ایران میں انسانی حقوق کی وکیل کو 38برس قید، 148کوڑوں کی سزا
ایران میں انسانی حقوق کی نامور وکیل نسرین ستودے کو سیکیورٹی کی خلاف ورزی کے الزام میں 38برس قید اور 148کوڑے مارنے کی سزا سنائی گئی ہے۔
تہران کی انقلابی عدالت نے سیکیورٹی کی خلاف ورزی پر نسرین کو 7 سال قید کی سزا سنائی لیکن ملزمہ کے شوہر رضا خاندان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر بتایا کہ اصل میں 38سال اور 148 کوڑوں کی سزا سنائی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: ایران میں سرعام شادی کی پیشکش پر نوجوان جوڑا گرفتار
ملزمہ کے وکیل محمد مغیمی نے کہا کہ نسرین نے عدالت میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا کیونکہ ان کے خیال میں مقدمے میں منصفانہ طریقے سے ٹرائل نہیں کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ نسرین کو حکومت کے خلاف سازش پر 5 سال اور ایران کے سپریم رہنما آیت اللہ خامنہ ای کے خلاف بولنے پر 2 سال قید کی سزا دی گئی۔
ایوارڈ یافتہ انسانی حقوق کی مشہور وکیل کو گزشتہ سال جون میں گرفتار کیا گیا تھا کہ اور انہیں جاسوسی کے الزام میں 5سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
اب تک نسرین کو عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزا کی کل مدت 12 سال ہے لیکن ان کے شوہر نے دعویٰ کیا کہ ان کی بیوی کو 38 سال قید اور 148کوڑوں کی سزا سنائی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران سے تعلق رکھنے والے ہیکرز نے کاروبار کو ہدف بنایا، مائیکروسافٹ
رضا خاندان نے فیس بک پر پوسٹ میں لکھا کہ پہلے مقدمے میں 5 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے اور دوسرے میں 33سال قید کے ساتھ ساتھ 148 کوڑے بھی مارنے کا حکم دیا گیا ہے۔
55سالہ ستودے نے اپنی گرفتاری سے قبل احتجاجاً بغیر اسکارف کے گھومنے پر گرفتار کی جانے والی متعدد خواتین کے مقدمات لڑے تھے اور 2012 میں انہیں ان کے کام کے لیے یورپی پارلیمنٹ کے سکھاروو انعام سے نوازا گیا تھا۔
2009 میں دوبارہ ہونے والے متنازع انتخابات کے خلاف بڑے پیمانے پر ہونے والے احتجاج کے دوران انہیں گرفتار کر لیا گیا تھا اور انہوں نے 3سال جیل میں گزارے تھے۔