2018 کے منفرد اور دلچسپی سے بھرپور واقعات، جنہیں تادیر یاد رکھا جائے گا
سال 2018 اپنی تمام تر رعنائیوں کے ساتھ اختتام کو پہنچ رہا ہے، رواں برس سال جہاں دنیا بھر میں مختلف واقعات و حادثات پیش آئے وہیں کچھ ایسے منفرد اور دلچسپ واقعات بھی ہوئے جنہوں نے انفرادیت کی وجہ سے اپنی جگہ خبروں میں بنائی اور دنیا بھر میں موضوع بحث بھی رہے۔
دلچسپی سے بھرپور یہ واقعات کہاں اور کیسے پیش آئے جبکہ ان کی حقیقت کیا ہے؟ تفصیلات جاننے کے لیے ذیل میں ان واقعات کا ذکر کیا جارہا ہے، پڑھیں اور محظوظ ہوں۔۔۔
جب عقلمند طوطا 'رنگے ہاتھوں' پکڑا گیا
یوں تو ذہین ترین جانوروں میں سے افریقی گرے پیرٹ یا خاکستری طوطا دنیا کے ذہین ترین پرندوں میں سے ایک ہے لیکن روکو نامی ایک بے گھر گرے طوطا ڈیجیٹل اسسٹنٹ استعمال کرتے ہوئے ایمازون کے وائس ڈیجیٹل اسسٹنٹ الیکسا کو اپنی پسند کی چیزوں کے آرڈر دیتے ہوئے پکڑا گیا۔
یہ طوطا اسٹرابیری، تربوز اور آئسکریم کے مزے الیکسا کی مدد سے لینا چاہتا تھا۔
ایمازون کی اس ڈیوائس کو اس عقلمند طوطے نے اپنی پسند کی اشیا کی خریداری کے لیے استعمال کرنا چاہا لیکن نیشنل اینیمل ویلیفیئر ٹرسٹ کے عملے کی خاتون کا ایمازون اکاﺅنٹ لاک ہونے کی وجہ سے طوطا ناکام ہوگیا۔
70سال بعد 'مردہ' بیٹی ماں سے ملنے پہنچی
رواں برس ایک حیران کن واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک مردہ بیٹی 70 برس بعد اپنی ماں سے ملنے پہنچ گئی تھی۔
مردہ بیٹی آخر ملنے کیسے پہنچی؟ ہوا کچھ یوں کہ 70 برس قبل ایک امریکی خاتون نے بیٹی کو جنم دیا تھا لیکن ڈاکٹروں نے انہیں یہ بتایا کہ نومولود بچی کا انتقال ہوگیا۔
خاتون نے ڈاکٹروں کے کہنے پر بیٹی کو مردہ مان لیا لیکن درحقیقت ان کی بیٹی کا انتقال نہیں ہوا تھا بلکہ انہیں ایک خاندان نے گود لے لیا تھا۔
ان کی بیٹی اب 69 برس کی ہے اور انہیں اپنی اصل ماں کا علم ایک ڈی این اے کٹ کی مہربانی سے ہوا۔
اس موقع پر بیٹی سے ملتے ہی 88 سالہ خاتون پر بیٹی سے ملاقات کے وقت سکتہ طاری ہوگیا تھا اور ان کے منہ سے بے اختیار نکلا 'کیا تم واقعی مری نہیں تھیں؟'
اپنی عمر 20 برس کم کروانے کے لیے انوکھی قانونی جنگ
بڑھتی ہوئی عمر کو راز رکھنا یا اپنی عمر کم بتانے کو خواتین سے جوڑا جاتا ہے لیکن ایک ڈچ شخص ایمائیل ریٹیلبینڈ نے اپنی عمر قانونی طور پر 20 برس کم کرنے کے لیے عدالت سے رجوع کیا، تاہم عدالت نے ان کی عمر میں ترمیم کی درخواست مسترد کردی۔
69 سالہ ایمائل ریٹلبینڈ نے عدالت کو بتایا تھا کہ وہ اپنی اصل عمر سے خوش نہیں ہیں اور انہوں نے اسے قانونی طور پر تبدیل کیے جانے کی خواہش کا موازنہ ان افراد سے کیا تھا جو بطور مخنث افراد اپنی پہچان چاہتے ہیں۔
ڈچ شخص کا کہنا تھا کہ ’میری عمر 69 برس ہے اور میں محدود ہوں لیکن جب میں 49 برس کا ہوں گا تو میں ایک نیا گھر خرید سکتا ہوں، مختلف گاڑیاں چلا سکتا ہوں اور زیادہ کام کرسکتا ہوں‘۔
