• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

سال 2018 میں کرکٹ کے اہم واقعات

کراچی میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی،اسٹیواسمتھ کی بال ٹیمپرنگ، افغانستان اور آئرلینڈ کا پہلا ٹیسٹ میچ خبروں کی زینت بنے۔
شائع December 28, 2018 اپ ڈیٹ December 31, 2018

سال 2018 کسی کے لیے اچھی اور کسی کے لیے بری یادیں چھوڑ کرگیا، اسی طرح کرکٹ کے میدانوں سے بھی کوئی انعامات اور اعزازات لے کر نکلا جبکہ کسی کو شکست کی دلدل نے اپنی اندر سمولیا۔

ہم نے بھی کوشش کی ہے کہ ان لمحات میں سے کچھ کا ذکر یہاں کر سکیں۔

پی ایس ایل کا فائنل

کراچی کے سُونے میدانوں کی قسمت بھی 2018 میں ہی جاگی، جب پاکستان کے میگا کرکٹ ٹورنامنٹ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے تیسرے ایڈیشن کا فائنل یہاں منعقد کروایا گیا۔

25 مارچ 2018 کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم اور اس کے اطراف کے علاقوں کو بہترین انداز سے سجا دیا گیا، یہاں کسی سیاسی جماعت کا جلسہ نہیں ہونا تھا بلکہ یہاں 9 سال بعد کرکٹ کی رونقیں بحال ہونے کو تھیں، جہاں بین الاقوامی کھلاڑیوں نے بھی حصہ لینا تھا۔

پی ایس ایل فائنل سے قبل ایک تقریب منعقد ہوئی، جس میں بین الاقوامی کھلاڑیوں نے اپنی آراء کا اظہار کیا، پاکستان کو دنیا کے محفوظ ترین ممالک میں سے ایک قرار دیا اور یہاں کی مہمان نوازی سے بھی محظوظ ہوئے۔

جو کھلاڑی پی ایس ایل فائنل کھیلنے کراچی آئے تھے، ان میں ڈیرن سیمی (ویسٹ انڈیز)، لیوک رونکی (نیوزی لینڈ) اور جین پال ڈومینی (جنوبی افریقہ) جیسے مشہور کھلاڑی بھی شامل تھے۔

یہ اسلام آباد یونائیٹڈ کا دوسرا ٹائٹل تھا — فائل فوٹو
یہ اسلام آباد یونائیٹڈ کا دوسرا ٹائٹل تھا — فائل فوٹو

بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی

2018 میں کراچی کے عوام نے نہ صرف پی ایس ایل بلکہ اپنی قومی کرکٹ ٹیم کو بھی نیشنل اسٹیڈیم میں بین الاقوامی میچ کھیلتے ہوئے دیکھا۔

پی ایس ایل 2018 کے فائنل کے بعد کراچی میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز ٹیم کی میزبانی کی، جہاں دونوں ٹیموں کے درمیان 3 ٹی ٹوئنٹی پر مشتمل سیریز کھیلی گئی۔

یہ دوسرا موقع تھا جب کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلا گیا تھا، اس سے قبل اپریل 2008 میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلا گیا تھا، جس میں پاکستان نے کامیابی حاصل کی تھی۔

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ہونے والی سیریز میں پاکستان نے 0-3 سے کامیابی حاصل کی۔

بنگلہ دیش کے بعد 9 سال بعد کسی بین الاقوامی ٹیم نے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں میچ کھیلا تھا— فائل فوٹو
بنگلہ دیش کے بعد 9 سال بعد کسی بین الاقوامی ٹیم نے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں میچ کھیلا تھا— فائل فوٹو

نئی حکومت اور پی سی بی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت آنے کے بعد ہی گزشتہ دورِ حکومت میں پی سی بی میں لگائے گئے چیئرمین اور مشیر تبدیل دیئے گئے۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے سابق صدر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو چیئرمین پی سی بی کے عہدے کے لیے نامزد کیا، تو اپنا چارج سنبھالنے کے بعد ہی نئے چیئرمین نے سابقہ چیئرمین کے مشیر عہدے سے ہٹا دیئے۔

اس کے علاوہ کچھ مشیروں نے اپنے عہدوں سے رضاکارانہ طور پر ہی استعفیٰ دے دیا، جن میں سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر شامل ہیں۔

وزیرِاعظم عمران خان نے پی سی بی کے نیا چیئرمین احسان مانی کو نامزد کیا— فائل فوٹو
وزیرِاعظم عمران خان نے پی سی بی کے نیا چیئرمین احسان مانی کو نامزد کیا— فائل فوٹو

