• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
شائع March 6, 2019 اپ ڈیٹ March 16, 2019

جے ایف-17 تھنڈر اور ایف-16 : دونوں میں کیا فرق ہے؟

راجہ کامران

پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی حالیہ جھڑپ نے فضائی جنگ میں ایک مرتبہ پھر پاکستان کی برتری کو قائم کردیا ہے۔ اس کے ساتھ پاکستان اور چین کی اسٹریٹجک دوستی کے شاہکار JF-17 تھنڈر نے بھی اپنی صلاحیت کا لوہا منوالیا ہے اور بھارتی مِگ 21 کو گرا کر Tested in War کا درجہ حاصل کرلیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس طیارے سے وابستہ چینی کمپنیوں کے حصص کی قیمت میں پاک بھارت جھڑپ کے بعد اضافہ دیکھا گیا ہے۔

90ء کی دہائی سے قبل پاکستان دفاعی شعبے میں مغربی دنیا پر انحصار کرتا تھا۔ مگر پریسلر ترمیم کے بعد امریکا نے پاکستان کو 28 ایف-16 طیارے فراہم کرنے سے انکار کردیا جس کے بعد پاکستان نے دفاعی شعبے میں خود انحصاری کے پروگرام پر عمل شروع کیا۔

اس خود انحصاری کی پالیسی نے پاکستان کو دفاع کے متعدد شعبوں میں تقریباً خود کفیل بنا دیا ہے۔ اس وقت پاکستان کا اپنا میزائل نظام ہے جس میں زمین، فضا، سطحِ آب اور زیرِ آب فائر کرنے اور نشانہ بنانے کی صلاحیت کے حامل میزائل موجود ہیں۔

پاک فضائیہ کا انحصار اس وقت ایف-16 اور جے ایف-17 تھنڈر طیاروں پر ہے۔ یہ دونوں جہاز کن کن صلاحیتوں کے حامل ہیں، آئیے ہم آپ کو تفصیلی معلومات فراہم کرتے ہیں۔

ایف-16 فیلکن لڑاکا طیارے

امریکی ساختہ ایف-16 فیلکن لڑاکا طیاروں کو ملٹی رول کومبیٹ (ہمہ جہت جنگی) طیارے کا درجہ حاصل ہے۔ امریکی کمپنی کے تیار کردہ ایف-16 فیلکن کی پہلی پرواز 20 جنوری 1974ء کو ہوئی جس کے بعد اس طیارے کو ایئر فورس میں 17 اگست 1978ء میں شامل کرلیا گیا۔ ایف-16 فیلکن طیارے کو امریکی افواج نے کوریا اور ویتنام جنگ میں ہونے والے تجربات کی روشنی میں تیار کرنے کا فیصلہ کیا جس میں طیارے کے وزن کو کم کرنے اور اس کی *مینوور (Maneuver) کرنے کی صلاحیت بڑھانا شامل تھا۔

پاکستان نے 1983ء میں 45 ایف-16 طیارے اپنے فضائی بیڑے میں شامل کیے۔ پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صلاحیت بڑھانے کی ضرورت پڑی تو امریکا نے ایف-16 طیاروں کی فراہمی کا سلسلہ بحال کیا اور سال 2009ء میں پاک فضائیہ کے بیڑے میں مزید 14 طیارے اور سال 2010ء میں ایک بار پھر 14 ایف-16 طیارے شامل ہوئے، یوں پاک فضائیہ کے زیرِ استعمال ایف-16 طیاروں کی کُل تعداد 68 ہوگئی ہے۔