تاہم نیدرلینڈز کی عدالت نے ڈچ شخص کی عمر میں کمی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’ایمائل ریٹلبینڈ خود کو اپنی حقیقی عمر سے 20 برس کم سمجھنے اور اس کے مطابق کام کرنے میں آزاد ہیں، لیکن ان کی تاریخِ پیدائش تبدیل کرنے سے پیدائش، اموات، شادی اور رجسٹر شدہ شراکت داریوں سے 20 برس کا ریکارڈ ختم ہوجائے گا‘۔
عدالت کا کہنا تھا کہ ’ایسا کرنے سے مختلف ناپسندیدہ قانونی اور سماجی نتائج سامنے آئیں گے‘۔
دنیا کا وہ گاﺅں جہاں سردی سے تھرمامیٹر پھٹ گیا
روس کے علاقے سائبریا میں واقع اویمیا کون نامی ایک گاﺅں میں اس سال اتنی سردی پڑی کہ وہاں نصب کیا جانے والا الیکٹرونک تھرما میٹر بھی منفی 62 ڈگری سینٹی گریڈ پر دم توڑ گیا۔
موسمیاتی مرکز نے اس جگہ کا درجہ حرارت منفی 59 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا مگر مقامی افراد کا کہنا ہے کہ یہ درجہ حرارت درحقیقت منفی 67 ڈگری تک گیا جو کہ اب تک ریکارڈ ہونے والے کم ترین درجہ حرارت سے ایک سینٹی گریڈ ہی کم ہے۔
اور وہ ریکارڈ بھی اسی گاﺅں میں 1933 میں ریکارڈ کیا گیا تھا۔
چینی کمپنی کا ملازمین کو یومیہ 6 ہزار قدم چلنے کا ہدف
چہل قدمی انسانی صحت کے لیے اچھی ہے لیکن رواں برس ایک ایسی چینی کمپنی بھی سامنے آئی جس ملازمین کو ورزش کرنے پر آمادہ کرتے ہوئے ماہانہ ہدف طے کیا ہے۔
گوانگ ژوا کے جنوبی شہر میں واقع نامعلوم رئیل اسٹیٹ کمپنی نے اپنے ملازمین کو کم از کم ایک لاکھ 80 ہزار قدم ماہانہ چلنے کا ہدف دیا ہے۔
اس کمپنی کے قوانین کے تحت مذکورہ قدم چلنے کا ہدف پورا کرنے پر صحت مند ہونے کے علاوہ کوئی انعام نہیں ملےگا لیکن اگر ملازمین یہ ٹارگٹ پورا کرنے میں ناکام ہوجاتے ہیں تو ہر قدم کی قیمت ادا کرنا ہوگی۔
ملازمین نے بتایا کہ اگر وہ یہ ہدف پورا کرنے میں ناکام ہوجاتے ہیں تو انہیں ہر نامکمل قدم کے بدلے میں اعشاریہ صفر ایک (0.01) یو آن جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔
کتے کو کاٹنے والا شخص گرفتار
یوں تو خبر کی تعریف ہے کہ ’کتا انسان کو کاٹے تو یہ خبر نہیں لیکن انسان کتے کو کاٹ لے تو یہ خبر ہے‘اور ایسا دلچسپ واقعہ حقیقت میں پیش آیا جب ایک شخص نے کتے کو کاٹا۔
امریکی ریاست نیو انگلینڈ کے علاقے نیو ہیمپشائر میں پولیس کے مطابق وہ دو افراد کو حراست میں لینا چاہتی تھی جس کے لیے وارنٹ بھی جاری کیے گئے، تاہم دونوں نے مزاحمت کی اور ان میں سے ایک شخص نے کتے کو کاٹ لیا۔
پولیس کے مطابق اس ملزم نے پہلے تو گرفتاری سے بچنے کے لیے خود کو کپڑے کے ڈھیر میں چھپانے کی کوشش کی لیکن جب پولیس کے سراغ رساں کتے نے اسے ڈھونڈ کر دبوچا تو اس نے جواباً کتے کے سر پر کاٹ لیا۔
تاہم بیان کے مطابق جس شخص نے کتے کے چہرے پر کاٹا اسے گرفتاری کے خلاف مزاحمت، پولیس کے سراغ رساں کتے کے کام میں مداخلت اور ایک افسر پر حملے کے الزامات کے تحت مقدمے کا سامنا ہوگا۔
میں نے زندگی میں کبھی کمپیوٹر استعمال نہیں کیا
