بھارت: گائے ذبح کرنے کے خلاف مظاہرے، پولیس اہلکار سمیت 2 افراد ہلاک
بھارتی ریاست اترپردیش کے علاقے بلند شہر میں گائے ذبح کرنے کے خلاف پرتشدد مظاہروں میں پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں پولیس اہلکار سمیت 2 افراد ہلاک ہوگئے۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں کئی پولیس اہلکار اور مظاہرہن زخمی بھی ہوئے تھے جنہیں علاج کے لیے قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا تھا۔
مشتعل مظاہرین کی جانب سے پولیس وین اور نجی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق اتر پردیش کے دارالحکومت سے ایک سو 50 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع بلند شہر میں بعض دائیں بازو کے گروپوں کے ساتھ مقامی افراد نے گائے ذبح ہونے پر چنگراوتی پولیس پر حملہ کیا تھا۔
مقامی پولیس کا کہنا تھا کہ مظاہرین میں شامل سُمیت کمار فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہوئے تھے اور انہیں فوری طور پر میرٹھ میں واقع ہسپتال لے جایا گیا تھا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتےہوئے چل بسے۔
مزید پڑھیں : گائے ذبح کرنے کے الزام میں تشدد سے ایک اور مسلمان جاں بحق
بلند شہر کی فضا تناؤ کا شکار ہے جس کی وجہ سے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل میرٹھ زون پرشانت کمار سمیت سینئر پولیس افسران نے جائے وقوع کا دورہ کیا۔
ذرائع کے مطابق کچھ ہندو افراد نے کھیت میں گائے کی بغیر سر کی لاش ملنے پر اسے ٹریکٹر میں لاد کر چنگراوتی پولیس تھانے پہنچایا تھا۔
ان افراد کا دعویٰ تھا کہ گائے کو ذبح کیا گیا ہے، جس کے بعد پولیس کے ساتھ مظاہرین کی جھڑپ شروع ہوگئی۔
یہ حادثہ 3 روزہ اسلامی اجتماع کے اگلے دن پیش آیا تھا ، اس اجتماع میں دنیا بھر سے لاکھوں مسلمانوں نے شرکت کی تھی۔
اجتماع میں شریک عقیدت مندوں کی واپسی کے راستوں پر پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی تاہم کچھ مقامات پر ہراساں کیے جانے کی شکایات بھی درج کروائی گئی ہیں۔
بلند شہر کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ انوج کمار کے مطابق ’ گائے ذبح کیے جانے کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں نے سیانا روڈ بند کردیا تھا جس کے بعد پولیس نے کارروائی کرکے راستہ کلیئر کروایا تھا۔‘
یہ بھی پڑھیں : بھارت: گائے ذبح کرنے کا الزام، ایک اور مسلمان تشدد سے جاں بحق
ان کا کہنا تھا کہ ’ مذکورہ معاملے پر مذاکرات جاری ہیں، حالات قابو سے باہر ہونے کی وجہ سے سیانا پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او سوبودھ کمار شدید زخمی ہوئے تھے‘۔
اس دوران ہی بلند شہر کے سینئر پولیس سپرنڈنٹ (ایس ایس پی) کرشنا بہادر سنگھ کا کہنا تھا کہ حالات اب کنٹرول میں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ جائے وقوع پرپولیس کی بھاری نفری موجود ہیں اور جرم میں ملوث عناصر کی شناخت کررہے ہیں،کسی بھی شخص کو قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی‘۔