• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

بھارتی مسلح افواج کے اعلیٰ حکام کی صحافیوں کے سوالات پر ٹال مٹول

شائع February 28, 2019
پریس بریفنگ میں بھارتی آرمی، نیوی اور فضائیہ کے نمائندوں نے لکھا ہوا مؤقف پڑھ کر سنایا — فوٹو: اے این آئی
پریس بریفنگ میں بھارتی آرمی، نیوی اور فضائیہ کے نمائندوں نے لکھا ہوا مؤقف پڑھ کر سنایا — فوٹو: اے این آئی

بھارتی مسلح افواج کے اعلیٰ حکام پریس بریفنگ میں اپنے ہی میڈیا کے سوالوں کے جواب نہ دے سکے اور صحافیوں کی جانب سے کئی سوال پوچھے گئے لیکن کسی ایک کا بھی ٹھوس جواب نہ ملا۔

پاکستان کے خلاف جارحیت اور پھر کرارا جواب ملنے کے ایک دن بعد بھارتی افواج نے نئی دلی میں پریس بریفنگ کا انعقاد کیا۔

پریس بریفنگ میں بھارتی آرمی، نیوی اور فضائیہ کے نمائندوں نے لکھا ہوا مؤقف پڑھ کر سنایا اور جب ان کے موقف پر صحافیوں نے سوالات کیے تو بھارتی مسلح افواج کے نمائندے کوئی ٹھوس جوابات نہ دے پائے اور ٹال مٹول سے کام لیتے رہے۔

بھارتی فضائیہ کے ترجمان ایئر وائس مارشل آر جی کے کپور نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے پاکستان کا ایف 16 طیارہ گرایا ہے لیکن صحافیوں نے ثبوت مانگے تو بات گول کر دی۔

مزید پڑھیں: بھارت کے گرفتار پائلٹ کو جذبہ خیر سگالی کے تحت کل رہا کردیں گے، وزیراعظم

صحافیوں نے پوچھا کہ بالاکوٹ میں کتنی ہلاکتیں ہوئیں؟ تو بھی فوجی نمائندوں کے پاس کوئی ٹھوس جواب نہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ کارروائی تو کامیاب تھی مگر یہ نہیں بتا سکتے کے بالاکوٹ میں کتنی ہلاکتیں ہوئیں۔

پاکستان کی جانب سے ایف 16 طیارہ استعمال کرنے کے ثبوت پر بھارتی افواج کے نمائندوں کا کہنا تھا کہ ریڈار میچنگ اور ایک میزائل کے ٹکڑے سے پتہ لگتا ہے کہ پاکستان نے ایف 16 جہاز استعمال کیا۔

یہ بھی پڑھیں: حقیقی مدبر: بھارتی پائلٹ کی رہائی کے فیصلے پر عمران خان کی تعریفیں

ساتھ ہی وہ یہ دعویٰ بھی کرتے رہے کہ جو میزائل کے ٹکڑے ملے وہ پاکستان کے صرف ایف 16 طیارے میں ہی استعمال ہوسکتا ہے۔

پاکستان کی جانب سے گرفتار بھارتی پائلٹ کی رہائی کے اعلان پر بھارتی افواج کے نمائندے کھل کر خوشی کا اظہار بھی نہ کر پائے اور کہا کہ پائلٹ کی واپسی پر خوش ہیں لیکن اب اگر پاکستان نے کارروائی کی تو جواب دیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024