آج کل بچہ بچہ کمپیوٹر سے واقف ہے لیکن ٹیکنالوجی کی دنیا میں نت نئی ایجاد میں مہارت رکھنے والے جاپان کے ایک وزیر کی جانب سے انکشاف کیا کہ ‘ میں نے کبھی کمپیوٹر استعمال نہیں کیا‘۔
جاپان کے عوام کے لیے یہ انکشاف کسی بڑے دھچکے سے کم نہ تھا، خصوصاً اس لیے کیونکہ یوشی تاکا سکورادا سائبر سیکیورٹی کے نئے وزیر کے عہدے پر تعینات کیے گئے ہیں۔
ایوان زیریں میں ایک قانون دان مساتو ایمائی کی جانب سے کیے گئے سوال کے جواب میں یوشی تاکا نے بتایا کہ وہ جب سے 25 سال کی عمر کو پہنچے اور خود مختار ہوئے، وہ اپنے اسٹاف اور سیکریٹریز کو ہدایات جاری کر دیتے ہیں، انہوں نے کبھی کمپیوٹر کو ہاتھ نہیں لگایا۔
اس حوالے سے ان پر تنقید بھی کی گئی تاہم کچھ لوگوں نے اسے خوش آئند بھی قرار دیا کہ انہیں کبھی ہیک نہیں کیا جاسکے گا۔
کتاب کا اختتام بتانے پر سائنسدان کا ساتھی پر قاتلانہ حملہ
کتاب یا فلم کے اختتام سے متعلق بہت حساس ہونا اور کتاب مکمل ہونے سے قبل ہی اختتام معلوم ہونا ناگوار گزرنا عام سی بات ہے۔
لیکن انٹارکٹیکا کے جزیرہ کنگ جارج میں بیلنگزہوسن ریسرچ اسٹیشن میں روسی سائنسدان نے بار بار کتاب کا اختتام بتانے پر ساتھی پر چاقو سے حملہ کرکے انہیں زخمی کردیا۔
سرگئی ساوتسکی اور اولیگ بیلوگوزوف دونوں کو کتب بینی سے لگاؤ تھا اور وہ دنیا سے الگ قائم ریسرچ اسٹیشن پر وقت گزاری کے لیے کتابیں پڑھتے تھے۔
اولیگ بیلوگوزوف کی عادت تھی سرگئی ساوتسکی کوئی کتاب پڑھ رہے ہوتے اور انہوں نے پڑھی ہوئی ہوتی تو وہ اس کتاب کا اختتام بتاتے تھے لیکن انہیں اولیگ بیلوگوزوف کی یہ عادت سخت ناگوار گزرتی تھی کیونکہ اس سے ان کا کتاب پڑھنے کا مزہ خراب ہوجاتا تھا۔
9 اکتوبراولیگ ہیلوگوزوف نے سرگئی ساوتسکی کو ایک مرتبہ پھر ایک کتاب کا اختتام بتایا جسے وہ ابھی پڑھ رہے تھے، تو ان کی برداشت جواب دے گئی اور انہوں نے طیش میں آکر کچن می استعمال ہونے والے چاقو سے وار کردیا۔
سرگئی ساوتسکی نے اولیگ بیلوگوزوف کے سینے پر چاقو سے وار کیا تاہم ان کی خوش قسمتی تھی کہ بروقت ہسپتال پہنچانے کی وجہ سے وہ بچ گئے۔
بچت کیلئے صرف نوڈلز کھانے والی لڑکی ہسپتال پہنچ گئی
بچت کرنا بری بات نہیں ہے لیکن چین کی ایک یونیورسٹی طالبہ نے سنگلز ڈے (بلیک فرائیڈے کا چینی ورژن) کے لیے بچت کرتے ہوئے کئی ہفتے تک مستقل نوڈلز کھائے جس کے نتیجے میں وہ صرف نوڈلز کھانے کی وجہ سے بیمار ہو کر ہسپتال پہنچ گئی اور ساری رقم علاج پر خرچ ہوگئی۔
نومبر کے آغاز میں ہانگ جیا نے اس وقت خبروں میں جگہ بنائی جب انہوں نے بتایا تھا کہ وہ 15 اکتوبر سے صرف نوڈلز پر زندہ ہیں، تاکہ وہ سنگلز ڈے کے لیے رقم بچا سکیں۔
ہانگ جیا نے بتایا کہ انہوں نے انتہائی سستی غذا (نوڈلز) کھا کر 7 سو 94 یوآن (108 ڈالر) جمع کیے تھے اور یہ رقم انہوں نے 11 نومبر کو شاپنگ پر خرچ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔
تاہم ہانگ جیا اپنی جمع کی ہوئی رقم سے شاپنگ نہیں کر سکیں کیونکہ بیمار ہونے کی وجہ سے انہوں نے سنگلز ڈے ہسپتال میں گزارا۔
