• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

سعودی ولی عہد دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے

شائع February 17, 2019
وزیراعظم عمران خان نے محمد بن سلمان کا پرتپاک استقبال کیا—فوٹو:بشکریہ عرب نیوز
وزیراعظم عمران خان نے محمد بن سلمان کا پرتپاک استقبال کیا—فوٹو:بشکریہ عرب نیوز

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے اور نورخان ائر بیس پر وزیراعظم عمران خان اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ان کا استقبال کیا۔

وزیراعظم عمران خان، کابینہ اراکین اور چیف آف آرمی اسٹاف نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو خوش آمدید کہا، اس موقع پر بچوں نے سعودی ولی عہد کو پھول پیش کیے۔

وزیراعظم اور آرمی چیف نے استقبال کیا—فوٹو:ڈان نیوز
وزیراعظم اور آرمی چیف نے استقبال کیا—فوٹو:ڈان نیوز

پی ٹی وی کے مطابق اس موقع پر وزیراعظم اور آرمی چیف سے سعودی ولی عہد کی ایئرپورٹ لاؤنج میں مختصر ملاقات ہوئی، بعد ازاں محمد بن سلمان کو 21 توپوں کی سلامی دی گئی جس کے بعد وہ وزیراعظم ہاؤس روانہ ہوئے۔

وزیراعظم عمران خان نے گاڑی خود چلا کر سعودی ولی عہد کو وزیراعظم ہاؤس پہنچایا جہاں ان کے ساتھ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی تھے۔

وزیراعظم ہاؤس میں ولی عہد کے اعزاز میں گارڈ آف آنر دیا گیا جس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے کابینہ اراکین کا تعارف کرایا اور ولی عہد نے بھی اپنی کابینہ کے اراکین سے عمران خان کو متعارف کرایا۔

جس کے بعد وزیراعظم اور سعودی ولی عہد کے درمیان ملاقات ہوئی.

وزیراعظم ہاؤس میں پاکستتان اور سعودی عرب کے درمیان معاہدوں اور مفاہمتی یاد داشتوں پر دستخط کی تقریب ہوئی اور ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیراعظم عمران خان کی موجودگی میں دونوں ممالک کے وفود کے درمیان مختلف معاہدوں پر دستخط ہوئے۔

سب سے پہلے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسٹینڈرڈائزیشن کے حوالے سے معاہدے پر سعودی وزیر کے ساتھ دستخط کیے جس کے بعد وزیر بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے سعودی وزیر نے مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کیے.

سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر اور وزیرخزانہ اسد عمر نے سعودی فنڈ ترقیات اور پاکستان کے درمیان توانائی کے شعبے میں مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کیے۔

ریفائنری اور پیٹروکیمیل میں تعاون معدنی وسائل کی ترقی کے حوالے سے مفاہمتی یاد داشت پر سعودی وزیر خالد الفالح اور وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان نے دستخط کیے.

خالد الفالح اور وزیر توانائی عمر ایوب کے درمیان مفاہمتی یاد داشت پر دستخط ہوئے.

سعودی وفد میں شامل مختلف اراکین بھی وزیراعظم ہاؤس پہنچے جبکہ وزیراعظم ہاؤس کو رنگ برنگی روشنیوں سے سجایا گیا جبک اس موقع پر پاکستانی ثقافت کو مختلف خوبصورت انداز میں پیش کیا گیا۔

قبل ازیں سعودی ولی عہد کا طیارہ جب پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہوا تو جے ایف-17 تھنڈر اور ایف-16 فائٹر جیت کے دستوں نے ان کا استقبال کیا اور سلامی دی اور اپنے حفاظتی حصار میں لے کر نورخان ائر بیس تک پہنچایا۔

وزیراعظم عمران خان اور کابینہ کے اراکین سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے استقبال کے لیے نور خان ایئربیس پہنچ گئے تھے جس کے بعد آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی نورخان ائربیس پہنچے۔

وزیراعظم ہاؤس میں گارڈ آف آنر دیا گیا—فوٹو:ڈان نیوز
وزیراعظم ہاؤس میں گارڈ آف آنر دیا گیا—فوٹو:ڈان نیوز

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اپریل 2017 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ پاکستان کے دورے پر ہیں جس کے پیش نظر اسلام آباد اور گرد و نواح میں سیکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔

اسلام آباد کو خیر مقدمی بینرز، تصاویر اور پرچموں سے سجا دیا گیا ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کے مطابق سعودی ولی عہد کو ایک پروقار تقریب میں پاکستان کا اعلیٰ ترین سول اعزاز نشان پاکستان بھی دیا جائے گا۔

سعودی وزیر خارجہ کا استقبال

سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر ولی عہد سے قبل ہی پاکستان پہنچ گئے۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے نورخان ایئربیس پر سعودی ہم منصب عادل الجبیر کا استقبال کیا۔

سعودی ولی عہد کے ہمراہ شاہی خاندان کے افراد کے علاوہ وزیروں اور نامور تاجروں کا اعلیٰ سطح کا وفد بھی پاکستان آیا۔

واضح رہے کہ ولی عہد کو گزشتہ روز پاکستان آنا تھا تاہم ان کی آمد میں نامعلوم وجوہات کی بنا پر ایک دن کی تاخیر کی گئی۔

اسلام آباد کی جانب سے اس دورے کو تاریخی قرار دیا گیا ہے اور توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ یہ دورہ 21 ارب ڈالر سے زائد کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط سے پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

وزیرخزانہ اسد عمر نے سعودی ولی عہد کی آمد سے قبل ہی ٹویٹر میں جاری بیان میں کہا کہ 'سعودی وزیر توانائی، صنعت اور معدنی وسائل خالد الفلاح اور ان کے وفد سے اجلاس ہوگیا'۔

اجلاس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 'اربوں ڈالر مالیت کے منصوبوں کی وسیع سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال ہوا اور مفاہمتی یادداشت پر بعد میں دستخط ہورہے ہیں'۔

حکومت ہی نہیں اپوزیشن کی جانب سے بھی سعودی ولی عہد کے دورے کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔

اپوزیشن کی جانب سے بھی خوش آمدید

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے اپنے بیانات میں سعودی ولی عہد کو خوش آمدید کہا۔

سعودی ولی عہد کے لیے ایوان صدر اور وزیر اعظم ہاؤس میں علیحدہ علیحدہ 2 استقبالیہ تقاریب کا انتظام کیا گیا ہے جس کے بعد محمد بن سلمان کی صدر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات ہوگی۔

سعودی ولی عہد چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کریں گے اور پاکستان کا دورہ مکمل کرنے کے بعد وہ بھارت اور چین روانہ ہوں گے۔

یاد رہے کہ محمد بن سلمان نے 2016 میں بھی پاکستان کا دورہ کیا تھا، اس وقت وہ سعودی عرب کے وزیر دفاع تھے، اس مختصر دورے میں انہوں نے اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف سے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی تھی اور مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کا اعادہ کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024