• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

سندھ میں مزدور کی تنخواہ 16 ہزار 200 روپے مقرر

شائع December 1, 2018
—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

کراچی: سندھ کابینہ نے مزدور کی کم سے کم تنخواہ 16 ہزار 200 روپے مقرر کردی۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں سندھ کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں متعدد نکاتی ایجنڈے سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ کابینہ کا پہلا اجلاس:کراچی کیلئے پانی کے نئے پلانٹ لگانے کا فیصلہ

کابینہ اجلاس میں صوبائی وزرا، چیف سیکریٹری، آئی جی سندھ سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ بھر میں مزدور کی کم سے کم تنخواہ 16ہزار 200 روپے ہوگی۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ سندھ کابینہ نے تاکید کی کہ صوبائی حکومت کسی ملازم کو مقررہ کردہ تنخواہ سے کم ادائیگی نہیں کرے گی۔

علاوہ ازیں سندھ کابینہ نے ہنر مند مزدور کے لیے 17 ہزار سے 22 ہزار روپے تنخواہ مقرر کرنےکا فیصلہ کیا۔

مزیدپڑھیں: پنجاب کے بعد سندھ اور خیبرپختونخوا میں بھی اجینوموتو پر پابندی عائد

واضح رہے کہ 10نومبر کو سندھ کابینہ نے نئی گاڑیوں کی خریداری اور سکھر میں پلاسٹک اور پولی تھین بیگز کے استعمال پر پابندی عائد کردی تھی۔

وزیر ماحولیات سندھ نے کابینہ کو بتایا تھا کہ سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایکٹ 2014 کے تحت کوئی تاجر پولی تھین بیگس جن کی ڈی گریڈایبل نہیں وہ مینوفیکچر، درآمد یا اسٹاک نہیں کرسکتا بلکہ اس کی جگہ وہ پلاسٹک بیگس یا چیزیں استعمال کی جائیں جو اوکسو۔ بائیو ڈی گریڈایبل ہوں۔

انکروچمنٹ کے تحت انسانی آبادیوں کا تحفظ

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اینٹی انکروچمنٹ کے تحت انسانی آبادیوں کا تحفظ یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی نئی انکروچمنٹ ہوئی ہے تو ڈی سی ، ایس پی، اور ایس ایچ او جوابدہ ہوں گے۔

علاوہ ازیں وزیراعلیٰ صوبائی وزیر بلدیات ،مرتضیٰ وہاب، میئر کراچی ، وقار مہدی، کمشنر کراچی کو ری ایبیلیٹیشن پلان بنانے کی ہدایت بھی کی۔

یہ بھی پڑھیں: سرکاری اشتہار کا معاملہ: پیپلز پارٹی کو ساڑھے 14 لاکھ روپے جمع کروانے کا حکم

اس موقعے پر انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کا کاروبار متاثر ہوا ہے اُن کے لیے پروجیکٹ بنا کر کابینہ میں پیش کریں، میں کسی کو بے روزگار اور بے گھر ہوتا نہیں دیکھ سکتا۔

انہوں نے پارکس پر قبضے، فٹ پات سے تجاوزات ، روڈ راستوں سے تجاوزات کو ہٹانے کا حکم دیا۔

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ جن کے گھر ہیں اُن کو ہٹانا ٹھیک نہیں، جن کے کاروبار متاثر ہوئے ہیں مجھے اُن کا روزگار بحال کرنا ہے۔

وزیراعلیٰ نے انکروچمنٹ ہٹانے کے حوالےسے سپریم کورٹ کے فیصلے تعریف کی۔

سید مراد علی شاہ نے کے سی آر کے روٹ پر انکروچمنٹ ہٹائی جائے گئی اور 43.2 کلومیٹر ہے ان کے متاثرین کو کمپینزیٹ کریں گے.

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024