مرتی ہوئی بیوی کا وہ مذاق جس کا علم برسوں بعد ہوا
کسی عزیز کا انتقال ہوتا ہے تو اس کے دکھ سے لڑنا بھی بہت مشکل ثابت ہوتا ہے لیکن ساتھ گزارے گئے وقت کی باتیں ہمیشہ یاد رہتی ہیں تاہم ایک شخص کے ساتھ مرتی ہوئی بیوی کے ایک مذاق کا علم برسوں بعد ہوا۔
لندن سے تعلق رکھنے والی ٹوئٹر صارف انتونیا نکول نے ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ 'میری ماں نے انتقال سے قبل میرے والد کو سخت ہدایت کی تھی کہ باتھ روم میں لگے پودوں کو پانی دینا مت بھولیں، انہوں نے اس ہدایت پر پوری طرح عمل کیا اور پودوں کو زندہ رکھا۔ وہ پودے اتنے زبردست ہوگئے تھے کہ انہوں نے وہ نئے گھر لے جانے کا فیصلہ کیا اور پھر ان پر انکشاف ہوا کہ وہ تو پلاسٹک کا ہے۔
انتونیا نے بتایا 'جب میرے والد کو علم ہوا کہ وہ برسوں سے پلاسٹک کے پودوں کو پانی دے رہے ہیں، تو یہ سب ہمارے لیے اتنا پُرمزاح تھا کہ ہمیں لگا وہ ہمارے ساتھ ہی ہیں، انہوں نے کہا کہ مجھے محسوس ہوا کہ گویا میری والدہ اس بات کا پتہ چلنے پر قہقہے لگارہی ہیں'۔
ڈانس کی مدد سے زلزلے کا پتہ لگانے والی رقاصہ
جدید ٹیکنالوجی کے اس دور میں زلزلے سمیت موسمیاتی تبدیلیوں کا پتہ لگانے کے لیے مختلف طرح کے آلات دستیاب ہیں تاہم یورپی ملک اسپین کی ریاست کیٹالونیا کی ایک رقاصہ بھی منظر عام پر آئیں جو ڈانس کرتے ہوئے زلزلے کا پتہ لگا سکتی ہیں۔
مون رباس در اصل ‘سائبورگ آرٹسٹ ڈانسر‘ ہیں، جن کے جسم میں انتہائی چھوٹے جدید الیکٹرونک آلات نصب ہوتے ہیں، جو انہیں اچھا رقص کرنے سمیت ان کی فنکارانہ صلاحیتوں میں نکھار دینے میں ان کی مدد فراہم کرتے ہیں۔
مون رباس کے پاؤں میں نصب آلات آن لائن زلزلہ پیما مشین (seismographs ) سے منسلک ہوتے ہیں اور وہ آلات مشین کو زمین کی جنبش اور حرارت بھیجتے رہتے ہیں۔
ان آلات کی مدد سے مون رباس رقص کرنے اور گھومنے پھرنے کے دوران زلزلے کا پتہ لگاتی ہیں۔
مون رباس کا کہنا ہے کہ چوں کہ وہ ایک رقاصہ ہیں اور زلزلہ بھی ایک طرح کا رقص ہی ہے، اس لیے انہوں نے اپنے فن میں منفرد تجربات کرنے کے لیے یہ کام شروع کیا۔
’مثالی بہو' کے نام سے دلچسپ کورس
بڑھتی ہوئی جدت اور ٹیکنالوجی کے تیزی سے پروان چڑھتے ماحول میں دنیا بھر کے اسکول، کالجز اور یونیورسٹیز میں نت نئے موضوعات متعارف کرائے جا رہے ہیں لیکن بھارت کی ایک جامعہ میں ’مثالی بہو ‘ کے نام سے متعارف کروائے گئے کورس نے حیران کردیا۔
اس حوالے سے بھوپال کی برکت اللہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈی سی گپتا نے اس اقدام کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ کورس متعارف کرانے کا مقصد بہوؤں کو خاندانی روایات اور اقدار کے بارے میں معلومات فراہم کرنا ہے تاکہ شادی کے بعد انہیں خود کو ڈھالنے میں مشکلات پیش نہ آئیں۔
وائس چانسلر نے 'آدرش بہو' یا 'مثالی بہو' نامی کورس متعارف کراتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کی بھی معاشرے کی طرف کچھ ذمے داریاں ہیں لہٰذا ہم خود کو صرف کتابی حد تک کیسے محدود رکھ سکتے ہیں، شادیوں کو قائم رکھنے کے لیے قدم اٹھانا ہماری ذمے داری ہے۔
