• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

’گھبرانے کی ضرورت نہیں، روپے کی قدر کچھ دن میں بہتر ہوجائے گی‘

شائع November 30, 2018 اپ ڈیٹ December 1, 2018
وزیر اعظم عمران خان—فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اعظم عمران خان—فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کچھ دنوں میں سب ٹھیک ہوجائے گا۔

وفاقی دارالحکومت میں منعقدہ تقریب میں پاکستان میں چین کے اشتراک سے آٹو مینوفیکچرننگ یونٹ کے قیام پر عمران خان نے کہا کہ میں آفریدی برادرز کو مبارک باد پیش کرنا چاہتا ہوں، جنہوں نے قبائلی علاقوں سے اٹھ کر چین کے ساتھ جو شراکت داری کی ہے وہ پاکستان کے لیے آگے جانے کا راستہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ سرمایہ کاری 90 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری نہیں بلکہ پہلی مرتبہ پاکستان میں کار سازی کے مکمل یونٹ لگنے جارہا ہے، جس میں سب کچھ یہاں بنے گا، ابتدائی طور پر 5 ہزار ملازمین کو نوکریاں دی جائیں گی اور آگے جاکر اس مشترکہ منصوبے سے 45 ہزار پاکستانیوں کو نوکریاں ملے گی۔

مزید پڑھیں: ڈالر کی قیمت میں تاریخی اضافے کے بعد کمی کا رجحان

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہمارے ذہن میں تبدیلی کی ضرورت ہے، جو لوگ سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں ان کے لیے آسانیاں پیدا کرنی ہیں کیونکہ جب سرمایہ کاری ہوتی ہے تو نوکریاں ملتی ہیں اور ملک میں ڈالر آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کا سب سے بڑا مسئلہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہے، جو 2013 میں ڈھائی ارب ڈالر کا تھا وہ 2018 میں ساڑھے 18 ارب ڈالر تک ہوگیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا مطلب، جو اشیا ہم دنیا کو بیچتے اور خریدتے ہیں، اس میں ساڑھے 18 ارب ڈالر کا خسارہ ہے اور حکومت کا سب سے بڑا مسئلہ اس خسارے کو کم کرنا رہا ہے کیونکہ ہم نے درآمدات بھی کرنی ہے اور قرض بھی ادا کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈالر پر دباؤ ہو اور ڈالر کم ہو تو روپے کی قیمت گرتی ہے، صبح سے کالیں آرہی ہیں ڈالر اتنا بڑھ گیا لیکن میں بتانا چاہتا ہوں کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب اتنا بڑا خسارہ ہوتا تو تھوڑے وقت کے لیے مشکل وقت آتا اور آگے جا کر سب ٹھیک ہوگا کیونکہ ہم وہ قدم اٹھا رہے ہیں جس سے ڈالر کی کمی نہیں ہوگی۔

عمران خان نے کہا کہ ہم نے اپنے چین کے دورے میں ٹیکنالوجی کی منتقلی کی کوشش کی لیکن بدقسمتی سے ہمارے ملک کی، کہ اگر قرضہ لائیں تو وہ دورہ کامیاب سمجھا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب ٹیکنالوجی منتقل ہوتی ہے تو ملک کی ترقی ہوتی ہے اور لوگوں کو تربیت ملتی ہے اور نوکریوں کے مواقع آتے ہیں۔

سرمایہ کاری کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جب سرمایہ کاروں کے لیے آسانیاں پیدا کرتے ہیں تو دیگر لوگ اسی چیز کو دیکھ کر آگے آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین اور ملائیشیا سے پاکستان میں سرمایہ کاری چاہتے ہیں، جس سے ٹیکنالوجی منتقل ہو اور سرمایہ کار کے لیے جتنی آسانیاں کریں گے، اتنا ہی سرمایہ آئے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم، آئندہ چند ماہ میں بہتری کی امید

وزیر اعظم نے کہا کہ روپے کی قدر نیچے جانے کی وجہ ڈالر کی کمی ہے لیکن ڈالر بڑھانے کا طریقہ سرمایہ کاری ہے اور اس شراکت داری سے 90 کروڑ ڈالر آئیں گے جبکہ مزید سرمایہ کاری سے ڈالر کی کمی کم ہوجائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے ترسیلات زر کے لیے آسانیاں کردی ہیں اور قانونی طریقے سے پیسے بھیجنے سے 10 ارب ڈالر پاکستان میں آئیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ ہر سال 10 ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ ہوتی جسے ہم روکنے لگے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ لوگ گھبرائے نہیں، یہ مشکل وقت ہے انشاء اللہ روپے کی قدر بہتر ہوگی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024