—Lawrence Crespo
—Lawrence Crespo

وکی میڈیا کامنز
وکی میڈیا کامنز

محمد عثمان
محمد عثمان

ایف-16 فیلکن تیار کرنے والی کمپنی لوک ہیڈ مارٹن (Lockheed Martin) کے مطابق اس وقت 3000 ایف-16 فیلکن طیارے دنیا کے 25 ملکوں کی فضائیہ کے زیرِ استعمال ہیں، جبکہ کمپنی 4500 سے زائد ایف-16 طیارے بناچکی ہے۔ اس طیارے کو جنگی طیاروں میں کامیاب ترین طیارہ کہا جاسکتا ہے۔ ان طیاروں کے نئے ماڈلز کوجدید بنایا گیا ہے جس میں طیارے کے بنیادی ڈھانچے اور اسلحہ اٹھانے کی صلاحیت میں اضافہ کیا گیا ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ ایف-16 فیلکن طیارے سال 2070ء تک آپریشنل رہ سکتے ہیں۔ لوک ہیڈ مارٹن اس وقت ایف-16 فیلکن کا بلاک 70/72 تیار کررہی ہے جبکہ پاکستان کے پاس ایف-16 50/52 طیارے زیرِ استعمال ہیں۔

شٹر اسٹاک
شٹر اسٹاک

ایف-16 فیلکن ایک انجن والا، آواز کی رفتار سے تیز اڑنے والا طیارہ ہے۔ جو *(Mach 2) رفتار پر 9-جی کی گریویٹی فورس (جی-فورس) پر *مینوور کرسکتا ہے۔ ایف-16 طیارے کو اڑانے کے لئے جوائے اسٹک کو پائلٹ کے دائیں ہاتھ پر دیا گیا ہے اور پائلٹ پر جی-فورس کا اثر کم کرنے کے لئے خصوصی نشست بنائی گئی ہے۔

اس طیارے میں thrust to Weight تناسب ایک پر ہے، جس کی وجہ سے طیارہ عمودی ٹیک آف باآسانی لے سکتا ہے۔ اس کی باڈی میں مختلف دھاتوں کا استعمال کیا گیا ہے جیسے طیارے کا 80 فیصد حصہ المونیم، 8 فیصد فولاد، 3 فیصد مرکب اور ڈیڑھ فیصد ٹائیٹینیم جبکہ بقیہ حصہ کمپوزٹ مٹیریل (composite material) پر مشتمل ہے۔

محمد عثمان
محمد عثمان

محمد عثمان
محمد عثمان

محمد عثمان
محمد عثمان

پاکستان ایئر فورس نے افغانستان میں سویت مداخلت کے دنوں میں ملکی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر افغان فضائیہ کے روسی ساختہ سکھوئی ایس یو 22، ایس یو 25، اے این 26 اور مگ 23 طیارے مار گرائے تھے۔ جبکہ کارگل کی جنگ میں بھی پاکستان نے 3 بھارتی فضائیہ کے طیاروں کو مار گرایا تھا۔

ایف-16 طیاروں کے خصوصی *ایوائینکس (Avionics) کی بدولت اس کو امریکی ریڈار اور سیٹلائٹ سے کنٹرول کرنے کا خدشہ موجود ہے۔ اس لیے پاکستان اب ایف-16 طیاروں کو بھارت کے خلاف استعمال نہیں کررہا ہے۔

جے ایف-17 تھنڈر

جے ایف-17 تھنڈر لڑاکا طیارہ پاکستان کی دفاعی شعبے میں خود انحصاری اور چین کے ساتھ دوستی کی ایک روشن مثال ہے۔ جے ایف-17 ایک ہمہ جہت کم وزن، فورتھ جنریشن ملٹی رول ایئر کرافٹ ہے اور اس کو خصوصی طور پر پاکستان ایئر فورس کی ضروریات کو مدِنظر رکھ کر ڈیزائین کیا گیا ہے۔

یہ ایئر فورس کو ایف-16 سی طیاروں کے مساوی صلاحیت فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ طیارے کی تیاری، اپ گریڈیشن اور اوور ہال کی سہولیات بھی ملک کے اندر ہی دستیاب ہیں، جس کا مطلب یہ ہوا کہ کسی بھی مشکل وقت یا جنگ کے زمانے میں ان طیاروں کے پرزہ جات کے لیے کسی اور ملک پر انحصار نہیں کرنا پڑے گا۔

