• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

اثاثوں کی تفصیلات جمع کروانے پر 2 سینیٹرز اور 7 اراکین اسمبلی کی معطل رکنیت بحال

شائع January 17, 2019
ای سی پی نے متعدد اراکین سینیٹ، قومی وصوبائی اسمبلی کی رکنیت معطل کردی تھیں—فائل فوٹو
ای سی پی نے متعدد اراکین سینیٹ، قومی وصوبائی اسمبلی کی رکنیت معطل کردی تھیں—فائل فوٹو

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے اثاثوں کی تفیصلات جمع کروانے پر 2 اراکین سینیٹ اور 7 اراکین اسمبلی کی رکنیت بحال کردی۔

ای سی پی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اثاثہ جات کی تفصیل جمع کروانے پر سینیٹ کی رکن رخسانہ زبیری اور ستارہ ایاز کی رکنیت بحال کردی گئی۔

ان کے علاوہ کمیشن نے قومی اسمبلی کے حلقہ 27 پشاور سے رکن اسمبلی ارباب عامر ایوب، حلقہ 65 گجرات ون سے حسین الٰہی، این اے 78 نارووال ٹو سے احسن اقبال چوہدری، این اے 92 سرگودھا فائیو سے سید جاوید حسنین اور این اے 272 لسبیلا سے محمد اسلم بھوتانی کی معطل کی گئی رکنیت بھی بحال کردی۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن: وزیراطلاعات سمیت 332 اراکین اسمبلی معطل

کمیشن کی جانب سے جن اراکین کی رکنیت بحال کی گئی ان میں خیبرپختونخوا اسمبلی کے فیصل امین اور بلوچستان اسمبلی کے اویس دریشک بھی شامل ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز ای سی پی نے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے میں ناکامی پر وفاقی وزرا سمیت سینیٹ، قومی و صوبائی اسمبلیوں کے 332 رہنماؤں کی رکنیت معطل کردی تھی۔

کمیشن کی جانب سے جب اراکین کی رکنیت معطل کی گئی تھی ان میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری، وزیر صحت محمود کیانی، مسلم لیگ (ق) سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر ہاؤسنگ طارق بشیر چیمہ، احسن اقبال اور بی این پی مینگل کے رکن رہنما اختر مینگل شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے 261 قانون سازوں کی رکنیت معطل کردی

ان اراکین میں سے 20 کا تعلق سینیٹ اور 72 کا تعلق قومی اسمبلی سے ہے جبکہ پنجاب اسمبلی کے 115، سندھ اسمبلی کے 52، خیبر پختونخوا اسمبلی کے 54 اور بلوچستان اسمبلی کے 19 اراکین کی بھی رکنیت معطل کی گئی تھی۔

معطل اراکین کو مطلع کیا گیا تھا کہ جن اراکین کو معطل کردیا گیا وہ ‘بحیثیت رکن کردار ادا نہیں کرپائیں گے جس کا فوری اطلاق ہوگا اور ان کی جانب سے تفصیلات جمع کرانے تک موثر ہوگا’۔

خیال رہے کہ معطل اراکین تنخواہ سمیت دیگر مراعات بھی حاصل نہیں کرپائیں گے جس کا اطلاق اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے تک ہوگا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024