سنوڈن کی روس میں عارضی پناہ کی کوشش

ماسکو: روس کے وکیل نے منگل کے روز کہا ہے کہ امریکہ کو مطلوب امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے سابق اہلکار ایڈورڈ سنوڈن نے روس میں عارضی پناہ کی درخواست دی ہے۔
خفیہ امریکی نگرانی کے پروگرام کو منظر عام پر لانے کے بعد سنوڈن 23 جون کو ہانگ کانگ سے ماسکو پہنچے تھے جہاں وہ گزشتہ تین ہفتوں سے ماسکو شیریمیتیود ایئر پورٹ کے ٹرانزٹ زون میں پھنسے ہوئے ہیں۔ سنوڈن کو لاطینی امریکہ میں پناہ کی امید ہے۔
.وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ انھیں روس میں عارضی پناہ کے لیئے درخواست لکھنے کی ضرورت ہے،اور اس کا طریقہ کار طے ہو گیا ہے، یہ بات ایک وکیل آناتولی کو چیرینا نے بتائی جو جمعہ کے روز ہیومن رائٹس کارکنان کے ہمراہ سنوڈن سے ملاقات کر چکے ہیں۔
کو چیرینا نے بتایا کہ وہ سنوڈن کو مشورہ دیتے رہے ہیں، لیکن یہ واضح نہیں کہ اس نے اپنی درخواست کیسے دائر کی تھی یا وہ روسی حکام تک پہنچی بھی ہے۔
سنوڈن شیریمیتیود کے ٹرانزٹ زون میں پھنسے ہوئے ہیں۔ انہوں نے جمعہ کے روز کہا تھا کہ جب تک وہ لاطینی امریکہ کے سفر کے قابل نہیں ہو جاتے وہ روس میں پناہ چاہتے ہیں جہاں انھیں تین ملکوں کی طرف سے سیاسی پناہ کی پیشکش کی جا چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انھیں یہ کرنا پڑا کیونکہ امریکہ اور اس کے اتحادی انھیں لاطینی امریکہ پہنچنے پر مشکلات پیدا کر رہے ہیں، امریکہ نے سنوڈن کا پاسپورٹ منسوخ کر دیا ہے اور اس نے دنیا بھر میں اس کی پناہ کے لیئے مدد سے منع کیا ہے۔
کو چیرینا نے کہا کہ سنوڈن پناہ کی درخواست پر فیصلہ "جلد" متوقع ہے، انہوں نے کہا کہ عارضی پناہ کے طریقہ کار سیاسی پناہ کی بنسبت مختلف ہے، جس میں صدر ولادمیر پیوٹن کے حکم کی ضرورت ہو گی۔
واضح رہے کہ امریکہ کی انٹیلجنس معلومات افشا کرنے والے سنوڈن امریکہ کو مطلوب ہے، جس پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔ ان کا سب سے بڑا انکشاف یہ تھا کہ امریکی حکومت اپنی عوام اور خصوصاً غیردوسرے ممالک کے تارکین کے انٹرنیٹ، موبائل اور ای میل کی جاسوسی کرتی ہے۔
دوسری جانب امریکی حکام نے روس سے مطالبہ کیا ہے کہ سنوڈن کو امریکہ کے حوالے کیا جائے تاکہ ان کے خلاف غداری کا مقدمہ چلایا جاسکے۔