• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

بینظیر ہاؤسنگ اسکیم کے فنڈز میں خورد برد، سابق چیئرمین کو 5 سال قید

شائع February 27, 2019
ی کس مجرم ڈیڑھ کروڑ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی—فائل فوٹو: ڈان نیوز
ی کس مجرم ڈیڑھ کروڑ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی—فائل فوٹو: ڈان نیوز

احتساب عدالت نے شہید بینظیر بھٹو ہاؤسنگ اسکیم کے سابق چیئرمین سمیت 7 سابق سرکاری اور نیم سرکاری افسران کو ہاؤسنگ اسکیم کے سرکاری فنڈز میں 24 کروڑ روپے کی خورد بردکا مجرم قرار دے کر قید اور جرمانے کی سزا سنادی۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ مجرموں میں بینظیرہاؤسنگ سیل کے سابق چیئرمین منظرعباس، ڈپٹی ڈائریکٹرز اور دیگر شامل ہیں جنہیں کرپشن اور اختیارات کے ناجائزاستعمال کرنے پر مجرم قرار دیاگیا۔

مزیدپڑھیں: بینظر انکم سپورٹ پروگرام کی تشہیر پر اربوں خرچ

احتساب عدالت (فور) کے جج فرید انور قاضی نے تمام فریقین کے بیانات قلمبند کرنے کے بعد محفوظ شدہ فیصلہ سنایا۔

احتساب عدالت کے جج نے مرکزی مجرم منظر عباس سمیت دیگر چار مجرموں کو 5 برس قید اور فی کس مجرم ڈیڑھ کروڑ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔

علاوہ ازیں عدالت نے دو مجرموں کو 2 برس قید اور 60 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے مرکزی ملزم منظر عباس سمیت دیگر مجرموں کو 2015 میں حراست میں لے کر ان کے خلاف کرپشن ریفرنس فائل کیا۔

نیب کی جانب سے مجرموں پر کم لاگت ہاؤسنگ اسکیم کے فنڈز میں 36 کروڑ روپے سے زائد کی کرپشن یا خورد برد کا الزام لگایا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بی آئی ایس پی میں بدعنوانیوں کی تحقیقات کا فیصلہ

خیال رہے کہ سندھ کے 6 اضلاع میں مذکورہ اسکیم متعارف کی گئی تھی۔

پراسیکیوشن نے دعویٰ کیا کہ ملزمان نے فضا سوشل ویلفیئر آرگنائزیشن کو غیرقانونی چیکس جاری کیے جو 2 ہزار 400 گھروں کی تعمیر کررہی تھی۔

اس سے قبل 2 فروری کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رکنِ اسمبلی فرزانہ راجا کی چیئرپرسن شپ کے دوران اربوں روپے کی بے ضابطگیاں کا انکشا ف ہوا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) میں پیش کردہ بی آئی ایس پی کی آڈٹ رپورٹ برائے سال 13-2012 کے مطابق ’اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن میں مقابلے کے بغیر پبلک پروکیورمنٹ کی گئیں جس سے خزانے کو 2 ارب 74 کروڑ روپے کا نقصان ہوا‘۔

واضح رہے پبلک پروکیورمنٹ سے مراد سرکاری خزانے سے ادائیگی کے بعد اشیا یا خدمات حاصل کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انکم سپورٹ پروگرام میں کرپشن، برطانیہ نے تنقید مسترد کردی

آڈٹ رپورٹ کے مطابق ’پبلک پروکیورمنٹ رول برائے سال 2004 کے ضابطہ نمبر 12 کے مطابق 20 لاکھ روپے سے زائد کے پروکیورمنٹ بولیوں کے لیے ادارے کی ویب سائٹ، پرنٹ میڈیا یا وسیع سرکولیشن والے اخبار میں اشتہار دیا جائے گا۔

چناچہ بی آئی ایس پی کی انتظامیہ نے وسیلہ صحت (صحت کی انشورنس) کے لیے 27 اپریل 2010 کو تمام بڑے اخبارات میں اشتہار دیا تھا جس پر 8 انشورنس کمپنیوں نے اپنی پیشکش جمع کروائی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024