جے ایف -17 تھنڈر—اے پی پی
جے ایف -17 تھنڈر—اے پی پی

اے ایف پی
اے ایف پی

اے ایف پی
اے ایف پی

پاکستان نے چین کے ساتھ طیاروں کی مشترکہ تیاری پر مفاہمت 1995ء میں کی تھی اور اس کا پہلا آزمائشی ماڈل سال 2003ء میں تیار کرلیا گیا تھا۔ پاکستان ایئر فورس نے سال 2010ء میں جے ایف-17 تھنڈر کو پہلی مرتبہ اپنے بیڑے میں شامل کیا تھا۔ اس منصوبے پر دونوں ملکوں کے تقریباً 50 کروڑ ڈالر خرچ ہوئے۔ اس کے مقابلے میں بھارت نے تیجاس لائٹ کومبیٹ ائیر کرافٹ (ایل سی اے) (Tejas light combat aircraft) کا منصوبہ 1980ء میں شروع کیا جس پر ایک ارب ڈالر سے زائد خرچ کرنے کے باوجود بھارتی فضائیہ اس کو اپنے بیڑے میں شامل کرنے سے کترا رہی ہے۔

جے ایف-17 تھنڈر کا اگر تیجاس سے مقابلہ کیا جائے تو ہر شعبے میں اس کو برتری حاصل ہے۔

جے ایف - 17 تھنڈر—پی پی آئی
جے ایف - 17 تھنڈر—پی پی آئی

جے ایف-17 تھنڈر—اے پی پی/فائل
جے ایف-17 تھنڈر—اے پی پی/فائل

پاکستان اور چین کے درمیان 1995ء میں لڑاکا طیاروں کی مشترکہ تیاری کے لئے مفاہمت طے پائی تھی۔ اس منصوبے میں مگ طیارے بنانے والی روسی کمپنی Mikoyan نے بھی شمولیت اختیار کرلی۔

پاکستان فضائیہ نے جے ایف-17 تھنڈر کو مدت پوری کرنے والے میراج، ایف 7 اور اے 5 طیاروں کی تبدیلی کے پروگرام کے تحت ڈیزائین کیا ہے۔ جے ایف-17 تھنڈر طیارہ ایف-16 فیلکن کی طرح ہلکے وزن کے ساتھ ساتھ تمام تر موسمی حالات میں زمین اور فضائی اہداف کو نشانہ بنانے والا ہمہ جہت طیارہ ہے جو طویل فاصلے سے اپنے ہدف کو نشانہ بنانے والے میزائل سے لیس ہے۔ جے ایف-17 تھنڈر نے اسی صلاحیت کی بدولت Beyond Visual Range یا بی وی آر میزائل سے بھارتی فضائیہ کے مگ کو گرایا ہے اور اسی کے ساتھ ہی جے ایف-17 تھنڈر کو جنگ میں آزمائش کے ساتھ ساتھ کامیابی کا سہرا بھی مل گیا ہے۔

جے ایف-17 تھنڈر طیارے میں AESA ریڈار نصب کیا گیا ہے جو بھارت کو حاصل ہونے والے رافیل طیاروں میں نصب ہوگا۔ اس ریڈار نظام کی بدولت جے ایف-17 تھنڈر بیک وقت 15 اہداف کی نشاندہی کے ساتھ ساتھ 4 اہداف کو نشانہ بناسکتا ہے۔

یہ طیارہ پاکستان ایئر فورس میں ریڑھ کی ہڈی بن رہا ہے اور پاکستان کو ایف-16 کے مساوی دفاعی صلاحیت تقریباً آدھی قیمت اور تمام سہولتوں کی مقامی سطح پر دستیابی کے ساتھ فراہم کررہا ہے۔ جے ایف-17 بلاک ون کی قیمت 2 کروڑ 50 لاکھ ڈالر، بلاک ٹُو 2 کروڑ 80 لاکھ اور بلاک تھری کی قیمت 3 کروڑ 20 لاکھ ڈالر بتائی جاتی ہے۔