پاکستان کی مسلسل فتوحات، آسٹریلیا کے خلاف فائنل میں 28 سال بعد کامیاب

ٹیسٹ کرکٹ کی پے درپے ناکامیاں سرفراز احمد اور ان کی ٹیم کو کھیل کے سب سے چھوٹے فارمیٹ میں کامیابیوں سے نہیں روک پائی، 2018 کے دوران پاکستان ٹیم اس فارمیٹ میں اپنے ریکارڈز بناتی گئی۔

پاکستان نے ایک سال میں سب سے زیادہ ٹی ٹوئنٹی میچز جیتنے اور ایک ہی سال میں 2 مرتبہ مسلسل 8 یا زائد میچز جیتنے کا ریکارڈ بناڈالا۔

سال کے ابتدا میں نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں پاکستان کو پہلے میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا، لیکن اس کے بعد اس کی فتوحات کا نہ تھمنے والا سلسلہ شروع ہوا۔

مسلسل 8 میچز جیتنے کے بعد پاکستان کو آسٹریلیا کے خلاف سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے ایک میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا، لیکن اس کے بعد سے اب تک پاکستان ایک مرتبہ پھر مسلسل 9 میچز سے ناقابلِ شکست ہے اور اس دوران وہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ جیسی مضبوط ٹیموں کو ہی لگاتار 5 میچوں میں شکست دے چکا ہے۔

قبلِ ازیں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان زمبابوے میں ہونے والی سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے فائنل میں بھی پاکستان نے کامیابی حاصل کی تھی اور یہ گرین شرٹس کی 28 سال بعد کینگروز کے خلاف کسی فائنل میں فتح تھی۔

پاکستان نے 28 سال بعد آسٹریلیا کو کسی فائنل میں شکست دی تھی — فائل فوٹو
پاکستان نے 28 سال بعد آسٹریلیا کو کسی فائنل میں شکست دی تھی — فائل فوٹو

پاک بھارت کرکٹ سیریز، پی سی بی کو شکست

سال 2018 پاکستان کی کرکٹ کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا کیونکہ اس سال پاکستان ایک ایسی جنگ ہارا ہے جس میں اسے اپنی فتح یقینی نظر آرہی تھی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بھارت کی جانب سے 2015 سے 2022 تک دو طرفہ کرکٹ سیریز نہ کھلینے پر ہونے والے نقصان کے ہرجانے کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) میں درخواست دائر کی۔

پی سی بی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ بھارت نے پاکستان کے ساتھ سیریز کا وعدہ کیا لیکن اسے پورا نہیں کیا، جس کی وجہ سے پی سی بی کو 6 کروڑ ڈالر (تقریباً 8 ارب روپے سے زائد) کا نقصان ہوا۔

پی سی بی نے اپنے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ سیریز نہ کھیلنے کی صورت میں پاکستان کو بھاری مالی نقصان ہوا جس کی مالیت 60 ملین ڈالر بنتی ہے اور بھارت معاہدے کی خلاف ورزی کے سبب یہ ہرجانہ ادا کرے۔

دوسری جانب بھارت کا کہنا تھا کہ دوطرفہ سیریز کھیلنے کے لیے انہیں اپنی حکومت سے اجازت درکار تھی اور جب تک حکومت اجازت نہیں دیتی، اس وقت تک پاکستان کے ساتھ کوئی دوطرفہ سیریز نہیں کھیلی جائے گی۔

دونوں بورڈز کا موقف سننے کے بعد آئی سی سی نے فیصلہ بھارت کےحق میں سناتے ہوئے پاکستان کی درخواست خارج کردی۔

سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے آئی سی سی میں بھارت کے خلاف ہرجانے کا کیس دائر کیا تھا— فائل فوٹو
سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے آئی سی سی میں بھارت کے خلاف ہرجانے کا کیس دائر کیا تھا— فائل فوٹو

آسٹریلین کپتان کی بال ٹیمپرنگ

کرکٹ کے میدان 2018 میں بھی بدعنوانی سے محروم نہیں رہے اور اس سال بھی ایسا واقعہ رونما ہوا، جس نے جینٹلمین کھیل کو داغ دار کردیا۔

یہ معاملہ بال ٹیمپرنگ کا تھا، جس میں اس مرتبہ کوئی ایشیائی کھلاڑی نہیں بلکہ ’کرکٹ انصاف کے ساتھ‘ کھیلنے والے آسٹریلوی کھلاڑی شامل تھے۔

