• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

ٹیکس دہندگان کی فہرست میں کراچی سب سے آگے

شائع February 22, 2019
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 3 درجہ بندیوں میں سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے افراد کی فہرست جاری کردی—فائل فوٹو: اے پی
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 3 درجہ بندیوں میں سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے افراد کی فہرست جاری کردی—فائل فوٹو: اے پی

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس میں سب سے زیادہ حصہ ڈالنے والے 150 ٹیکس دہندگان شہریوں کی فہرست جاری کردی، جس میں سال 2018 کی کٹیگری کے لیے کراچی سے تعلق رکھنے والی صائمہ شہباز ملک پہلے نمبر پر ہیں۔

اس کے علاوہ کل افراد میں 50 اعلیٰ افراد کی کٹیگری میں مہوش اے ٹپال بھی شامل ہیں، جو 45 ویں نمبر پر ہیں اور ان کا تعلق بھی کراچی سے ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے افراد، افراد کی ایسوسی ایشن (اے او پیز) اور کمپنیوں میں کی 3 درجہ بندیوں میں سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے 50 افراد کی فہرستیں جاری کی ہیں۔

مزید پڑھیں: سب سے زیادہ ٹیکس دینےوالے پاکستان کے وی آئی پی ہیں، وزیراعظم

50 افراد کی ٹیکس دہندگان کی فہرست میں کراچی کے باشندوں نے خود کو سب سے زیادہ شراکت دار ثابت کیا اور 33 افراد اس فہرست میں شامل تھے جنہوں نے سال 2018 میں سب سے زیادہ ٹیکس ادا کیا۔

اس کے علاوہ 6 افراد کا تعلق لاہور، 3 کا گجرانوالہ، 2 کا اسلام آباد جبکہ سکھر، ایبٹ آباد، حیدرآباد، کوئٹہ اور ملتان سے ایک ایک ٹیکس دہندہ ان 50 افراد کی فہرست میں شامل ہے۔

اسی طرح 10 سب سے زیادہ ٹیکس دہندگان میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی 5 ویں نمبر پر ہیں جبکہ فہرست میں پہلے نمبر پر صائمہ شہباز ملک ہیں، ان کے بعد محمد یاسین ملک، احمد اللہ اور حسن منشا کا نمبر آتا ہے۔

فہرست میں شامل دیگر افراد میں سید بابر علی، ریحان حسن، امتیاز حسین، ملک شاہد اور محمد حنیف جوانی ہیں۔

اس کے بعد جن افراد کا نام آتا ہے ان کوئٹہ کے عین الاحق، سکھر کے نوید احمد مہر، ملتان سے تعلق رکھنے والے محمد رمضان، حیدرآباد کے غلام مصطفیٰ اور ایبٹ آباد میں محمد داؤد خان شامل ہیں، تاہم پشاور سے تعلق رکھنے والا کوئی شخص اپنی جگہ اس فہرست میں نہیں بنا سکا۔

ایف بی آر کے مطابق افراد کی ایسوسی ایشن میں 50 سب سے زیادہ ٹیکس دینے والوں کی فہرست میں بھی کراچی 17 ای او پیز کے ساتھ سرفہرست ہے اور انہوں نے سال 2018 کے دوران خزانے میں سب سے زیادہ ٹیکس جمع کروایا۔

کراچی کے بعد 10 ای او پیز کا تعلق لاہور، 8 کوئٹہ، 3 گوجرانوالہ اور اسلام آباد، 2 حیدرآباد، پشاور، ایبٹ آباد اور سکھر جبکہ ایک ملتان سے ہے۔

سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے ایس او پیز پرنسپل آفیسرز/پارٹنرز میں محمد خان پرائمری پوزیشن پر ہیں، ان کے بعد وسیم افضل، آصف مجید، محمد خان، مظفرحیات پراچہ، چوہدری عامر لطیف، عظیم خان یوسف زئی، نظام الدین، پہلاج رائے اور سید مسعود حسین شاہ شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شاہد خاقان عباسی سرفہرست ٹیکس دہندگان میں شامل، عمران خان کی دعوت

اگر کمپنیوں کی جانب سے ٹیکس ادا کرنے کی بات کی جائے تو اس میں بھی کراچی سب سے آگے ہے اور یہاں کی 21 کمپنیوں نے سب سے زیادہ ٹیکس ادا کیا، اس کے بعد اسلام آباد میں رجسٹرڈ 16 کمپنیز، لاہور میں 9 کمپنیز، ملتان میں 2 اور فیصل آباد اور پشاور میں ایک ایک کمپنی شامل ہیں۔

ایف بی آر کی فہرست میں 10 سب سے زیادہ ٹیکس دینے والی کمپنیوں میں آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ، یونائٹیڈ بینک لمیٹڈ، گورنمنٹ ہولڈنگ (پرائیویٹ) لمیٹڈ، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ، پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی لمیٹڈ، الائیڈ بینک آف پاکستان، پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی، حبیب بینک لمیٹڈ، انڈس موٹر کمپنی لمیٹڈ اور نیسلے پاکستان لمیٹڈ شامل ہیں۔

تاہم سب سے زیادہ ٹیکس دینے والی 50 کمپنیوں کی فہرست میں کوئٹہ سے تعلق رکھنے والی کوئی کمپنی شامل نہیں۔

دوسری جانب اگر ٹیکسز میں شراکت کے لحاظ سے بات کی جائے تو 40 سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والوں میں شاہد یاسین ملک، عارف حبیب، میاں عمر منشا، فرخ اعجاز، وزیر علی پردھن، محمد رفیق، محمد حنیف مچھی یارا، محمد عرفان غازی، عبدالوحید شیخ، ملک محمد مکرم، جہانزیب جیلانی، عین الحق، فراز الٰہی شمسی، محمد متین شفیع، محمد حامد خان، شہباز یاسین ملک، عامر محمود، محمد تحریم شمیم، محمد طلحہٰ، سید ارشاد احمد، نجم حفیظ، محمد نجیب ہارون، شعیب انور ملک، علی اکھائی، افتاب فیض اللہ ٹپال، محمد کاشف، محمد سعید فیصل، نویب احمد مہر، خالد محمود، محمد رمضان، طارق رفیع، محمد اسد، غلام مصطفیٰ، الطاف آدم، مہوش اے ٹپال، میاں رضا منشا، اقبال علی محمد، صالم حبیب گوڈیل، محمد داؤد خان اور تنویر احمد شامل ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024