بھارتی لڑکے کی پاکستانی لڑکی سے شادی
پاکستانی صوبے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کی 27 سالہ لڑکی نے اکیلے سفر کرکے بھارت پہنچ کر ریاست ہریانہ کے شہر انبالہ کے 33 سالہ لڑکے سے شادی کرلی۔
بھارتی ویب سائٹ ’دکن ہیرالڈ‘ نے سرکاری خبر رساں ادارے ’پریس ٹرسٹ آف انڈیا‘ (پی ٹی آئی) کی خبر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ سیالکوٹ کی شہری کرن سرجیت اور پروندر سنگھ نے ضلع انبالہ کے ٹیپلا نامی گاؤں میں سکھ روایات کے مطابق شادی کی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کرن سرجیت شادی کے لیے 45 دن کے ویزے پر اکیلی سمجھوتہ ایکسپریس کے ذریعے بھارت پہنچی تھیں۔
رپورٹ کے مطابق دونوں کی شادی 2016 میں ہونی تھی، تاہم مختلف وجوہات کی بناء پر اس میں تاخیر ہوئی۔
دولہا پروندر سنگھ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے پاکستان میں شادی کرنے کے لیے پاکستانی ہائی کمیشن کو درخواست بھی دی تھی، جسے مسترد کردیا گیا تھا۔
پروندر سنگھ کا کہنا تھا کہ ان کی اور کرن سرجییت کی ملاقات 2014 میں اس وقت ہوئی تھی جب وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ بھارتی پنجاب میں گھومنے کے لیے آئی تھیں۔
کرن سرجیت کو اسلام آباد میں موجود بھارتی ہائی کمیشن نے ویزا جاری کیا۔
خیال رہے کہ کرن سرجیت اور پروندر سنگھ سے قبل بھی دونوں ممالک کے کئی جوڑوں کی شادیاں ہو چکی ہیں۔
متعدد بھارتی لڑکیاں شادی کے بعد پاکستان منتقل ہوچکی ہیں جب کہ کئی پاکستانی لڑکیاں شادی کے بعد بھارت جا چکی ہیں۔
کرن سرجیت اور پروندر سنگھ کی شادی ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی جاری ہے۔
دونوں ممالک کے دوران گزشتہ ماہ فروری میں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں بھارتی فوجیوں کے قافلے پر حملے کے بعد تعلقات کشیدہ ہوئے۔
پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے آزاد کشمیر کے علاقے میں در اندازی کی کوشش بھی کی تھی۔
بعد ازاں فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر پاکستان فضائیہ نے بھارت کے 2 لڑاکا طیاروں کو مار گرانے سمیت ایک پائلٹ کو گرفتار بھی کیا تھا۔
پاکستان نے بعد ازاں جذبہ خیر سگالی کے تحت گرفتار کیے گئے بھارتی پائلٹ کو یکم مارچ کو رہا کردیا تھا۔