24 مارچ کو کیپ ٹاؤن میں جنوبی افریقہ کے خلاف جاری ٹیسٹ میچ کے دوران ہی آسٹریلین کپتان اسٹیو اسمتھ نے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے میزبان ٹیم کے خلاف ممکنہ شکست سے بچنے کے لیے بال ٹیمپرنگ کا سہارا لیا۔

اسٹیو اسمتھ نے بتایا کہ انہوں نے گیند کو خراب کرنے کے لیے ساتھی کھلاڑی بین کرافٹ کو چنا تھا، جنہوں نے ایک پیلی رنگ کی نوک دار چیز سے گیند کو خراب کرنے کی کوشش کی۔

مذکورہ پریس کانفرنس میں نائب کپتان ڈیوڈ وارنر بھی موجود تھے اور انہوں نے بھی اعتراف کیا تھا کہ وہ اس جرم میں کپتان اور ساتھی کھلاڑی کے شانہ بشانہ تھے۔

واقعہ منظر عام پر آنے کے بعد دورانِ میچ کرکٹ آسٹریلیا نے اسٹیو اسمتھ کو کپتانی سے ہٹا کر ٹم پین کو کپتان مقرر کردیا جبکہ میچ کے بعد تینوں کھلاڑیوں کو معطل کرکے ان کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا۔

کرکٹ آسٹریلیا نے کپتان اسٹیو اسمتھ اور نائب کپتان ڈیوڈ وارنر پر ایک، ایک سال جبکہ کیمرون بینکرافٹ پر 6 ماہ کی پابندی عائد کردی تھی۔

کپتان اسٹیو اسمتھ نے دورانِ میچ ہی اپنی غلطی کا اعتراف کرلیا تھا— فائل فوٹو
کپتان اسٹیو اسمتھ نے دورانِ میچ ہی اپنی غلطی کا اعتراف کرلیا تھا— فائل فوٹو

6 چھکے

کرکٹ کے میدانوں میں 2018 کے دوران ایک اوور میں 6 چھکے لگانے کا ریکارڈ بنا جو ڈومیسٹک کرکٹ میں بنایا گیا۔

افغانستان پریمیئر لیگ (اے پی ایل) کے ایک میچ میں حضرت اللہ زازئی ایک ہی اوور میں 6 چھکے لگانے کا ریکارڈ بنانے والے کرکٹ کی تاریخ کے چھٹے بیٹسمین بنے۔

15 اکتوبر کو شارجہ کرکٹ گراؤنڈ پر اے پی ایل میں کابل زوانان کی جانب سے بلاخ لیجنڈز کے خلاف کھیلتے ہوئے میچ کی دوسری اننگز کے چوتھے ہی اوور میں یہ کارنامہ انجام دے کر 6 چھکے لگانے والے کھلاڑیوں کے کلب میں شامل ہوگئے۔

چھ چھکے لگانے کے ساتھ ساتھ انہوں نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں تیز ترین نصف سنچری کا ریکارڈ بھی برابر کردیا جس پر عظیم بلے باز یووراج سنگھ اور کرس گیل بھی موجود ہیں۔

افغانستان اور آئرلینڈ کی تاریخ کے پہلے ٹیسٹ میچ

افغانستان اور آئر لینڈ کو ایک سال قبل 2017 میں ٹیسٹ اسٹیٹس مل گیا تھا تاہم پہلے ٹیسٹ میچ کھیلنے سے متعلق دونوں ٹیموں کی تاریخ 2018 میں رقم ہوئی۔

آئر لینڈ نے اپنا پہلا میچ پاکستان کے خلاف مئی کے مہینے میں کھیلا جبکہ افغانستان نے اپنا پہلا میچ جون کے مہینے میں بھارت کے خلاف کھیلا۔

افغانستان اور بھارت کے درمیان ہونے والا میچ یک طرفہ ثابت ہوا جہاں تجربہ کار ٹیم نے نہ تجربہ کار ٹیم کو 2 ہی دن میں ٹیسٹ میچ میں شکست سے دوچار کردیا۔

بھارت نے پہلی اننگز میں شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 474 رنز بنائے جبکہ افغانستان کی ٹیم پہلی اننگز میں 109 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی جبکہ فالو آن کرنے کے بعد بھی افغانستان بھارت کے مطلوبہ ہدف تک نہیں پہنچ سکی اور پوری ٹیم 103 رنز پر آؤٹ ہوگئی اور یوں افغانستان کو پہلے ہی ٹیسٹ میچ میں اننگز اور 262 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

