• KHI: Asr 4:14pm Maghrib 5:50pm
  • LHR: Asr 3:28pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:14pm Maghrib 5:50pm
  • LHR: Asr 3:28pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

بچوں کی یہ 8 تصاویر سوشل میڈیا پر بالکل شئیر مت کیجیے

شائع February 5, 2019
ہم سب کو خوبصورت تصاویر پسند ہے لیکن ہمیں پتہ ہی نہیں ہوتا کہ ہم بچوں کے لیے بیرونی خطرات اور اثرات کا سبب بن سکتے ہیں—شٹراسٹاک
ہم سب کو خوبصورت تصاویر پسند ہے لیکن ہمیں پتہ ہی نہیں ہوتا کہ ہم بچوں کے لیے بیرونی خطرات اور اثرات کا سبب بن سکتے ہیں—شٹراسٹاک

زندگی میں آنے والے ہر قسم کے لمحات کو سوشل میڈیا پر شیئر کرنا بہت ہی عام بات ہے۔ لیکن جب بات بچوں کی آتی ہے تو آپ ہر قسم کی تصاوہر سوشل میڈیا کی زینت نہیں بناسکتے۔ جہاں ہمیں انٹرنیٹ کے مثبت پہلوؤں کو تسلیم کرنا چاہیے وہیں اس کے کچھ منفی پہلو بھی ہیں۔

ہم سب کو سوشل میڈیا پر خوبصورت تصاویر دیکھنا بہت پسند ہے۔ لیکن ہمیں پتہ ہی نہیں ہوتا کہ ہم بچوں کے لیے بیرونی خطرات اور اثرات کا سبب بن سکتے ہیں۔ اگر آپ بطور والد یا والدہ اپنے بچوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرنا پسند کرتے ہیں تو ہم آپ کو محتاط رہنے کا مشورہ دیں گے۔

ہم آپ کو یہاں ایسے 8 لمحات بتارہے ہیں جب آپ کو بچوں کی تصاویر شیئر نہیں کرنی چاہیے۔

1 بغیر کپڑوں کی تصاویر

ہم نے سوشل میڈیا پر والدین کی جانب سے رکھی گئی ایسی کئی تصاویر دیکھی ہوں گی جن میں بچے نہاتے نظر آتے ہیں اور انہوں کپڑے پہنے نہیں ہوتے۔ اس طرح نہ صرف بچوں کی پروائیوسی متاثر ہوتی ہے بلکہ آن لائن پر موجود لوگ باآسانی تصاویر کا غلط استعمال کرسکتے ہیں۔

2 بیماری یا زخمی حالت میں تصاویر

آپ بیمار بچے کی تصویر سے شاید لوگوں کی ہمدردی حاصل کرسکتے ہیں، البتہ یاد رکھیے، ایسا کرنا ٹھیک نہیں۔ ایک ماہر کے مطابق ایسی تصاویر آن لائن شیئر کرنے والے والدین کو ‘اپنی تشہیر کرنے والے‘ کہا گیا ہے۔ ایسے کئی والدین ہیں جنہیں بچوں کی پرورش کے دوران زیادہ ہمدردانہ کلمات سننے کو نہیں ملتے۔ بیمار بچے کی تصویر شیئر کرنے سے انہیں لائیکس اور کمنٹس ملنا تو شروع ہوجاتے ہیں لیکن یوں والدین اس طرح کے ردِعمل کے عادی بھی بن سکتے ہیں۔

3 باعثِ شرمنگی بننے والی تصاویر

ہمیشہ یاد رکھیں کہ بچے کے اندر عزتِ نفس اور اعتماد کی تعمیر ان کے ابتدائی سالوں سے شروع ہوجاتی ہے۔ جہاں آپ سوچتے ہیں کہ بچہ چونکہ کم عمر ہے اس لیے اسے ’موٹا’ یا ‘سانولا‘ پکارنے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، مگر آگے چل کر یہ عمل ان کے لیے مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ کیونکہ بچے جس انداز میں اپنی شخصیت کو دیکھتے یا سمجھتے ہیں اس میں والدین کا بڑا اہم کردار ہوتا ہے۔

4 نجی تفصیلات بتاتی تصاویر

اگر آپ کے بچے نے کسی اسکول میں ایوارڈ حاصل کیا ہے وہ تصویر یا پھر آپ نے اپنے بچے کی کسی ایسی جگہ پر لی گئی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے جہاں بچہ آپ سے اکثر دُور نظر آتا ہے تو اس طرح بُرے لوگ اور اغوا کار تک آپ کے بچے سے متعلق یہ تفصیلات باآسانی پہنچ سکتی ہیں۔

5 واش روم استعمال کرتے وقت کی تصاویر

جس طرح بالغ افراد اپنی نجی نوعیت کی تصاویر آن لائن دیکھنا نہیں چاہتے، تو بالکل اسی طرح آپ کے بچے بھی نہیں چاہتے کہ ان کی ایسی تصاویر سوشل میڈیا پر رکھی جائیں۔ اگر آپ کے بچے نے خود سے واش روم استعمال کرنا سیکھ لیا ہے تو بلاشبہ یہ ایک کامیابی ہے لیکن اس قسم کی تصاویر سوشل میڈیا پر رکھنے کے لیے نہیں ہوتیں۔ اس کے علاوہ ایسی تصاویر رکھنا شرمندگی کا باعث بھی بنتی ہیں۔

تصویر: شٹراسٹاک
تصویر: شٹراسٹاک

6 دیگر بچوں کی تصاویر

بچوں کی ان کے کزنز یا دوستوں کے ہمراہ لی گئی تصاویر سوشل میڈیا پر رکھنے کی بالکل بھی ممانعت نہیں ہے البتہ یہ خیال رکھیں کہ ان تصاویر کی شیئرنگ میں دیگر بچوں کے والدین کی رضامندی شامل ہو۔ جس طرح آپ اپنے بچے کا حساسیت کے ساتھ خیال رکھتے ہیں ٹھیک اسی طرح دیگر بچوں کے والدین بھی ان کی پرواہ کرتے ہیں۔ لہٰذا تصاویر شیئر کرنے سے پہلے دیگر بچوں کے والدین سے پوچھ لیجیے کہ انہیں تو کسی قسم کے خدشات لاحق نہیں۔

7 مذاق یا بُلی کا نشانہ بنتے ہوئے

ہر قسم کی بلنگ، مذاق اڑانے کا عمل نقصاندہ ثابت ہوسکتا ہے۔ آپ کے لیے تو یہ باعثِ لطف ہوسکتا ہے لیکن بچوں کی کمزوریوں اور نقائص آشکار کرنے کا عمل بچوں پر بُری طرح اثرانداز ہوتا ہے۔ اس عمل سے بچے کو اپنی تذلیل محسوس ہوتی ہے اور وہ مزید پریشانی میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔

8 غیر محفوظ تصاویر

اگر آپ بچوں کو سیگریٹ اور ایسی دیگر غیر محفوظ چیزیں چھونے تک نہیں دیتے اور ہر وقت محتاط رہتے ہیں، تو بچوں کی ایسی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر شیئر کرنے سے محتاط رہیے جن میں وہ کسی غیر محفوظ ماحول میں موجود ہے۔ اس طرح کی تصاویر سے آپ دیگر لوگوں کو تنقید کی دعوت دے سکتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2024
کارٹون : 23 دسمبر 2024