جے ایف-17 کی ڈیزائن لائف 4 ہزار گھنٹے یا 25 سال ہے۔ طیارے کاک پٹ کے وسط میں (Hands on Throttle Stick - HOTAS) کو نصب کیا گیا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ بھلا یہ کیا چیز ہوتی ہے، تو اس کا جواب یہ ہے کہ جس سے پائلٹ کو طیارے کو اڑاتے وقت ہدف کو لاک کرنے اور میزائل چلانے کے لیے تمام کنٹرول اسی اسٹک کی صورت موجود ہیں۔ جے ایف-17 کو *ایوائینکس سے لیس کیا گیا ہے جس میں جدید سافٹ ویئر اور دیگر آلات شامل ہیں۔

جے ایف-17 تھنڈر—پی پی آئی/فائل
جے ایف-17 تھنڈر—پی پی آئی/فائل

جے ایف-17 تھنڈر—محمد عثمان
جے ایف-17 تھنڈر—محمد عثمان

جے ایف-17 تھنڈر—محمد عثمان
جے ایف-17 تھنڈر—محمد عثمان

جے ایف-17 تھنڈر زمین پر دشمن کی نگرانی، زمینی حملے کے ساتھ ساتھ فضائی لڑائی کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔ یہ طیارہ فضا سے زمین، فضا سے فضا اور فضا سے سطحِ آب حملہ کرنے والے میزائل سسٹم کے علاوہ دیگر ہتھیار استعمال کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔ جے ایف-17 تھنڈر کی رفتار Mach 1.8 ہے۔

اس طیارے کا 58 فیصد ڈھانچہ پاکستانی جبکہ 42 فیصد چینی اور روسی ہے۔ جے ایف-17 کے بلاک ون، بلاک ٹُو اور بلاک تھری طیارے تیار کیے جاچکے ہیں اور اب پاکستان ایئر فورس ٹریننگ کی غرض سے 2 نشستوں والے جے ایف-17 پر کام کررہی ہے۔

جے ایف-17 تھنڈر کے پروں کے آخر میں دونوں طرف ونگ ٹپ پر مختصر رینج کے انفراریڈ ہومنگ اے اے ایم میزائل نصب ہوتے ہیں۔ طیارے کے پروں کے نیچے چین میں تیار ہونے والے مختلف رینج کے میزائل نصب کیے جاسکتے ہیں، جس میں مختصر فاصلے یعنی (Short Range Missile (SRM یا درمیانے فاصلے (Medium Range Missile (MRM کو نصب کیا جاسکتا ہے۔ جبکہ ڈھانچے کے نیچے مختلف نوعیت کے راکٹس نصب کیے جاسکتے ہیں۔ جس میں گریوٹی بم، رن وے تباہ کرنے والے بم، سیٹلائٹ سے رہنمائی لینے والے بم، اینٹی شپ اور اینٹی سیٹلائٹ بم بھی نصب کیے جاسکتے ہیں۔

ان واقعات پر بھارتی مسلح افواج کے نمائندوں کی میڈیا بریفنگ میں بھارتی فضائیہ کے نمائندے ایئر وائس مارشل کپور نے اس بات کا دعوٰی کیا کہ پاکستان نے ایئر ٹو ایئر میزائل استعمال کیا ہے، اور یہ ٹیکنالوجی صرف پاکستانی ایف-16 طیاروں میں موجود ہے۔

دراصل ایک سفید جھوٹ ہے کیونکہ جن میزائلوں سے بھارتی مگ-21 کو نشانہ بنایا گیا ہے وہ میزائل جے ایف-17 تھنڈر کے پروں کی ٹپ پر لگے اے اے ایم میزائل ہیں۔ بھارتی فضائیہ نے اے اے ایم میزائل کو بطور ثبوت بھی پیش کیا لیکن یہ جھوٹ کہا کہ یہ میزائل ایف-16 طیارے سے فائر کیا گیا ہے۔

