زمین کے شیطانوں سے لڑتے سمندر کے بادشاہ ’ایکوا مین‘ کا دنیا میں راج
اگرچہ اس کرہ ارض پر موجود سمندروں پر ریاستوں اور ممالک کا اختیار ہوتا ہے، تاہم حال ہی میں ریلیز کی گئی ہولی وڈ سائنس فکشن سپر ہیرو فلم ‘ایکوامین’ میں ایک غیر معمولی صلاحیتوں کے شخص کو پانیوں پر حکومت کرتے دکھایا گیا۔
’ایکوا مین‘ کو اگرچہ سب سے پہلے دنیا کی سب سے بڑی فلمی مارکیٹ چین میں ریلیز کیا گیا تھا، تاہم 14 دسمبر کو اسے دیگر کئی ممالک میں بھی ریلیز کردیا گیا۔
’ایکوا مین‘ نے 7 دسمبر سے 16 دسمبر تک دنیا بھر سے ریکارڈ کمائی کرتے ہوئے ’جسٹس لیگ‘ اور ’ونڈر ویمن‘ جیسی فلموں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔
اس فلم کے مرکزی کردار اور ہیرو ایکوامین پر بننے والی یہ پہلی فلم ہے، اس سے قبل اسی کردار کو 2016 کی فلم ‘ڈان آف جسٹس’ اور 2017 کی فلم ‘جسٹس لیگ’ میں پیش کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: زمین کے شیطانوں سے لڑتا سمندروں کا بادشاہ ‘ایکوامین’
فلم کی کہانی اینٹلانٹس نامی سمندری بادشاہت پر مبنی ہے، جس کی ایکوامین بادشاہ ہوتے ہیں۔
فلم میں ’ایکوا مین‘ یعنی سمندروں کے بادشاہ کو زمین کےشیطانوں سے لڑتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
ایکوامین دراصل سمندروں پر مبنی بادشاہ ایٹلانٹس کے حکمران ہوتے ہیں، جو اس وقت اپنی سلطنت کی حفاظت کے لیے اٹھ کھڑے ہوتے ہیں، جب سمندروں پر مبنی سلطنت میں دوسری سلطنت یعنی زمین سے آئے ہوئے برے لوگ آتے ہیں۔
فلم میں سمندروں کی سلطنت کا خیال بھی خیالی ہے، تاہم فلم کے سائنس فکشن مناظر کو اس قدر خوبصورت بنایا گیا ہے کہ ان پر حقیقت کا گمان ہونے لگتا ہے۔
میں سمندر میں ہونے والی جنگ کو اس طرح دکھایا گیا ہے، جیسے یہ زیر سمندر نہیں بلکہ زمین پر ہو رہی ہو۔
فلم میں ایکوامین کا کردار جیسن میموا نے ادا کیا ہے، جو اس سے قبل بھی یہی کردار ادا کرتے نظر آئے تھے۔
فلم میں جیسن میموا کے علاوہ نکولو کڈمین، امبر ہارڈ، ولیم ڈفوئے، پیٹرک ولسن اور یحیٰ عبدالمتین کے علاوہ دیگر اداکار شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: سمندر کے بادشاہ ‘ایکوامین’ اور شہزادی کی زمینی شیطانوں سے جنگ
فلم میں نکولو کڈمین نے جیسن مموا کی والدہ اور سمندروں پر مبنی ریاست کی شہزادی جب کہ امبر ہارڈ سمندروں کی ریاست میں موجود ایک جنگجو قبیلے کے سردار کی بیٹی کا کردار ادا کیا ہے، جو بعد میں ایکوامین کی دلہن بنتی ہیں۔
ڈائریکٹر جیمز وان کی اس فلم کو اگرچہ چین اور برطانیہ سمیت اب تک دنیا کے 42 سے زائد ممالک میں ریلیز کردیا گیا، تاہم اسے شمالی امریکا سمیت کچھ ممالک میں تاحال ریلیز نہیں کیا گیا۔
ہولی وڈ رپورٹر کے مطابق اگرچہ فلم کو اب تک صرف 42 ممالک میں وقفے وقفے سے ریلیز کیا گیا، تاہم اس نے دنیا بھر سے 26 کروڑ سے زائد کی رقم بٹور لی۔
فلم نے سب سے زیادہ کمائی دنیا کی سب سے بڑی فلمی مارکیٹ چین سے ہوئی، جہاں اسے رواں ماہ 7 دسمبر کو ریلیز کیا گیا تھا۔ فلم کو برطانیہ میں 14 دسمبر کو ریلیز کیا گیا اور اسے شمالی امریکا میں 21 دسمبر کو ریلیز کیا جائے گا۔
فلم نے اب تک 26 کروڑ ڈالر یعنی پاکستانی 26 ارب روپے سے زائد کما کر جسٹس لیگ اور وندر ویمن جیسی فلموں کو 2 ہفتوں کی کمائی میں پیچھے چھوڑ دیا۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ ایکوا مین شمالی امریکا میں بھی ریکارڈ کمائی کرتے ہوئے رواں برس کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی 10 فلموں میں شامل ہوگی۔