• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm

بھارتی آرمی چیف امن کیلئے بھی جنرل باجوہ کو فالو کریں، ڈی جی آئی ایس پی آر

شائع February 23, 2019 اپ ڈیٹ February 27, 2019
میجر جنرل آصف غفور نے ایک روز قبل پریس کانفرنس کی تھی—فائل/فوٹو:آئی ایس پی آر
میجر جنرل آصف غفور نے ایک روز قبل پریس کانفرنس کی تھی—فائل/فوٹو:آئی ایس پی آر

پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے بھارتی آرمی چیف جنرل بپن روات کی جانب سے دیئے گئے بیان پر تجویز دی ہے کہ انہیں خطے میں امن و استحکام اور ترقی کے لیے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے وژن کی پیروی کرنی چاہیے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے 'ٹویٹر' پر بھارتی جنرل بپن روات کے انٹرویو کی ایک ویڈیو بھی جاری کی، جس میں ان سے جنرل قمر جاوید باجوہ کے حوالے سے پوچھا جارہا ہے۔

میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے جاری ویڈیو میں میزبان کے سوال پر جواب دیتے ہوئے جنرل بپن روات کا کہنا تھا کہ ‘میں ان کی پیروی کرتا ہوں، جو کچھ وہ کہتے میں اس کو فالو کرتا ہوں’۔

یہ بھی پڑھیں: جارحیت کی گئی تو بھارت کو حیران کردیں گے، پاک فوج

انٹرویو میں بھارتی آرمی چیف کہتے ہیں کہ ‘میں ان کے حوالے سے فیڈ بیک لیتا رہتا ہوں، جہاں وہ جاتے ہیں میں فالو کرتا ہوں، مجھے معلوم ہوتا ہے کہ وہ کہاں کا دورہ کرتے ہیں اور وہ پاک آرمی کے چیف ہیں تو مجھے فالو کرنا پڑتا ہے’۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے اپنے بیان میں کہا کہ ‘بھارتی چیف آف آرمی اسٹاف کہتے ہیں کہ وہ پاکستان آرمی کے سربراہ کو فالو کرتے ہیں، بہتر ہوگا اگر وہ خطے کے امن و استحکام اور ترقی کے لیے بھی جنرل باجوہ کے وژن کی پیروی کریں’۔

انہوں نے اپنی ٹویٹ میں سوشل میڈیا کی اصطلاحات استعمال کرتے ہوئے کہا کہ ‘اس کے لیے بھارت کو پاکستان سے دشمنی کی عدم پیروی (ان فالو) کرنا ہوگی’۔

مزید پڑھیں: 'پلواما حملے پر بھارت کی الزام تراشیاں بے بنیاد ہیں'

خیال رہے کہ میجر جنرل آصف غفور نے ایک روز قبل راولپنڈی میں پریس کانفرنس کے دوران بھارت پر زور دیا تھا کہ وہ وزیراعظم عمران خان کی مذاکرات کی تجویز پر عمل کریں۔

مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں 14 فروری کو ہونے والے حملے کےبعد پاکستان اور بھارت کے تعلقات کشیدہ ہیں جبکہ بھارت نے پاکستان پر الزامات عائد کیے تھے تاہم اسلام آباد نے تمام الزامات مسترد کردیے تھے۔

نئی دہلی نے اعلان کیا تھا کہ وہ پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کے لیے سفارتی جارحیت کا آغاز کرے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024