• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

پاک-بھارت کشیدگی: لائن آف کنٹرول پر پاک فوج ہائی الرٹ

شائع February 28, 2019
پاک فوج کے علاوہ پاک بحریہ اور فضائیہ کو بھی ہائی الرٹ کردیا گیا، آئی ایس پی آر—اسکرین شاٹ/ ڈان نیوز
پاک فوج کے علاوہ پاک بحریہ اور فضائیہ کو بھی ہائی الرٹ کردیا گیا، آئی ایس پی آر—اسکرین شاٹ/ ڈان نیوز

پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی کے باعث دونوں ممالک کے درمیان موجود سرحد پر پاک فوج کو ہائی الرٹ کردیا گیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بھارت کی جانب سے کی جانے والی کسی بھی جارحیت اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی خلاف ورزی کا بروقت جواب دینے کے لیے مشرقی سرحد پر فوج کو ہائی الرٹ کردیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی جارحیت کو روکنے کے لیے پاک فضائیہ اور پاک بحریہ کو بھی پہلے سے ہی ہائی الرٹ کیا جا چکا ہے۔

بیان میں بتایا گیا کہ گزشتہ 48 گھنٹوں میں بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی، تاہم پاک فوج نے انہیں بر وقت جواب دے کر ان کی بندوقیں خاموش کرادیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج نے کوٹلی، کھوارہٹ او تتا پانی سیکٹرز پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جس پر پاک فوج نے انہیں بھرپور جواب دیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کے گرفتار پائلٹ کو جذبہ غیر سگالی کے تحت کل رہا کردیں گے، وزیراعظم

پاک فوج کی جانب سے جوابی کارروائی میں بھارتی اہلکاروں کے ہلاک ہونے اور بھارتی چیک پوسٹ کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا کہ ایل او سی پر بھارتی جارحیت اور فائرنگ سے 4 شہری شہید اور 2 زخمی بھی ہوئے۔

ساتھ ہی آئی ایس پی آر کی جانب سے عوام کو متنبہ کیا گیا کہ وہ سوشل میڈیا کے استعمال سے محتاط رہے اور اس کا ذمہ دارانہ استعمال کرے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق پاک فوج کے جوان بھارت کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے ہر وقت تیار ہیں۔

مزید پڑھیں: پاک فضائیہ نےبھارتی طیارہ گرایا، پائلٹ کو بھی گرفتار کرلیا

خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کی جانب سے بھارتی دراندازی کے جواب میں 2 بھارتی لڑاکا طیاروں کو مار گرائے جانے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان صورتحال انتہائی کشیدہ ہوگئی۔

پاکستان نے سیکیورٹی کے پیش نظر کچھ گھنٹوں تک تمام مسافر پروازوں کا آپریشن بھی معطل کردیا تھا، تاہم بعد ازاں اسے ابتدائی طور پر جزوی بحال کیا گیا تھا۔

اس سے قبل 26 فروری کو بھارت کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ بھارتی فضائیہ کے طیاروں نے پاکستان کی حدود میں در اندازی کرتے ہوئے دہشت گردوں کا مبینہ کیمپ کو تباہ کردیا۔

بھارتی دعوے کے بعد آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے بتایا تھا کہ آزاد کشمیر کے علاقے مظفرآباد میں داخل ہونے کی کوشش کر کے بھارتی فضائیہ کے طیاروں نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی خلاف ورزی کی۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024