قطری فٹ بال ٹیم کی شرٹ پہننے پر برطانوی سیاح گرفتار
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی پولیس نے برطانوی شہری کو قطری فٹ بال ٹیم کی شرٹ پہننے پر گرفتار کرلیا۔
دی گارجین میں شائع رپورٹ کے مطابق 26 سالہ علی عیسیٰ احمد نے یو اے ای میں منعقد فٹ بال ٹورنامنٹ میں شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: خلیج تنازع: سعودی عرب کا قطر کو جزیرے میں تبدیل کرنے کا منصوبہ
عراق اور قطر کے مابین کھیلے گئے فٹ بال میچ میں علی عیسیٰ احمد نے بطور شائق قطری ٹیم کی شرٹ پہنی تھی۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ علی عیسیٰ نے انجانے میں قطری ٹیم کی شرٹ پہنی کیونکہ یو اے ای میں قطرکی حمایت قابل جرم ہے۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات سمیت دیگر مشرق وسطیٰ مملک نے قطر پر دہشت گردی کی حمایت کے الزامات عائد کرتے ہوئے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
علی عیسیٰ احمد کو بھاری جرمانہ اور محدود دورانیے کی جیل کی سزا ہو سکتی ہے۔
اس حوالے سے یو اے ای سفارتخانے نے موقف اختیار کیا کہ معاملے کی تحقیقات اور وزارت خارجہ کی جانب سے بھرپور مدد فراہم کی جارہی ہے۔
خیال رہے کہ وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر سیاحوں کے لیے انتباہ موجود ہے جس میں خبردار کیا گیا کہ ’یو اے ای حکام نے 7 جون 2017 کو اعلان کیا جس میں قطر کے ساتھ کسی بھی سطح (بشمول سوشل میڈیا) پر حمایت یا ہمدردی ظاہر کرنا قابل گرفت جرم ہے‘۔
انتباہ میں کہا گیا کہ ’آپ ہر وقت مقامی روایت، قانون اور مذہب کا خیال رکھیں، برطانیہ میں جو عمل غیرقانونی نہیں وہ متحدہ عرب امارات میں قابل گرفت عمل ہو سکتا ہے جس کی سخت سزائیں ہو سکتی ہیں‘۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ ’علی عیسیٰ کو 31 جنوری کو ایک فون کال کرنے کی اجازت دی گئی جو انہوں نے امیر لوکی کو کی اور حالات سے آگاہ کیا‘۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کی قطر کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی
امیر لوکی نے بتایا کہ ’یہ نہ قابل بیان عمل ہے کہ علی عیسیٰ فٹ بال میچ دیکھنے گیا اور ایسے محض قطر کی فٹ بال ٹیم کی شرٹ پہننے پر گرفتار کرکے تشدد کیا گیا، انہوں نے زیادہ لمبی گفتگو نہیں کی اس لیے میں یقینی طورپر نہیں کہہ سکتا کہ پھر بعد میں کیا ہوا‘۔
نہوں نے بتایا کہ ایسا لگتا ہے کہ علیٰ عیسیٰ کو گرفتار کرنے کے بعد رہا کردیا گیا، سیکیورٹی اہلکاروں نے ’قطر سے حمایت کا الزام‘ لگا کراپنی کار کے اندر علیٰ عیسیٰ پر تشدد کیا۔