بھارت کے اس جھوٹ کے 2 مقاصد ہوسکتے ہیں۔ پہلا ظاہری مقصد یہ کہ وہ یہ ثابت کرنا چاہتا ہے کہ اس نے پاکستانی ایف-16 کو بھی نقصان پہنچایا ہے تاکہ وہاں غصے میں بپھری بھارتی عوام کو کسی حد تک ٹھنڈا کیا جاسکے۔ جبکہ دوسرا مقصد امریکا کو یہ پیغام دینا ہے کہ پاکستان نے بھارت کے خلاف ایف-16 طیاروں کو استعمال کیا ہے، کیونکہ بعض حلقے یہ دعوٰی کررہے ہیں کہ امریکا نے پاکستان کو ایف-16 طیارے دیے ہی اس شرط پر ہیں کہ وہ انہیں بھارت کے خلاف استعمال نہیں کرے گا۔


پاکستان نے اس وقت میانمار اور نائیجریا کو اپنے جے ایف-17 تھنڈر فروخت کرنے کا معاہدہ کرلیا ہے، جبکہ الجیریا، ارجنٹینا، قطر، مصر، ایران، لبنان، ملائیشیا، مراکش، سعودی عرب، سری لنکا اور یوراگوئے نے جے ایف-17 تھنڈر میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

یومِ فضائیہ پر متعدد پاکستانی فائٹر پائلٹس سے گفتگو کا موقع ملا ہے اور ان سب کا یہی کہنا ہے کہ ایف-16 فیلکن طیاروں میں وہ محدود آپریشن ہی کرسکتے ہیں لیکن جے ایف-17 تھنڈر چونکہ مقامی ہے اس لیے اس میں انہیں زیادہ اعتماد ہے اور اس پر وہ فلائنگ کے نت نئے تجربات بھی کرتے رہتے ہیں۔ صرف یہی نہیں بلکہ اس سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کی وجہ سے جے ایف-17 تھنڈر کو اپ گریڈ کرنے میں بھی مدد مل رہی ہے۔


*(1): مینور / Maneuver اس صلاحیت کو کہتے ہیں جس میں فضا میں کم سے کم فاصلے میں شارپ ٹرن یا تیزی سے ٹرن لینا ممکن ہو۔

*(2): Mach: آواز کی رفتار کے مساوی

*(3): ایوائینکس / Avionics: موسم، جہاز کی رفتار، جہاز کا مقام، زمین اور فضا کا نقشہ، اس کی سمت، اہداف اور جہاز کا دیگر ڈیٹا پہنچانے والے سسٹم کو ایوائینکس


راجہ کامران شعبہ صحافت سے 2000ء سے وابستہ ہیں۔ اس وقت نیو ٹی وی میں بطور سینئر رپورٹر فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ آپ پرنٹ، الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا میں کام کا تجربہ رکھتے ہیں۔

راجہ کامران

راجہ کامران نیو ٹی وی سے وابستہ سینئر صحافی ہیں۔ کونسل آف اکنامک اینڈ انرجی جرنلسٹس (CEEJ) کے صدر ہیں۔ آپ کا ٹوئٹر ہینڈل rajajournalist@ ہے۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

