• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

دہشتگرد پھر اکٹھے ہورہے ہیں اور ہم ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ

شائع December 26, 2018
شہر میں امن و عامہ کی صورتحال پر وزیراعلیٰ سندھ کی صدارت میں اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا—فوٹو بشکریہ ترجمان وزیراعلیٰ
شہر میں امن و عامہ کی صورتحال پر وزیراعلیٰ سندھ کی صدارت میں اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا—فوٹو بشکریہ ترجمان وزیراعلیٰ

کراچی: ایم کیو ایم کے سابق رکنِ قومی اسمبلی سید علی رضا عابدی کی ہلاکت کے بعد وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ نے شہر میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب کیا۔

اجلاس وزیراعلیٰ سندھ کی سربراہی میں منعقد ہوا جس میں چیف سیکریٹری سندھ، مشیر وزیراعلیٰ مرتضیٰ وہاب، ڈی جی رینجرز، آئی جی پولیس، سیکریٹری داخلہ، پرنسپل سیکریٹری صوبائی انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان اور قانون نافذ کرنے والے دیگر افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں وزیر اعلیٰ کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے بریفنگ دی گئی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ چند روز قبل ایپکس کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا گیا تھا جس میں کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: فائرنگ سے سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی جاں بحق

اجلاس میں جو اہم فیصلے کیے گئے تھے اس میں موٹرسائیکل پر واضح طور پر نمبر پلیٹ آویزاں کرنا، ٹریکر کی تنصیب اور سیف سٹی پروجیکٹ پر تینزی عملدرآمد کیا جانا شامل تھے۔

وزیراعلیٰ کو دی گئی بریفنگ میں یہ بات سامنے آئی کہ کراچی پولیس نے گزشتہ روز 3 بڑے گینگ گرفتار کیے جبکہ شہر میں پولیس کے گشت کو مزید سخت کردیا گیا ہے۔

سابق رکنِ قومی اسمبلی علی رضا عابدی کے قتل کی تفتیش کے حوالے سے بتایا گیا کہ ان کا آئی فون ڈی کوڈ کروایا جارہا ہے تا کہ اس میں موجود شواہد کی مدد بھی لی جاسکے۔

مزید پڑھیں: کراچی: پی ایس پی کے دفتر پر فائرنگ، 2 کارکن جاں بحق، 2 زخمی

بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ جائے وقوع سے ملنے والی گولیوں کے خول لیب ٹیسٹ کے لیے بھیجے جاچکے ہیں جبکہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں بھی خاصے واضح شواہد موجود ہیں جس کے بعد قاتل گرفتار ہوجائیں گے جس پر وزیراعلیٰ نے سختی سے ہدایت کی کہ قاتل گرفتار ہوجانے چاہیے۔

اجلاس میں یہ بات سامنے آئی کہ کراچی میں گزشتہ 6 ہفتوں کے دوران دہشت گردی کے 6 واقعات رونما ہوچکے ہیں جس میں چائینیز قونصلیٹ پر حملہ، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی محفلِ میلاد پر کریکر حملہ، ڈیفینس میں خالی پلاٹ میں کھڑی چھینی گئی کار میں بم دھماکہ، پی ایس پی کے دفتر پر حملے کے نتیجے میں 2 کارکنان کی ہلاکت اور گزشتہ روز علی رضا عابدی کا قتل شامل ہے۔

جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہ دہشت گرد ایک مرتبہ پھر اکٹھے ہورہے ہیں اور ہم ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: گلستان جوہرمیں محفل میلاد کے دوران کریکر حملہ، 6 افراد زخمی

وزیراعلیٰ سندھ نے استفسار کیا کہ دہشت گرد کیوں قابو میں نہیں آرہے پولیس کیا کررہی ہے، ان کا کہنا تھا کہ میں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مکمل خود مختاری دی ہے لیکن اس کے نتائج سامنے نہیں آرہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ مجھے ہر صورت شہریوں کا تحفظ چاہیے، شہریوں کو خوف و ہراس کی فضا میں دھکیلا نہیں جاسکتا۔

اجلاس میں ڈی آئی جی ساؤتھ نے وزیر اعلیٰ کو علی رضا عابدی کے قتل کی تحقیقات میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔

مزید پڑھیں: کراچی: چینی قونصل خانے پر حملے کی کوشش ناکام، 2 پولیس اہلکار شہید

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ میں کسی صورت شہر کا امن خراب نہیں ہونے دوں گا کچھ ٹارگٹ کلرز اور مافیا کے کارندے شہر کی فضا خراب کرنے کے درپے ہیں لیکن ہم انہیں ان کی کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024