فلم زیرو لوگوں کی توقعات پر کس حد تک پورا اترنے میں کامیاب رہی؟
بولی وڈ کنگ شاہ رخ خان کی نئی فلم 'زیرو' پاکستان سمیت دنیا بھر میں ریلیز کردی گئی ہے۔
جو اگست 2017 میں ریلیز ہونے ہوکر فلاپ قرار پانے والی جب ہیری میٹ سیجل کے بعد ان کی پہلی فلم ہے اور اس سے لوگوں کو بہت زیادہ توقعات وابستہ ہیں، جس کی وجہ شاہ رخ خان کا بونے کے روپ میں نظر آنا ہے جبکہ ان کے ساتھ انوشکا شرما اور کترینہ کیف کی موجودگی بھی مداحوں کا اشتیاق بڑھانے کا باعث ہے۔
مزید پڑھیں : ’زندگی کاٹنی کسے تھی؟ ہمیں تو جینی تھی‘
اس فلم کی ہدایات آنند ایل رائے نے دی ہیں مگر کیا شاہ رخ خان اپنا جادو جگانے میں کامیاب ہوئے ؟ جانیں بھارتی میڈیا میں شائع ریویوز میں اس فلم کے بارے میں کیا رائے دی گئی ہے۔
ہندوستان ٹائمز
اس بھارتی روزنامے نے فلم کو 5 میں سے 3.5 ریٹنگ دی گئی ہے اور اسے ایک عجیب فلم قرار دیا ہے جس میں ایسا بہت کچھ ہوتا ہے جس کی دیکھنے والوں کو توقع نہیں ہوتی، زیرو عجیب سے عجیب تر ہوتی چلی جاتی ہے اور آخر میں اسے سنجیدہ لینا ناممکن ہوجاتا ہے، پوری فلم افسانوی قصہ بن کر رہ جاتی ہے اور فلموں میں بھی اس طرح کی کہانیاں نمایاں نہیں ہوتیں۔ فلم کا پہلا ہاف زبردست قرار دیا گیا ہے جس میں بوا سنگھ کا کردار لوگوں کو ہنستاتا ہے جبکہ انوشکا شرما ناسا کی سائنسدان کے روپ میں فٹ نظر آئیں، مگر دوسرے حصے میں کہانی میں جھول آنا شروع ہوجاتے ہیں جب مزاح کی جگہ ڈراما جگہ لیتا ہے جس نے فلم کی جان نکال دی۔
ٹائمز آف انڈیا
اس روزنامے نے فلم کو 5 میں سے 3 اسٹار دیتے ہوئے لکھا آغاز میں زیرو آپ کو ہنساتی ہے جو کہ اچھا ہے مگر مسئلہ یہ ہے یہ آپ کو تفریحی پرواز نہیں کراتی جس کے لیے آپ تیار ہوتے ہیں۔ روزنامے کے مطابق فلم کا خیال بہت اچھا تھا مگر اسے صلاحیت سے انجام دینا بھی ضروری تھا، اس فلم کی کہانی بھی دلچسپ اور متاثرکن خیال پر مبنی تھی، میرٹھ سے مریخ تک بوا سنگھ کا سفر رومانوی بارش میں بھیگ گیا، یعنی اس فلم میں اتنے زیادہ خیالات کو سمونے کی کوشش کی گئی کہ کسی ایک سے بھی انصاف نہیں ہوسکا، کچھ مناظر رومانوی مناظر متاثر کرنے والے ہیں مگر بیشتر کسی ٹوٹے تارے کی طرح غائب ہوجاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : ’حسنِ پرچم‘ لہراتی ببیتا کماری
انڈین ایکسپریس
اس روزنامے نے فلم کو 5 میں سے صرف ایک اسٹار دیتے ہوئے لکھا کہ زیرو ہمیں کچھ بھی ایسا دینے میں بری طرح ناکام ہوئی جس پر ہمیں یقین ہوتا، آغاز سے اختتام تک یہ بے یقینی ہر گزرتے فریم کے ساتھ بڑھتی چلی جاتی ہے۔ روزنامے کے مطابق فلم کا بڑا مسئلہ یہ نظر آیا کہ بنانے والوں کو سمجھ نہیں آیا کہ کرداروں کے ساتھ کیا کرنا ہے، کہانی میں جگہ جگہ جھول تھے، شاہ رخ خان چاہتے تھے اس ہمیشہ یاد رہنے والی فلم بناسکتے تھے اور بوا سنگھ کو ایک نئی اونچائی پر پہنچاسکتے تھے مگر وہ ایک اور سودیش کی کوشش میں مصروف تھے، یعنی جھنڈا لہڑاتے ہوئے محبت وطن بننا، سب کچھ کرنے کی کوشش کے باعث کچھ بھی حاصل نہیں ہوسکا۔
