پاکستانی ایتھلیٹس کو ویزا دینے سے انکار، بھارت پر پابندی کا امکان
نئی دہلی: پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے ورلڈ کپ کے لیے پاکستانی شوٹرز کو ویزا دینے سے انکار کردیا جس پر کھیل کی عالمی گورننگ باڈی نے بھارت پر پابندی لگانے کا عندیہ دے دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق 2 پاکستانی شوٹرز جی ایم بشیر اور خلیل احمد جبکہ ان کے منیجرز کو ایونٹ میں شرکت کرنا تھی لیکن وہ بدھ کو ایونٹ کی رسمی کارروائیوں کے لیے بھارت نہیں پہنچے۔
مزید پڑھیں: پشاور زلمی کے غیر ملکی کھلاڑی پاکستانی کھانوں کے دیوانے نکلے
انٹرنیشنل شوٹنگ اسپورٹس فیڈریشن نے بھارت کو اس اقدام کے خطرناک نتائج سے آگاہ کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ بھارت میں ہونے والے شوٹنگ ورلڈ کپ ایونٹ کی صورتحال فوری توجہ کی متقاضی ہے جہاں ایونٹ میں شرکت کے لیے پاکستانی ایتھلیٹس کو انٹری ویزا جاری نہیں کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ فیڈریشن اور انڈین انتظامی کمیٹی پاکستانی ٹیم کو امتیازی سلوک سے بچانے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔
کھیل کی عالمی گورننگ باڈی نے کہا کہ ہم نے بھارت کو آگاہ کردیا ہے کہ اگر انہوں نے پاکستانی کھلاڑیوں کو ایونٹ میں شرکت سے محروم کیا تو انہیں اس کے خطرناک نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور مستقبل میں انہیں عالمی مقابلوں کی میزبانی نہیں دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: سرفراز کو اسپاٹ فکسنگ کی پیشکش کرنے والے پر 10سال کی پابندی
بھارت نے 2032 اولمپکس اور 2030 ایشین گیمز کی میزبانی میں انتہائی دلچسپی ظاہر کی ہے تاہم اگر وہ شوٹنگ ایونٹ میں پاکستانی کھلاڑیوں کو شرکت سے روکتے ہیں تو انہیں انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کی جانب سے کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اس ایونٹ میں 58 ممالک سے 500 سے زائد شوٹرز حصہ لے رہے ہیں اور یہ 2020 ٹوکیو اولمپکس کا کوالیفائنگ راؤنڈ ہے۔
تبصرے (1) بند ہیں