• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

فیصل رضا عابدی کی ایک اور کیس میں ضمانت منظور

شائع December 21, 2018
سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی پیشی کے لیے عدالت جارہے ہیں — فائل فوٹو
سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی پیشی کے لیے عدالت جارہے ہیں — فائل فوٹو

اسلام آباد: انسداد سائبر کرائم عدالت نے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کی تیسرے مقدمے میں بھی ضمانت منظور کرلی۔

انسداد سائبر کرائم عدالت کے جج طاہر محمود نے فیصل رضا عابدی کے خلاف چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے خلاف ویب ٹی وی پر اشتعال انگیز انٹر ویو سے متعلق مقدمے کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران عدالت نے گزشتہ روز محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا، اس موقع پر فیصل رضا عابدی بھی عدالت میں موجود تھے جنہیں اڈیالہ جیل سے لاکر عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

عدالت نے ملزم کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے بھی جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کی عدالت نے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کی 2مقدمات میں ضمانت منظور کی تھی جبکہ انسداد سائبر کرائم عدالت نے ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: فیصل رضا عابدی کی معافی منظور، توہینِ عدالت کا نوٹس خارج

اس سے قبل اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت میں جج شاہ رخ ارجمند نے فیصل رضا عابدی کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران سابق سینیٹر پر فردِ جرم عائد کی تھی۔

فیصل رضا عابدی کو چارج شیٹ پڑھ کر سنائی گئی تھی جس کے بعد انہوں نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔

جس کے بعد عدالت نے آئندہ سماعت پر استغاثہ کے گواہ کو پش کرنے کا حکم دیتے ہوئے فیصل رضاعابدی کا طبی معائنہ بھی کروانے کی ہدایت کی تھی۔

یہ بھی یاد رہے کہ 19 دسمبر کو سپریم کورٹ نے فیصل رضا عابدی کی توہینِ عدالت کیس میں معافی کو منظور کرتے ہوئے ازخود نوٹس خارج کردیا تھا۔

کیس کا پس منظر

خیال رہے کہ فیصل رضا عابدی نے ایک ویب ٹی وی چینل کے پروگرام کے دوران عدلیہ اور چیف جسٹس کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی تھی،جس کے بعد سپریم کورٹ نے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگروم میں مبینہ طور پر عدلیہ مخالف بیان دینے پر ازخود نوٹس لیا تھا۔

بعد ازاں پولیس کی جانب سے فیصل رضا عابدی کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا جبکہ ایف آئی اے اور پولیس ان کے خلاف علیحدہ علیحدہ تحقیقات کا آغاز کیا۔

ایف آئی اے میں درج ہونے والے مقدمے کے مطابق ویب چینل 'نیا پاکستان' پر 2 جولائی کو نشر ہونے والے پروگرام 'صبح صبح نیا پاکستان' میں فیصل رضا عابدی نے ارادی طور پر اور مذموم مقاصد کے تحت چیف جسٹس ثاقب نثار کے خلاف نازیبا اور توہین آمیز زبان استعمال کی جو حکومت، عوام اور معاشرے میں خوف اور دہشت پھیلانے کے مترادف ہیں۔

مزید پڑھیں: فیصل رضا عابدی دہشت گردی کے مقدمے میں گرفتار

علاوہ ازیں 10 اکتوبر کو فیصل رضا عابدی توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ میں پیش ہوئے تھے، جس کے بعد انہیں دہشت گردی کے مقدمے میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

11 اکتوبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ اور انسداد دہشت گردی عدالت نے فیصل رضا عابدی کی اخراج مقدمہ اور عبوری ضمانت کی درخواست خارج کرتے ہوئے انہیں 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔

تھانہ سیکریٹریٹ پولیس نے دو روزہ ریمانڈ مکمل ہونے پر فیصل رضا عابدی کو ڈسٹرکٹ سیشن جج کی عدالت میں پیش کیا۔ ڈسٹرکٹ سیشن جج نے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024