بھارتی فورسز کی فائرنگ سے پاک فوج کے 2 جوانوں سمیت 4 افراد شہید
لائن آف کنٹرول نکیال سیکٹر میں بھارتی فورسز کی جانب سے شہری آبادی کو نشانہ بنانے کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 2 جوانوں سمیت 4 افراد شہید ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر سے جاری بیان کے مطابق شہید ہونے والوں میں حوالدار عبدالرب اور نائیک خرم شامل ہیں۔
پاک فوج کے جاری بیان کے مطابق شہید ہونے والوں میں 31 سالہ حوالدار عبدالرب کا تعلق ڈیرہ غازی خان سے تھا اور ان کے سوگوران میں بیوہ اور 2 بیٹیاں شامل ہیں۔
اس کے علاوہ نائیک خرم کا تعلق بھی ڈیرہ غازی خان سے تھا اور ان کے سوگواران میں اہلیہ اور ایک بیٹی شامل ہے۔
پاک فوج کی جانب سے کی گئی بھرپور جوابی کارروائی کے نتیجے میں بھارتی فوجی اہلکاروں اور چوکیوں کو نقصان پہنچنے کی بھی اطلاعات ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان نے بھارت کے خلاف ماحولیاتی دہشت گردی کی شکایت کا فیصلہ کرلیا
پاک فوج کے جاری بیان کے مطابق لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی جانب سے شدید گولہ باری جاری ہے جس کے نتیجے میں اب تک 2 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوچکے ہیں۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاک فوج نے بھارتی گولہ باری کے جواب میں فوجی چوکیوں کو نشانہ بنا کر بھرپور جواب دیا جبکہ پاک فضائیہ اور پاکستان نیوی بھی الرٹ ہیں۔
دوسری جانب ضلع پونچھ کے علاقے درہ شیر خان میں لائن آف کنٹرول کی دوسری جانب سے بھارتی اسنائپر کی گولی سے 19 سالہ عبدالغفار زخمی ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی میں اسرائیل کا بھی ہاتھ ہے
پاک-بھارت کشیدگی کم کرنے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کے باوجود لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے شدید شیلنگ کا سلسلہ کسی طور تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔
قبل ازیں ڈان اخبار کی رپورٹمیں کہا گیا تھا کہ بھارت کی ان بلا اشتعال کارروائیوں کے نتیجے میں گزشتہ روز آزاد کشمیر میں ایک نوجوان جاں بحق اور 3 افراد زخمی ہوئے۔
حکام کے مطابق مذکورہ جانی نقصان ضلع کوٹلی میں ہوا جہاں فائرنگ کا سلسلہ صبح سے رکا ہوا تھا لیکن دوپہر میں بھارت کی جانب سے بھاری گولہ باری کے بعد صورتحال کشیدہ ہوگئی۔
اس سلسلے میں کوٹلی ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر عمر اعظم کا کہنا تھا کہ ’شیلنگ اتنی شدید تھی کہ تحصیل ہیڈکوارٹر نکیال کے مرکزی بازار میں بھی 2 سے 3 گولے گرے‘۔
مقامی افراد کے مطابق نکیال کا بازار آخری مرتبہ بھارتی شیلنگ سے 2002 میں متاثر ہوا تھا جس کے ایک سال بعد دونوں افواج میں جنگ بندی کا معاہدہ ہوگیا تھا۔
ڈاکٹر عمر اعظم کے مطابق محمد سدھیر نامی 19 سالہ نوجوان پراوا چوک پر موجود تھا جو گولے کا ٹکڑا لگنے سے موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا جبکہ تتا پانی اور گوئی سیکٹرز میں 22 سالہ اسجد اکبر، 30 سالہ نورین اختر اور 14 سالہ حفظہ زخمی ہوئے۔
دوسری جانب وادی جہلم کے ڈپٹی کمشنر عمران شاہین کا کہنا تھا کہ پانڈو سیکٹر میں بھاری گولہ باری کے باعث کم از کم 8 مکانات اور ایک دکان کو شدید نقصان پہنچا۔
تاہم خوش قسمتی سے ان گھروں میں مقیم افراد پہلے ہی نقل مکانی کرچکے تھے بصورت دیگر جانی نقصان کا اندیشہ تھا۔
مزید پڑھیں: پاک-بھارت کشیدگی: لائن آف کنٹرول پر پاک فوج ہائی الرٹ
اس ضمن میں پانڈو سیکٹر کے گاؤں پہل کے ایک رہائشی شخص غلام رضا کاظمی کا کہنا تھا کہ علاقے میں جمعے کی شام سے شیلنگ کا دوبارہ آغاز ہوا اس وجہ سے جن افراد کے گھروں کے ساتھ بنکرز موجود نہیں وہ شدید خوفزدہ ہیں۔
ڈپٹی کمشنر جہلم کے مطابق ضلع سے 142 خاندان پہلے ہی نقل مکانی کرچکے ہیں جن میں سے 52 خاندان 307 افراد مشتمل ہیں جنہیں سرکاری عمارتوں میں ٹھہرایا گیا ہے۔
انتظامیہ ان تمام افراد کو اپنے وسائل کے بل بوتے پر خوراک اور دیگر بنیادی ضروریات فراہم کررہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مزید 25 خاندانوں نے انہیں مطلع کیا ہے کہ وہ خطرے کے باعث اپنے گھروں سے نقل مکانی کریں گے جن کی رہائش کا انتظام بھی انہیں عمارتوں میں کیا جاچکا ہے۔
تاہم مقامی افراد کا کہنا تھا کہ بے گھر ہونے والے خاندانوں کی تعداد اس سے کہیں زائد ہے کیوں کہ اکثریت نے انتظامیہ کے پاس اپنا اندراج نہیں کروایا۔