• KHI: Fajr 5:53am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:33am Sunrise 7:00am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am
  • KHI: Fajr 5:53am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:33am Sunrise 7:00am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am

فوجی ہیلی کاپٹرز کی مدد سے نانگا پربت پر لاپتہ کوہ پیماؤں کی تلاش

شائع March 4, 2019 اپ ڈیٹ March 5, 2019
خراب موسم نے اتوار کو تلاشی کے عمل کو ناکام بنا دیا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی
خراب موسم نے اتوار کو تلاشی کے عمل کو ناکام بنا دیا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی

فوجی ہیلی کاپٹرز نے 4 ہسپانوی رضاکاروں کے ساتھ دنیا کے 9 ویں اونچے ترین پہاڑ نانگا پربت پر لاپتہ ہونے والے یورپین کوہ پیما جوڑے کی تلاش کی۔

امریکی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ کے مطابق اطالوی کوہ پیما ڈینلی نردی اور برٹن ٹام بالارڈ ایک ہفتے سے اس پہاڑ پر لاپتہ ہیں جسے ’قاتل پہاڑ‘ کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ برٹن ٹام بالارڈ کی والدہ 1995 میں دنیا کے دوسرے بڑے پہاڑ کے ٹو پر ہلاک ہوگئی تھیں۔

مزید پڑھیں: نانگا پربت: لاپتہ ہونے والے کوہ پیماؤں کی تلاش جاری

خراب موسم نے اتوار کو تلاشی کے عمل کو ناکام بنا دیا تھا لیکن پیر کو آسمان صاف ہونے کے بعد اسکردو کے شمالی علاقے سے 2 فوجی ہیلی کاپٹرز نے 4 ہسپانوی رضاکاروں کے ساتھ پرواز کی۔

الپائن کلب آف پاکستان کے سیکریٹری قرار حیدری کا کہنا تھا کہ اسپین کے باشندے الیکس ٹکسی کون اور ڈاکٹر سمیت ان کے 3 ساتھی لاپتہ کوہ پیماؤں کو تلاش کرنے میں مدد کی کوشش کر رہے۔

قرار حیدری نے کہا کہ یہ لوگ تلاش کا عمل شروع کرنے کے لیے بیس کیمپ پر انتظار کرنے والے پاکستانی کوہ پیما علی سدپارہ کو جوائن کریں گے، امید ہے کہ بہتر موسم ٹیم کو دن میں تلاش کا عمل مکمل کرنے کی اجازت دے گا۔

انہوں نے کہا کہ رضاکاروں کا منصوبہ ہے کہ وہ اس عمل کے دوران ڈرون کا بھی استعمال کریں۔

دوسری جانب اس عمل کو دیکھنے والے اطالوی سفیر اسٹیفانو پونٹیکوو نے ٹوئٹ کی کہ الیکس ٹیکسی کون کون اور ریسکیو ٹیم کو نانگا پربت پر کیمپ 1 پر چھوڑنے کے لیے اسکردو سے فوجی ہیلی کاپٹر نے اڑان بھری۔

اپنی خطرناک حالت کی وجہ سے ’قاتل پہاڑ‘ کہلانے والے نانگا پربت کو سر کرنا پرجوش کوہ پیماؤں کی توجہ کا مرکز ہوتا ہے۔ پاکستان کے گلگت بلتستان کے علاقے میں واقع نانگا پربت دنیا کا 9واں اونچا پہاڑ ہے، جس کی اونچائی 8 ہزار ایک سو 26 میٹرز (26 ہزار 660 فٹ) ہے۔

ڈینلی نردی اور برٹن ٹام بالارڈ نے 22 فروری کو پہاڑ پر چڑھنے کا آغاز کیا تھا اور 24 فروری کو جوڑے کی جانب سے نانگا پربت پر 6 ہزار 3سو میٹرز (قریباً 20 ہزار 7 سو فٹ) پر آخری رابطہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: نانگا پربت، کوہ پیماؤں کا مقتل بھی، جنوں بھی

بعد ازاں پڑوسی ملک بھارت کے ساتھ بڑھتی کشیدگی کے باعث فضائی حدود کی بندش کے باوجود پاکستان نے تلاشی کے لیے ہیلی کاپٹر روانہ کیے لیکن کوہ پیماؤں کی تلاش نہ ہوسکی۔

42 سالہ ڈینلی نردی نے ماضی میں متعدد مرتبہ نانگا پربت سمٹ میں شرکت کی تھی جبکہ برٹن ٹام بالارڈ برطانوی کوہ پیما الیسن ہارگریوز کے بیٹے ہیں۔

الیسن ہارگریوز وہ پہلی خاتون تھی جنہوں نے ماؤنٹ ایوریسٹ کو علیحدہ سر کیا تھا، تاہم 33 برس کی عمر میں کے ٹو سر کرنے کے دوران وہ ہلاک ہوگئی تھیں۔

کارٹون

کارٹون : 25 دسمبر 2024
کارٹون : 24 دسمبر 2024