خاتون کا راج کمار ہرانی پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام
بولی وڈ کے کامیاب ترین ہدایت کاروں میں شمار ہونے والے ہدایت کار 56 سالہ راج کمار ہرانی کو اگرچہ خواتین کے ساتھ احسن انداز سے پیش آنے والے شخص کے طور پر جانا جاتا ہے۔
تاہم اب ان پر اپنی ہی کمپنی کی ایک ملازم خاتون نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کرکے ان کے لیے مشکلات کھڑی کردی ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ بولی وڈ کے کسی کامیاب فلم ساز پر خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگا ہو، تاہم راج کمار ہرانی پر پہلی بار الزام لگا ہے۔
راج کمار ہرانی سے قبل فلم ساز ساجد خان، سبھاش گھائے اور وکاس بہل پر بھی خواتین و اداکاراؤں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات لگ چکے ہیں۔
ساجد خان اور وکاس بہل پر الزامات سامنے آنے کے بعد انہیں ان کی آنے والی فلموں سے بھی الگ کردیا گیا، جب کہ سبھاش گھائے پر الزامات لگانے والی خواتین نے ان کے خلاف عدالت میں مقدمات لڑنے سے معزرت کی۔
نہ صرف بولی وڈ فلم سازوں بلکہ نانا پاٹیکر، آلوک ناتھ اور موسیقار انو ملک سمیت بھارتی صحافیوں اور سیاستدانوں پر بھی خواتین نے جنسی طور پر ہراساں کرنے اور ریپ کے الزامات لگائے۔
اگرچہ دنیا بھر میں می ٹو مہم کا آغاز اکتوبر 2017 سے ہوا، تاہم بھارت میں یہ مہم ستمبر 2018 کو اس وقت عروج پر پہنچی، جب اداکارہ تنوشری دتہ نے نانا پاٹیکر پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا۔
اسی مہم کے سلسلے میں ایک خاتون نے راج کمار ہرانی پر گزشتہ برس آنے والی کامیاب ترین فلم ’سنجو‘ کی پروڈکشن کے تحت جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا۔
ہف پوسٹ انڈیا نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ راج کمار ہرانی پر ان کے ساتھ فلم ’سنجو‘ کی پروڈکشن کے دوران کام کرنے والی ایک خاتون نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا ہے، ساتھ ہی خاتون نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اس الزام سے متعلق سنجو کی ٹیم کو نومبر 2018 میں ہی باخبر کردیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق ’سنجو‘ کی شوٹنگ مکمل ہونے کے بعد فلم کی ٹیم کے ساتھ کام کرنے والی خاتون کی جانب سے نومبر 2018 میں فلم کے شریک پروڈیوسر ودھو ونود چوپڑا اور ان کی اہلیہ صحافی اور فلم ساز انوپما چوپڑا سمیت سنجو کے لکھاری ابھیجیت جوشی اور ان کی اہلیہ شیلی چوپڑا کو بھی ای میل بھیج کر جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے حوالے سے آگاہ کیا تھا۔
رپورٹ میں راج کمار ہرانی پر الزام لگانے والی خاتون کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی، تاہم بتایا گیا کہ انہوں نے ’سنجو‘ کی پروڈکشن کے دوران فلم ساز کے ساتھ کام کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ساجد خان پر بھی تین خواتین کو جنسی ہراساں کرنے کا الزام
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خاتون نے راج کمار ہرانی کی جانب سے جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے معاملے کی ای میل ان کے شریک ساتھیوں کو کردی تھی، جس میں انہوں نے خود سے 30 سال بڑے فلم ساز کے رویے کی شکایت کی تھی۔
راج کمار ہرانی پر الزام لگانے والی خاتون نے بتایا کہ فلم ساز نے انہیں کم سے کم 2 مواقع پر جنسی طور پر ہراساں کیا، جس سے انہیں شدید صدمہ رسا اور وہ کئی دن تک مایوس رہیں۔
خاتون نے الزام لگایا کیا کہ راج کمار ہرانی نے ایک بار ان کے خلاف جنسی طور پر نازیبا الفاظ کہے، دوسری بار فلم ساز نے انہیں اپنے دفتر میں جنسی طور پر نشانہ بنایا۔
خاتون نے وضاحت نہیں کی کہ راج کمار ہرانی نے انہیں کس طرح کے نازیبا الفاظ کہے اور انہیں کس طرح جنسی طور پر نشانہ بنایا۔
اخبار کے مطابق متاثرہ خاتون کے تین دوستوں نے بھی بتایا کہ انہیں ان کی دوست نے راج کمار ہرانی کے رویے سے متعلق بتایا تھا۔
دوسری جانب جہاں راج کمار ہرانی کے پارٹنر اور سنجو کے شریک پروڈیوسر ودھو ونود چوپڑا نے اس معاملے پر کوئی بات نہیں کی، وہیں ان کی اہلیہ انوپما چوپڑا نے تصدیق کی کہ انہیں متاثرہ خاتون نے نومبر 2018 میں ای میل کی تھی۔
انوپما چوپڑا کے مطابق انہوں نے متاثرہ خاتون کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی پیش کش بھی کی، جب کہ وہ الزامات کے دنوں میں ان کے گھر میں ہی 2 دن تک مقیم تھیں اور انہیں ہر تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔
دوسری جانب سنجو کی کہانی لکھنے والے ابھیجیت جوشی نے بھی تصدیق کی کہ انہیں متاثرہ خاتون نے جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کی ای میل کی تھی۔
مزید پڑھیں: کنگنا رناوٹ کا وکاس بہل پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام
خاتون کی جانب سے الزامات سامنے آنے کے بعد راج کمار ہرانی نے الزامات کو مسترد کردیا اور انہیں اپنے خلاف سازش قرار دی۔
ہف پوسٹ کے مطابق راج کمار ہرانی نے اپنے وکیل کے ذریعے الزامات کو مسترد کیا اور دعویٰ کیا کہ ان کے خلاف لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔
راج کمار ہرانی کے خلاف الزامات سامنے آنے کے بعد سونم کپور اور انیل کپور کی آنے والی فلم ’ایک لڑکی کو دیکھا تو ایسا لگا‘ کے پوسٹر سے ان کا نام ہٹا دیا گیا ہے، فلم کے جاری کیے پہلے پوسٹر میں ان کا نام شامل تھا۔
یہ فلم ابتدائی طور پر راج کمار ہرانی اور ودھو ونود چوپڑا کی کمپنیاں ریلیز کر رہی تھیں، تاہم اب خیال کیا جا رہا ہے کہ راج کمار ہرانی کو اس سے الگ کردیا جائے گا۔
56 سالہ راج کمار ہرانی نے بطور ہدایت کار 2003 میں کیریئر کا آغاز کیا، اس سے قبل وہ فلموں کی پروڈکشن میں خدمات سر انجام دیتے رہے۔
ان کی پہلی ہدایت کردہ فلم ’منا بھائی ایم بی بی ایس‘ ہی کامیاب گئی اور اس فلم کی اب تک تین مزید فلمیں بنائی جا چکی ہیں۔
راج کمار ہرانی کی دیگر کامیاب اور بلاک بسٹر فلمز میں ’تھری ایڈیئٹس، پی کے اور سنجو‘ شامل ہیں۔
انہیں بولی وڈ کے کامیاب ترین ہدایت کاروں میں شمار کیا جاتا ہے، انہوں نے چند فلموں پر ہی متعدد ایوارڈ حاصل کر رکھے ہیں۔