• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

بھارت: زہریلی شراب پینے سے 98 افراد ہلاک

شائع February 23, 2019 اپ ڈیٹ February 24, 2019
واقعے کے بعد 200 سے زائد افراد کو تشویشناک حالت میں علاج کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا — فوٹو: اے ایف پی
واقعے کے بعد 200 سے زائد افراد کو تشویشناک حالت میں علاج کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا — فوٹو: اے ایف پی

بھارت کی شمالی ریاست آسام کے 2 اضلاع میں زہریلی شراب پینے سے 98 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ 200 سے زائد افراد کو تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں زہریلی شراب پینے سے ہونے والی ہلاکتیں آسام کی ریاست کے اضلاع، گولگھات اور جورہت میں ہوئیں۔

حکومتی عہدیدار جیولی سونووال کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں مذکورہ علاقے میں چائے کی فصل کاشت کرنے والے ملازمین شامل تھے۔

مزید پڑھیں: بھارت میں زہریلی شراب پینے سے 92 افراد ہلاک

آسام ہوم کمشنر اشوتوش اگنی ہوتری کے مطابق جمعرات کو متاثرہ افراد نے زہریلی شراب کو میتھائل الکوحل میں شامل کیا تھا، یہ کیمیکل عصابی نظام کو متاثر کرتا ہے، جس کے پینے کے بعد ان کی حالت تشویشناک ہوگئی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ متاثرین کو ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ہفتے کے روز دوران علاج 98 افراد ہلاک ہوگئے۔

آسام کی وزیر صحت نے بتایا کہ 200 کے قریب افراد کو طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں جن میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک ہے۔

جورہت میڈیکل کالج ہسپتال کے ڈاکٹر مانابگوہین کا کہنا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 98 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

پولیس حکام نے بتایا کہ واقعے کے بعد شراب بنانے والی مقامی بھٹی کے مالک اور دیگر 8 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ممبئی: زہریلی شراب پینے سے 74 ہلاکتیں

خیال رہے کہ بھارت میں غیر قانونی اور زہریلی شراب پینے سے ہلاکتیں عام سی بات ہے کیونکہ غریب لوگ وہاں حکومت کے تحت چلنے والی دکانوں سے شراب نہیں خرید سکتے، دوسری جانب ملک میں سستی شراب کی فروخت عام ہے۔

اس سے قبل رواں ماہ کے آغاز میں اتر پردیش کے علاقے میں زہریلی شراب پینے سے 92 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

یاد رہے کہ جون 2015 میں دیسی زہریلی شراب پینے سے 74 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024