• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

جائیداد کی ملکیت کیلئے اسحٰق ڈار کی اہلیہ کا دعویٰ مسترد

شائع January 26, 2019
گزشتہ برس اکتوبر میں تبسم اسحٰق ڈار نے جائیداد کی بحالی کی استدعا کی تھی—فائل فوٹو/ڈان نیوز
گزشتہ برس اکتوبر میں تبسم اسحٰق ڈار نے جائیداد کی بحالی کی استدعا کی تھی—فائل فوٹو/ڈان نیوز

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر خزانہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما اسحٰق ڈار کی اہلیہ تبسم اسحٰق ڈار کا لاہور میں جائیداد کی ملکیت سے متعلق دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضبط شدہ جائیداد کے اصل مالک خود اسحٰق ڈار ہی ہیں۔

تبسم اسحٰق ڈار کی جانب سے لاہور کے علاقے گلبرگ میں منجمد شدہ جائیداد کی بحالی کے لیے کی گئی درخواست کے جواب میں نیب نے احتساب عدالت کے سامنے موقف اختیار کیا کہ سابق وزیر خزانہ کی اہلیہ بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے حقِ ملکیت کا دعویٰ کررہی ہیں۔

خیال رہے کہ نیب نے سابق وزیر خزانہ کے خلاف مبینہ طور پر آمدنی سے زائد اثاثہ جات بنانے کا ریفرنس دائر کیا تھا جس میں انہیں مفرور قرار دیا گیا تھا اور ان کی اثاثے منجمد کرنے کے احکامات دیے گئے تھے جس پر گزشتہ برس اکتوبر میں تبسم اسحٰق ڈار نے جائیداد کی بحالی کی استدعا کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: احتساب عدالت کا اسحٰق ڈار کے اثاثے نیلام کرنے کا حکم

واضح رہے کہ 2 اکتوبر کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیر خزانہ کی جائیداد پنجاب حکومت کے حوالے کر کے اس کی نیلامی کا حکم دیا تھا۔

جس پر تبسم اسحٰق ڈار نے جائیداد کی ضبطی کو چیلنج کرتے ہوئے موقف اپنایا تھا کہ گلبرگ میں موجود یہ گھر ان کے شوہر نے 14 فروری 1989 کو زبانی طور پر ان کے حق مہر کی ادائیگی میں بطور تحفہ دیا تھا جس کے بعد سے وہ یہاں رہائش پذیر تھیں، نیب نے غلط طورپر اسے اسحٰق ڈار کی جائیداد کا حصہ دکھایا۔

انہوں نے احتساب عدالت سے استدعا کی کہ مذکورہ جائیداد کی نیلامی روک دی جائے۔

ادھر نیب کا کہنا تھا کہ یہ گھر ریونیو ریکارڈ کے مطابق اسحٰق ڈار کے نام پر رجسٹر ہے اور اب تک ان کی اہلیہ کے نام منتقل نہیں ہوا۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس ستمبر میں نیب نے سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا تھا اور ان کی تمام منقولہ و غیر منقولہ جائیداد ضبط کرلی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: حکومت کا اسحٰق ڈار کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ

نیب کی جانب سے ضبط کیے گئے اثاثوں میں لاہور گلبرگ 3 میں واقع گھر، لاہور کی ہی الفلاح ہاؤسنگ سوسائٹی میں 3 پلاٹس، اسلام آباد میں 6 ایکڑ زمین، پارلیمنٹ انکلیو میں 2 کنال کا پلاٹ، سینیٹ کووآپریٹو سوسائٹی میں ایک پلاٹ، اسلام آباد میں 2 کنال اور 9 مرلہ کے 2 پلاٹس جبکہ 6 گاٖڑیاں بھی شامل ہیں۔

نیب کا کہنا تھا کہ اسحٰق ڈار نے اپنے اور اپنے اہلِ خانہ کے نام پر 83 کروڑ 8 لاکھ سے زائد کی جائیداد بنائی جو ان کے معلوم ذرائع آمدنی سے زیادہ ہے۔


یہ خبر 26 جنوری 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024