تبصرے (63) بند ہیں

Ahmad Mar 06, 2019 05:34pm
Proud to be Pakistani. A well-described article.
farooq Mar 06, 2019 05:54pm
ok
farooq Mar 06, 2019 05:54pm
good very good
خورشیدرحمانی Mar 06, 2019 06:21pm
بہت عمدہ
کامران سہیل Mar 06, 2019 06:40pm
بہرتین تحریر ہے
منظور حسین Mar 06, 2019 06:41pm
بہت خوب پاک فضائیہ زندہ باد،،، بھارت پر جذبے کی برتری ہے
nasir abbss Mar 06, 2019 06:47pm
good information
کامران Mar 06, 2019 06:59pm
پاکستان زندہ باد مودی کی ہر سازش ناکام ہوگی۔
Muhammad Zahid Iqbal Mar 06, 2019 07:29pm
Very good information and nicely presented with pictures. Eventually, it all depends upon your belief. کافر ہے تو شمشير پہ کرتا ہے بھروسا مومن ہے تو بے تيغ بھی لڑتا ہے سپاہی
Arshad Sultan Mar 06, 2019 07:54pm
A very good effort and concise information has been provided by the writer. facts and figures are quite encouraging. Keep it up the good work
kamran Mar 06, 2019 08:27pm
I'm very glad to know this
عمران خان Mar 06, 2019 09:20pm
کامران بھائی بہت ہی زبردست مضمون لکھا ہے آپ نے،جس کا مطالعہ کرنے سے ہم سب کی معلومات میں حد درجہ اضافہ ہوا ہے اور کسی حد تک پاک فضائیہ کی عسکری صلاحیت سے بھی واقفیت ہو گئی ہے جس پر ہم فخر کرتے ہیں۔میں اکثر آپ کے مضمون بڑھے شوق سے پڑھتا ہوں اور آپ کے مضامین لکھنے کا انداز بھی بہت اچھا ہے۔اتفاق سےمیں خود بھی آپ کا پیٹی بند بھائی یعنی کہ صحافی ہوں اور اس وقت ایک پرنٹ میڈیا کے ادارے میں نیوز ڈیسک پر خدمات انجام دے رہا ہوں اللہ کرے زور قلم اور زیادہ
ٖفیاض احمد صدیقی Mar 06, 2019 09:34pm
راجا صاحب بہترین کاوش ہے پر میرے خیال میں جے ایف 17 تھنڈر اور ایف 16کا موازنہ نہیں ہوپایا پھر بھی۔ آسان الفاظ میں جاننا چاہوں گا کہ ان دونوں لڑاکا طیاروں میں فرق کیا ہے۔ کیا چیز ہے جو جے ایف 17 تھنڈر میں موجود ہے جو ایف 16 میں موجود نہیں، یا جے ایف 17 میں ایف 16 طیارے کے مقابلے میں کیا کمی ہے۔ بہت آسان الفاظ میں بتائیں تاکہ لوگوں کو سمجھنے میں کوئی دقت نہ ہو۔ زیر نظر مضمون کو پڑھ کو اگر کسی سے یہ سوال کیا جائے کہ ان دونوں طیاروں میں کیا فرق ہے میرے خیال میں وہ نہیں بتاپائے گا۔
QAISER JAFFERY Mar 06, 2019 10:17pm
Very informative article. Encouraging to know great capabilities of PAF.
Amirkhan Mar 06, 2019 11:29pm
i am happy to know this information
Najaf Ali Mar 07, 2019 12:02am
Very good analysis.
Mohammad Qader Mar 07, 2019 01:18am
Alhamdu Lillah, Pakistan is on a right track!
Anas Iqbal Mar 07, 2019 02:09am
Great article!
Rizwan Mar 07, 2019 02:36am
Great writeup
Kashif Mar 07, 2019 07:42am
Wao! Really impessive Love pakistan
Hasan Mar 07, 2019 08:32am
Well done Writer, PAF now working on JF 17 Thunder to upgrade avionics power through in hands capabilities and skill. Hope we relying on less foreign tech and skill in near future.
Agha Faizan Mar 07, 2019 09:36am
Buhat Umda Article Likha ha Kamran Sahab. JF-17 kay baray me jo sawalat that un tamam k jawabat ap ne buhat khoobi say Tehrer kiye han. Hamay Fakhar hota ha apni forces per itni salahiyat dekh kar.
zain malik Mar 07, 2019 09:38am
Keep up your good research
muhammad zahid Mar 07, 2019 09:53am
good information Wao! Really impessive Love pakistan
Iram Mar 07, 2019 09:58am
Good to read this information.
Azim Quadir Mar 07, 2019 10:21am
Your article is sending shock waves to India and Israel.
M.waqas Mar 07, 2019 10:25am
Salute to pak army Pak army zindabad pak paindaabad
MuhammadIrfan Mar 07, 2019 10:42am
Thank you very much Raja Kamran for giving us an informative reading. One thing that your have not mentioned is that what a number of JF 17 Thunder made upto date and second in its structure what kind of meterial is use like (Iron, Aluminium, etc).
