تیار کی جانے والی منی سیریز میں ’چرنوبل‘ کے ایٹمی حادثے کی داستان کو پیش کیا جائے گا۔
ہدایت کار جوہن رینک کے اس ہسٹاریکل ڈزاسٹر ڈرامہ فلم کو لیتھوانیہ میں مکمل کیا گیا ہے اور اسے رواں برس 6 مئی کو ریلیز کیا جائے گا۔
’چرنوبل‘ کے جاری کیے گئے مختصر دورانیے کے ٹیزر سے دنیا کے سب سے بڑے ایٹمی حادثے کی داستان کو سمجھنا مشکل ہے، تاہم ٹیزر کو دیکھ کر ہی انسان کے رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں۔
’چرنوبل‘ ڈرامہ فلم میں یوکرین کے شہر پریسٹ میں 1986 میں ہونے والے ایٹمی حادثے کو دکھایا جائے گا۔
یہ حادثہ چرنوبل نیو کلیئر پاور پلانٹ میں رات کے وقت میں اچانک پیش آیا تھا، جس سے فوری طور پر کم سے کم 35 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
چرنوبل نیوکلیئر پاور پلانٹ میں حادثے سے بہت سارہ خطرناک تابکار مادہ ہوا میں خارج ہوا تھا جس نے دیکھتے ہی دیکھتے یوکرین سمیت یورپ کے دیگر ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔
اس حادثے کی وجہ سے یورپ کے متعدد ممالک میں لاکھوں انسان کینسر اور سانس کی بیماریوں سمیت کئی خطرناک بیماریوں کا شکار ہوگئے تھے اور اب تک ان علاقوں میں بیماریوں کے اثرات پائے جاتے ہیں۔
ایچ بی او کے ’چرنوبل‘ ڈرامہ فلم کی کہانی کریگ میزن نے لکھی ہے۔
اس ڈرامہ فلم کی کاسٹ میں جیرڈ ہیرس، اسٹیلن اسکارس گارڈ، املی واٹسن، پال رٹر اور جیسی بکلے سمیت دیگر اداکار جوہر دکھاتے نظر آئیں گے۔
خیال رہے کہ چرنوبل نیو کلیئر پاور پلانٹ کے حادثے کے وقت یوکرین متحدہ روس یعنی سوویت یونین کا حصہ تھا۔
اس وقت چرنوبل نیو کلیئر پاور پلانٹ کے انتظامی معاملات سوویت فوج کے پاس تھے۔
بعد ازاں 1991 میں سوویت یونین بکھر گیا تو یوکرین سمیت کئی ریاستیں آزاد ممالک کی حیثیت میں وجود میں آئیں۔