گپتا نے مزید کہا کہ شادیاں اسی وقت قائم رہ سکتی ہیں جب نئی دلہنیں اپنے شوہر کے اہلخانہ کے ساتھ ایڈجسٹ کریں، ہم مستقبل کی بہوؤں کو سکھائیں گے کہ خاندان کا احترام لازم ہے اور انہیں تنازعات اور اختلافات سے بچاؤ کے لیے مشورے دیں گے۔
'دنیا کی خوبصورت ترین لڑکی'
رواں برس ایک 5 سالہ لڑکی کو اس وقت 'دنیا کی سب سے خوبصورت لڑکی' قرار دیا گیا جب ایک فوٹوگرافر نے اس کی تصاویر اپنے انسٹاگرام اکاﺅنٹ پر شیئر کیں۔
جارے نامی یہ لڑکی افریقی ملک نائیجریا سے تعلق رکھتی ہے اور اس کی تصاویر فوٹوگرافر موفے بامیوایوا نے جولائی کے آخر میں اپنے انسٹاگرام اکاﺅنٹ پر شیئر کیں۔
ان تصاویر میں لڑکی کی مسحور کردینے والی آنکھوں اور انداز کو دیکھا جاسکتا ہے جبکہ بالوں کا انداز بھی متاثرکن ہے۔
اس تصاویر کے کیپشن میں فوٹوگرافر نے لکھا ' اوہ ہاں، یہ انسان ہے، یہ لڑکی ایک فرشتہ ہے'۔
20 بھوتوں سے جسمانی تعلقات کے بعدایک بھوت سے شادی
انسانوں سے شادی تو ہر لڑکی کرسکتی ہے لیکن برسٹل سے تعلق رکھنے والی خاتون کے مطابق آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے ایک بھوت نے انہیں شادی کی پیشکش کی اور انہوں نے ہاں بھی کردی۔
ان کا تو یہ بھی دعویٰ تھا کہ نوجوانی سے اب تک وہ کم از کم 20 بھوتوں سے جسمانی تعلق قائم کرچکی ہیں مگر جب وہ آسٹریلیا ایک کاروباری دورے پر گئی تو نیا تعلق قائم کرنا ان کا مقصد نہیں تھا۔
آغاز میں ان کا خیال تھا کہ یہ تعلق سنجیدہ نہیں ہوگا کیونکہ بھوت ایک ہی جگہ رہنا پسند کرتے ہیں مگر وہ اس وقت حیران رہ گئی جب گھر واپسی کی پرواز کے دوران انہوں نے اپنے محبوب 'بھوت' کی موجودگی طیارے میں محسوس کی۔
ان کے بقول 'مجھے یقین ہی نہیں آیا، مگر اس کے ساتھ میں خوش اور پرجوش بھی تھی'۔
رواں ماہ کے دوران 'بھوت' کی جانب سے خاتون کو شادی کی پیشکش انگلینڈ کے غاروں کے ایک سلسلے کے سفر کے دوران کی گئی۔
فٹبال ورلڈ کپ میچ کے نتیجے میں میکسیکو میں 'زلزلہ'
17 جون کو میکسیکو نے دفاعی چیمپئن جرمنی کو شکست دے کر فٹبال ورلڈکپ میں پہلا اپ سیٹ کیا تھا جس سے میکسیکن عوام بہت زیادہ خوش اور پرجوش ہوئے۔
میکسیکو کے دارالحکومت میں موجود افراد میچ کے دوران کچھ زیادہ ہی پرجوش ہوکر خوشی سے اچھلے، جس کے نتیجے میں ہونے والی دھمک سے زلزلہ ریکارڈ کرنے والے سینسرز نے ایک چھوٹے زلزلے کو ریکارڈ کیا۔
جیولوجیکل اینڈ ایٹموسفیرک انویسٹی گیشن نامی ادارے کے مطابق کم از کم 2 سینسرز نے زلزلے کو ریکارڈ کیا اور اس کی وجہ قدرتی نہیں بلکہ مصنوعی تھی۔
ادارے کے مطابق اس کی وجہ بہت زیادہ افراد کا خوشی سے اچھلنا ہوسکتی ہے، ایسا اس وقت ہوا جب میکسیکو کی جانب سے میچ کا واحد گول کیا گیا۔
لکھاری ڈان ڈاٹ کام کی اسٹاف ممبر ہیں، ان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ AimanMahmood2 ہے۔