این ڈی ٹی وی
اس ویب سائٹ نے فلم کو 5 میں سے 2 اسٹار دیئے اور لکھا کہ فلم کے ویژول ایفیکٹس بہترین تھے اور شاہ رخ خان اپنے کردار میں اچھے رہے مگر سب کچھ بے مقصد اسکرین پلے سے تباہ ہوکر رہ گیا، میرٹھ سے مریخ کے غیر متوقع سفر کے دوران بوا سنگھ کو منطق سے بالا کہانی کے باعث دھچکا لگا، فلم کے بارے میں خیال تھا کہ یہ ایک بونے کا رومانوی ڈراما ہوگا اور شاہ رخ نے اپنے کردار کے ذریعے فلم میں جان ڈالنے کی پوری کوشش بھی کی، اگر انہیں اس فلم سے نکال دیا جائے تو اس میں کچھ بھی نہیں باقی نہیں رہتا۔ یہ پہلی بولی وڈ فلم ہے جس میں کسی ریلوے اسٹیشن یا ائیرپورٹ پر نہیں بلکہ بالائی خلاءپر جانے کے لیے اسپیس کرافٹ کے لانچ پیڈ پر ختم ہوئی، انوشکا شرما نے معذور لڑکی کے کردار میں کمال کر دکھایا جبکہ کترینہ کیف نے بھی اپنے کردار سے انصاف کی پوری کوشش کی۔
فرسٹ پوسٹ
اس ویب سائٹ نے فلم کو 5 میں سے صرف 1.5 اسٹار دیتے ہوئے فلم میں واحد اچھی چیز شاہ رخ خان کی کامیڈی ٹائمنگ قرار دی ہے، اس کے مطابق فلم کو 2 حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے، پہلا وہ جس میں اسکرین پلے میں بوا سنگھ کو قدرتی طور پر توانائی سے بھرپور شخصیت کے روپ میں پیش کیا گیا، جن کی کامیڈی ٹائمنگ اور کشش پرواز کرتی نظر آتی ہے، دوسرا حصہ وہ ہے جس میں فلم میں انتہائی گہرائی میں جاکر جذبات کو پیش کرنے کی کوشش کی گئی اور بری طرح ناکام رہی۔ شاہ رخ خان کے کرشمہ اور جوش 53 سال کی عمر میں بھی ماند نہیں پڑا اور ان کے بغیر زیرو واقعی زیرو ہوجاتی۔
فلم فیئر
اس جریدے نے فلم کو کافی سراہتے ہوئے 5 میں سے 3 اسٹارز دیئے ہیں، ریویو میں لکھا کہ یہ ڈائریکٹر آنند ایل رائے کا اب تک سب سے بڑا پراجیکٹ ہے جس میں کافی اسکوپ اور ویژن ہے، مگر اپنی بنیاد میں یہ ایک انسانی کہانی ہے، ایک سادہ انسان کی کہانی جو حقیقی محبت کی تلاش کررہا ہے۔ یہ شاہ رخ خان کی اب تک کی سب سے منفرد فلم ہے جس میں وہ بونے بنے ہیں مگر یہ بونا شاہ رخ کے ریگولر کردار سے 10 زیادہ کرشماتی ہے ہم خواتین کرداروں کو مضبوط شخصیات کا مالک دکھایا گیا ہے اور جس طرح ایک بونا دونوں سے رومنا لڑاتا ہے جو فلم کے بہترین حصے ہیں ، تاہم ویب سائٹ نے بھی فلم کی کہانی کو ناقص قرار دیا ہے جو کہ ایک سادہ کہانی کو ناقابل یقین بناوٹی دنیا میں لے جاتی ہے، مختصر یہ کہ اسے دیکھتے ہوئے آپ ایسا محسوس کریں گے جیسے دو مختلف فلموں کو پہلے اور دوسرے ہاف میں دیکھ رہے ہیں جو کہ ایک دوسرے سے بالکل مختلف ہیں۔
تبصرے (1) بند ہیں