• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

اسرائیل کی ایران کو میزائل حملے کی دھمکی

شائع February 13, 2019
ہمارے میزائل دشمن کو ختم کرنے کے لیے کہیں بھی جاسکتے ہیں، اسرائیلی وزیرِاعظم — فائل فوٹو: اے ایف پی
ہمارے میزائل دشمن کو ختم کرنے کے لیے کہیں بھی جاسکتے ہیں، اسرائیلی وزیرِاعظم — فائل فوٹو: اے ایف پی

اسرائیلی وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایران کو دھمکی دی ہے کہ ان کے میزائل دور تک مار کرنے والے ہیں جو اپنے دشمن کو نشانہ بنانے کے لیے کہیں بھی جاسکتے ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق شمالی اسرائیلی شہر حفیہ کے دورے کے دوران میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اسرائیلی وزیرِ اعظم نے اپنے دفاعی نظام اور میزائل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ میزائل ایرانی پراکسیز سمیت ہمارے دشمن کو ختم کرنے کے لیے کہیں بھی جاسکتے ہیں۔

اسرائیلی وزیرِ اعظم کی جانب سے ممکنہ طور پر ایرانی پراکسی کو لبنان کی سیاسی جماعت حذب اللہ کے ساتھ جوڑا گیا ہے جو مقبوضہ بیت المقدس کے مسئلے پر تل ابیب سے سیاسی اور عسکری طور پر نبرد آزما ہے۔

مزید پڑھیں: شام کی موجودہ صورتحال: ’اسرائیل اور ایران جنگ نہیں چاہتے‘ڈان اخباراپ ڈیٹ 13 فروری 2018

نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ہم مسلسل کوشش کر رہے ہیں کہ اسرائیل کے شمالی حصے کو ’ایرانی پراکسیز‘ اور حذب اللہ سے محفوظ بنایا جائے۔

اسرائیلی وزیر اعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ تل ابیب ایران اور اس کے اتحادی حزب اللہ کو پڑوسی ملک شام میں مورچہ بند ہونے کی اجازت نہیں دے گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران اسرائی پڑوسی ملک شام میں ایرانی پراسیکز کے نام پر متعدد فضائی حملے کر چکا ہے جس میں کر چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کے قیام کے 70 برس مکمل، یوم نکبہ پر فلسطینیوں کا احتجاج

یاد رہے کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو پولینڈ میں امریکا کی جانب سے مشرق وسطیٰ کے مسائل پر بات جیت کے لیے بلائی گئی کانفرنس میں شرکت کے لیے وارسا پہنچ گئے۔

امریکا کی یہ کوشش مشرق وسطیٰ سے ایران کے اثر و رسوخ کو ختم کرنے کا واضح اعلان ہے۔

یاد رہے کہ امریکا کے سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو نے واضح طور پر کہا تھا کہ وارسا میں دو روزہ کانفرنس میں تمام تر توجہ تہران کے مشرقِ وسطیٰ پر اثر و رسوخ ختم کرنے سے متعلق ہوگی۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024