اراضی قبضہ کیس: مسلم لیگ(ن) کے رکن اسمبلی افضل کھوکھر کی ضمانت منظور
لاہور کی مقامی عدالت نے اراضی قبضہ کیس میں گرفتار مسلم لیگ(ن) کے رکن قومی اسمبلی افضل کھوکھر کی ضمانت منظور کرلی۔
ماڈل ٹاؤن کچہری میں ایم این اے افضل کھوکھر کو جوڈیشل مجسٹریٹ شازیہ محبوب کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں ان کی ضمانت منظور کرلی گئی۔
عدالت نے ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض رکن قومی اسمبلی افضل کھوکھر کی ضمانت منظور کی۔
مزید پڑھیں: زمین پر قبضے کا الزام: مسلم لیگ(ن) کے رکن قومی اسمبلی افضل کھوکھر گرفتار
خیال رہے کہ 25 دسمبر کو پولیس نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری سے لیگی ایم این اے کو گرفتار کیا تھا۔
پولیس کی جانب سے افضل کھوکھر کو سپریم کورٹ میں ناجائز قبضہ کیس میں پیشی کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق ملزم کے خلاف تھانہ نواب ٹاؤن میں مقدمہ درج ہے اور یہ مقدمہ قبضے کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔
یہ مقدمہ برطانیہ میں مقیم محمد علی ظفر کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، جس میں موقف اپنایا گیا تھا کہ کئی سال قبل طارق محمود نامی شخص سے 34 مرلہ زمین خریدی تھی، اب اس جگہ پر افضل کھوکھر کی رہائشگاہ کھوکھر پیلس بن چکا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق عدالت نے حکم دیا تھا کہ جس کی بھی زمین پر قبضہ ہے وہ متعلقہ پولیس افسر کو درخواست دے، لندن میں مقیم ہونے کے باعث پاکستان نہ آنے پر کیس لڑنے کا اختیار فیض احمد نامی شخص کو دے رہا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا ایل ڈی اے سٹی کیس میں لیگی رہنماؤں کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم
علاوہ ازیں ناجائز قبضہ کیس میں عدالت نے ایل ڈی اے اور ٹی ایم اے سے مکمل رپورٹ طلب کرتے ہوئے کھوکھر برادران کی تمام جائیداد کے رقبے اور خسرہ جات کی تفصیلات 7 روز میں طلب کی تھیں۔
ساتھ ہی عدالت نے اینٹی کرپشن، بورڈ آف ریونیو، ایل ڈی اے اور پولیس پر مشتمل ٹیم تشکیل دی اور ہدایت کی کہ مشترکہ ٹیم کھوکھر برادران کے قبضوں میں ملوث ہونے سے متعلق رپورٹ بھی پیش کرنے کا کہا تھا۔
اس کے علاوہ عدالت نے کھوکھر برادران کے زیر قبضہ قصور میں 48 ایکڑ زرعی اراضی سمیت 500 ایکڑ اراضی واگزار کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