Zahid Husain Mar 07, 2019 10:49am
Pakistan Zindabaad PAF Paindabaad Hai jazba junoon tou himmat na haar
Kamran Mar 07, 2019 12:03pm
Good and informative article
Kamran Mar 07, 2019 12:05pm
very good and informative article.. Pakistan Zindabad
فيض خلجي Mar 07, 2019 12:25pm
A very informative article. For some people's information who are saying that there is any clause of F-16's not to be used against India. This is totally false. There is no such clause. Pakistan obtained F-16's for its defense and will use it against any country, be it India or anyone else. Anyways, proud to see the performance of JF-17 Thunders and the Pakistani pilots. I salute them. Long live Pakistan.
aSHRAF Mar 07, 2019 01:15pm
Excellent and informative article.
aRIF Mar 07, 2019 01:28pm
Thanks Sir Kamran
Rehan cheema Mar 07, 2019 02:29pm
بہت خوب پاک فضائیہ زندہ باد
Abid Qureshi Mar 07, 2019 03:40pm
Brilliant Article Raja Sahib!!
Akhtar Mar 07, 2019 05:09pm
Beautiful and very informative comparison of both the fighter aircrafts. Thanks
Sohaila Mar 07, 2019 06:37pm
Very informative write-up
Waseem Abbas Mar 07, 2019 07:44pm
Zabardast Information
غلام عمر Mar 07, 2019 08:09pm
پاڪ چين دوستى زنده آباد
M sajjad Mar 08, 2019 12:51am
Well done jf 17 , proud to be pakistani
M sajjad Mar 08, 2019 12:53am
Well done jf 17, proude
رابعہ جمیل Mar 08, 2019 11:46am
بہترین معلومات فراہم کی آپ نے،
احمدرضا بھٹی Mar 08, 2019 01:23pm
پاکستان کی بہت ساری کامیابیاں اور achievements سے عوام اور دیگر ممالک مطلع نہیں ہیں۔ آپ کی تحریر تمام پاکستانیوں کے لیے خوشی، اطمینان اور سکون کا باعث ہے۔ اپنا کام جاری رکھیں
Qamar Mannan Mar 08, 2019 03:41pm
Very informative article. If you could give comparison of JF-17 with Tejas that would have been excellent. Thanks
Rubina Mar 08, 2019 03:42pm
Proud Pakistani.
Hassan Mar 08, 2019 04:59pm
Bht khoob.....
Umar Nazir Mar 08, 2019 05:13pm
nice article. block 3 will be ready in one year time, with Aesa Radar and mach 2 speed, jf-17 will become better than f16 block 52
Burhan Mar 08, 2019 05:18pm
Thank u very informative pak zindabad
Burhan Mar 08, 2019 05:18pm
Thank u very informative
Syed Sarfaraz ahmad Mar 08, 2019 05:31pm
Fantastic and weldon Raja Kamran sb.
Hakim Sikander Mar 08, 2019 06:49pm
Very informative. Good to know there are two locally made upgrades, i.e. three classes of JF-17. The plane has capabilities comparable to F-16 and better. Worldwide attention the JF-17 is getting will also get Pakistan more buyers than just tire kickers.
Hafizbilal khan Mar 08, 2019 10:15pm
پاکستان زندہ آباد
Hafizbilal khan Mar 08, 2019 10:16pm
Very good information and nicely presented with pictures. Eventually, it all depends upon
Hafizbilal khan Mar 08, 2019 10:17pm
Very good information and nicely presented with pictures. Eventually, it all depends upon
SM Junaid Mar 08, 2019 11:22pm
I like it. Allah O Akber Pakistan Zindabad
Rameay Mar 09, 2019 11:49am
Well done PAF, Kamra.
mumtaz Mar 09, 2019 10:51pm
I think it is similiar to F20.
H.Khattak Mar 10, 2019 09:03am
Worthy informations...
siar ahmah hamdard Mar 10, 2019 09:16am
very nice and good information.
AhmedNawaz Mar 10, 2019 06:29pm
@Ahmad we r proud to be pakistani Pakistan Air force is one of the greatest Air force in the world
Syed Ahmed Awais Mar 11, 2019 11:05am
Great article Raja Kamran Saheb. Very informative and factual. Keep writing !
Muhammad Haris Mar 11, 2019 12:53pm
Pakistan Zindabad