خواتین سے دوستی کے باوجود شاہ رخ پر الزامات کیوں نہیں لگے؟
بھارت میں رواں برس ’می ٹو‘ مہم زوروں پر رہی اور کئی اداکاروں، فلم سازوں، پروڈیوسرز، صحافیوں اور سیاستدانوں پر خواتین نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات لگائے۔
رواں برس جہاں نانا پاٹیکر پر جنسی ہراساں کے الزام لگے، وہیں شاہ رخ خان کے قریبی دوست اور فلموں میں سرمایہ کاری کرنے والے شخص کریم مورانی پر بھی خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات لگے۔
رواں سال جہاں اداکارہ کنگنا رناوٹ نے جنسی ہراساں کیے جانے پر آواز بلند کی، وہیں بھارتی گلوکارائیں، صحافی اور فلم ساز خواتین بھی اس پر معاملے پر بات کرتی دکھائی دیں۔
یہ بھی پڑھیں: شاہ رخ کے قریبی دوست پر اداکارہ کو شراب پلا کر ‘ریپ’ کا الزام
تاہم اب اس معاملے پر شاہ رخ خان نے بھی خاموشی توڑتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ آج تک ان پر ایسا الزام کیوں نہیں لگا۔
انڈیا ٹوڈے کے مطابق شاہ رخ خان نے حال ہی ایک بھارتی اخبار کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ ایسے الزامات اور ایسے ماحول کو صرف تین کام ہی روک سکتے ہیں۔
بولی وڈ بادشاہ کا کہنا تھا کہ ایسے ماحول کو صرف خواتین کی عزت کرکے ہی ختم کیا جاسکتا ہے۔
ان کے مطابق خواتین کی ’عزت، عزت اور صرف عزت‘ کرنے سے ہی برے ماحول کا خاتمہ ممکن ہے، کیوں کہ عزت دینے کا مطلب برابری دینا ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: سلمان خان اور ان کے بھائیوں پر اداکارہ و ماڈل کا ‘ریپ’ کا الزام
شاہ رخ خان نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ خواتین کی عزت کی اور انہیں برابری دی۔
بولی وڈ اداکار کے مطابق ان کی متعدد خواتین دوست ہیں، تاہم انہوں نے کبھی بھی ان کے خلاف کوئی شکایت نہیں کی اور نہ ہی کبھی ان کی اہلیہ نے ان کے رویے پر بات کی۔
شاہ رخ نے بتایا کہ وہ ہمیشہ اپنی خواتین دوستوں سمیت اہلیہ کو بھی عزت اور برابری دیتے ہیں، یہاں تک کہ وہ ان کے کمرے میں جانے سے پہلے ان کا دروزا بجا کر ان سے اندر آنے کی اجازت مانگتے ہیں۔
بولی وڈ بادشاہ کا کہنا تھا کہ وہ اپنی بیٹی کے کمرے میں جانے سے پہلے بھی دروازا بجا کر ان سے اندر آنے کی اجازت مانگتے ہیں۔
ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اپنے 21 سالہ بیٹے آرین خان کو بھی خواتین کی عزت اور انہیں برابری دینے کی نصیت کی ہے اور انہیں امید ہے کہ وہ اس پر عمل کریں گے۔