'مجھے 19 سال کی عمر میں ریپ کا نشانہ بنایا گیا'
معروف امریکی گلوکارہ لیڈی گاگا نے انکشاف کیا ہے کہ جب انہوں نے اپنے کیرئیر کا آغاز کیا تو انہیں مسلسل 'جنسی ہراساں' کیا جاتا تھا۔
32 سالہ گلوکارہ و اداکارہ نے ہولی وڈ رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 19 سال کی عمر میں انہیں ریپ کا نشانہ بنایا گیا مگر ساتھ یہ بھی تسلیم کیا کہ کاش انہوں نے اس بارے میں پہلے عوامی سطح پر بات کی ہوتی۔
ان کا کہنا تھا کہ ناپسندیدہ پیشرفت کو اصول سمجھا جاتا تھا اور کوئی بھی انہیں تحفظ فراہم کرنے کے لیے تیار نہیں تھا۔
مزید پڑھیں : متنازع لباس پہن کر گلوکاری کرنے والی لیڈی گاگا کی پہلی فلم
انہوں نے کہا 'جب میں نے موسیقی کا کیرئیر کا آغاز کیا تو میں 19 سال کی تھی،اس وقت اس بزنس میں جنسی ہراساں کرنا استثنیٰ نہیں بلکہ اصول تھا، جب آپ کسی ریکارڈنگ اسٹوڈیو میں جاتے تو وہاں آپ کو ہراساں کیا جاتا'۔
لیڈی گاگا کا کہنا تھا 'ایسا ہی ہوتا تھا، تو میری خواہش ہے کہ میں کافی پہلے اس پر آواز اٹھاتی، میں نے بات کی تھی اور نوجوانی میں میرا ریپ کیا گیا اور میں نے لوگوں کو بتایا بھی'۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ آواز تو جنسی حملے کے خلاف آواز تو بلند کی مگر 'بوائز کلب' کلچر حملہ آوروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے سے روکتا تھا۔
ان کے بقول ' کوئی بھی اپنی طاقت کھونا نہیں چاہتا، تو وہ آپ کو اس لیے تحفظ فراہم نہیں کرتے کہ انہیں ہمدردی ہے بلکہ ایسا ہونے سے ان کی طاقت چھن جاتی تھی، میں توقع کرتی ہوں کہ اس بارے میں خواتین کی آواز ایک جگہ جمع ہوگی اور جنسی حملوں اور یکساں معاوضے جیسے معاملات کو اس تحریک میں دیکھا جائے گا'۔
یہ بھی پڑھیں: لیڈی گاگا کی ڈاکیومینٹری فلم کے کلپس جاری
وہ ماضی میں تسلیم کرچکی ہیں کہ ریپ کا نشانہ بننے کے بعد وہ ڈپریشن کا شکار رہی تھیں۔
گلوکارہ نے کہا ' می ٹو تحریک اور ٹائمز اپ کی بدولت ہم دیکھ رہے ہیں کہ مرد ہمارے موقف کے لیے کھڑے ہورہے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم آپ کی آوازیں سننا چاہتے ہیں جو کہ انتہائی زبردست ہے'۔