افغانستان پہلے ٹیسٹ میچ میں صرف 2 ہی دن کی مہمان ثابت ہوئی — فائل فوٹو
افغانستان پہلے ٹیسٹ میچ میں صرف 2 ہی دن کی مہمان ثابت ہوئی — فائل فوٹو

مئی کے مہینے میں آئرلینڈ اور پاکستان کا مقابلہ ہوا جو افغانستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے میچ سے کچھ مختلف تھا۔

ڈبلن میں کھیلے گئے اس میچ میں پاکستان نے پہلی اننگز 310 رنز 9 کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کی تو آئرش ٹیم اپنی پہلی ٹیسٹ اننگز میں صرف 130 رنز پر ڈھیر ہو کر فالو آن کا شکار ہو گئی جس کے بعد پاکستان نے 16سال بعد کسی ٹیم کو فالو آن کروایا۔

فالو آن کے بعد کیون اوبرائن کی شاندار بیٹنگ کی بدولت آئرلینڈ نے قدرے بہتر بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور دوسری اننگز میں 339 رنز بنائے۔

پاکستان کو دوسری اننگز میں 160 رنز کا ہدف ملا لیکن اس کے تعاقب میں مہمان ٹیم صرف 14رنز پر 3 وکٹوں سے محروم ہو گئی لیکن نوجوان امام الحق اور بابر اعظم میزبان باؤلرز کے خلاف ڈٹ گئے جس کے بعد دونوں نے سنچری کی شراکت بنا کر ٹیم کی فتح کو یقینی بنایا اور پاکستان نے میچ میں صرف 5 وکٹ سے فتح حاصل کی۔

آئرلینڈ اپنے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کے لیے تر نوالہ ثابت نہیں ہوئی— فائل فوٹو
آئرلینڈ اپنے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کے لیے تر نوالہ ثابت نہیں ہوئی— فائل فوٹو

اس میچ میں ایک تاریخ رقم ہوئی اور وہ فالو آن اسکور تھی کیونکہ عمومی طور پر فالو آن 200 رنز کے فرق پر ہوتا ہے لیکن یہاں فالو آن 150 رنز پر کیا گیا۔

کرکٹ کے قوانین کے مطابق اگر کوئی ٹیسٹ میچ 4 یا 3 دن پر مشتمل ہوگا تو اس کے فالو آن رنز کی تعداد 150 ہوجائے گی جبکہ پاکستان اور آئر لینڈ کے درمیان میچ کا پہلا روز بغیر کوئی گیند کروائے بارش کی نظر ہوگیا تھا اور اس طرح یہ میچ صرف 4 دن تک محدود ہوگیا تھا۔

بلے سے ٹاس

سال 2018 نے کرکٹ کے طریقہ کار میں کچھ تبدیلی بھی دیکھی اور وہ تبدیلی کھیل کے دوران نہیں بلکہ کھیل سے قبل ٹاس پر بیٹنگ اور باؤلنگ کرنے کا فیصلہ کرنے کا طریقہ کار تھا۔

آسٹریلیا کی عالمی شہر یافتہ ٹی ٹوئنٹی لیگ بگ بیش (بی بی ایل) میں ٹاس کے موقع پر سکے کی جگہ بیٹ اچھالنے کے طریقہ کار کو متعارف کروایا گیا۔

دسمبر کے مہینے میں بگ بیش لیگ 18-2019 کے دوران برسبین ہیٹ اور ایڈیلیڈ اسٹرائیکرز کے درمیان کھیلے جانے والے میچ میں آسٹریلیا کے سابق ٹیسٹ کرکٹر میتھیو ہیڈن نے بلا اچھال کر ٹاس کیا۔

ٹاس کے لیے تیار کیے گئے اس خصوصی بلے کی دونوں اطراف ایک جیسی تھیں، جن پر ایک جانب فلیٹ (Flats) اور دوسری جانب روف (Roofs) لکھا ہوا تھا۔

آسٹریلیا کے سابق ٹیسٹ کرکٹر میتھیو ہیڈن نے بلے کو ہوا میں اچھالا — فوٹو بشکریہ کرک انفو ٹوئٹر اکاؤنٹ
آسٹریلیا کے سابق ٹیسٹ کرکٹر میتھیو ہیڈن نے بلے کو ہوا میں اچھالا — فوٹو بشکریہ کرک انفو ٹوئٹر اکاؤنٹ

لکھاری ڈان ڈاٹ کام کے اسٹاف ممبر ہیں۔ انہیں ٹوئٹر پر یہاں فالو کیا جاسکتا ہے AWRajput


ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دیئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں